فرقان احمد
محفلین
داورِ محشر! میرے نامہ اعمال نہ کھول!
اِس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں
اِس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں
کیا بیت گئی اب کہ فراز اہل چمن پربربادئ دل جبر نہیں فیض کسی کا !
وہ دُشمنِ جاں ہے تو بُھلا کیوں نہیں دیتے