طارق شاہ

محفلین
خود میں احساس اب لِئے اُن کا
لمحہ لمحہ دِکھائی دیتا ہے

دسترس میں ہے کچُھ نہیں پھر بھی
اُونچا اُونچا سُجائی دیتا ہے
شفیق خلش
 

طارق شاہ

محفلین
کچھ نہ ہم کو سُجائی دیتا ہے
ہر طرف وہ دِکھائی دیتا ہے

ہوگئے خیر سے جواں ہم بھی
گُل بھی اب گُل دِکھائی دیتا ہے

شفیق خلش
 

طارق شاہ

محفلین
ہائے آغازِ محبّت کا وہ دَورِ سرشار
کون سا اشک تھا، جوساغرِسرجوش نہ تھا

دِن جوانی کے جگر بے خبری میں گزُرے
ہوش کا وقت جب آیا، تو مُجھے ہوش نہ تھا

جگرمُراد آبادی
 

طارق شاہ

محفلین
محبّت کیا ہے، تاثیرِ محبّت کِس کو کہتے ہیں ؟
تِرا مجبُور کردینا، مِرا مجبُور ہو جانا

یکایک دِل کی حالت دیکھ کرمیرا تڑپ اُٹھنا
اُسی عالم میں، پھر کچھ سوچ کرمسرُور ہوجانا

جگرمُراد آبادی
 

طارق شاہ

محفلین
تیری شوخی، تِری نیرنگ ادائی کے نِثار
اِک نئی جان ہے تجدِید تمنّا ہونا

حُسن کے ساتھ ہے بیگانہ نِگاہی کا مزہ
قہْر ہے قہْر مگر عرضِ تمنّا ہونا

اصغر گونڈوی
 

طارق شاہ

محفلین
کر چُکے صحرا میں وحشت، پھرچُکے گلیوں میں ہم
دیکھیئے اب کام ہم کو عشق کیا فرمائے گا

نوگرفتاری کے باعِث مُضطِرب صیّاد ہُوں !
لگتے لگتے جی قفس میں بھی مِرا لگ جائے گا

میرحسن
 

طارق شاہ

محفلین
آئینہ تصویر کا تیرے نہ لے کر رکھ دیا
بوسے لینے کے لئے کعبے میں پتّھر رکھ دیا

زندگی میں پاس سے دم بھر نہ ہوتے تھے جُدا
قبر میں تنہا مُجھے یاروں نے کیونکر رکھ دیا

داغ دہلوی
 

طارق شاہ

محفلین

جِینا وہ کیا، کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو
باقی ہے موت ہی، دلِ بے مُدّعا کے بعد

مولانا محمدعلی جوہر
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
لذّت ہنوز مایدۂ عشق میں نہیں
آتا ہے لُطفِ جُرمِ تمنّا، سزا کے بعد

مولانا محمدعلی جوہر
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
شاید اِس راہ پہ کچھ اور بھی راہی آئیں
دُھوپ میں چلتا رہوں سائے بِچھائے جاؤں

اہلِ دل ہوں گے تو سمجھیں گے سُخن کومیرے
بزم میں آ ہی گیا ہُوں، تو سُنائے جاؤں

عبید اللّہ علیم
 
آخری تدوین:
Top