فرقان احمد
محفلین
حیرت غرورِ حُسن سے شوخی سے اضطراب
دل نے بھی تیرے سیکھ لیے ہیں چلن تمام
دل خون ہو چکا ہے، جگر ہو چکا ہے خاک
باقی ہوں میں مجھے بھی کر، اے تیغ زن تمام
ہم سے بھاگا نہ کرو
دور غزالوں کی طرح
اسکا شاعر کون ہے
زبردست +پسندیدہدیکھنا بھی انہیں تو دور سے دیکھا کرنا
شیوہء عشق نہیں ،حُسن کو رُسوا کرنا!
باقی ہوں میں مجھے بھی کر، اے تیغ زن تمام