اب دلوں میں کوئی گنجائش نہیں ملتی حیاتؔمدت کے بعد ان سے باتیں ہوئی بھی تو کیا
ہم بے وفا تھے اچھا تم باوفا سے او ہو
راحیلؔ فاروق
تمام عمر کی آوارگی پہ بھاری ہےبڑا عجیب یہ آوارگی کا رشتہ ہے
غبارِ راہ سہی، ہم سفر ہے، کیا کیجیے
غلام ربانی تاباں
فیس بک سے بھی غائب ہی ہیں شایدراحیل فاروق کہاں گم ہو گئے؟
وہ ایک شب جو تری یاد میں گزاری ہےتمام عمر کی آوارگی پہ بھاری ہے
وہ ایک شب جو تری یاد میں گزاری ہے
شبنم رومانی
کھوج لگانا ہی پڑے گا۔ معلوم ہوتا ہے، کسی بات پر خفا ہو گئے ہیں۔ حساس افراد کا المیہ!فیس بک سے بھی غائب ہی ہیں شاید
درد سے ہمیں مرزا غالب کا ایک شعر یاد آ گیاضبط کہتا ہے خاموشی میں بسر ہو جائے
درد کی ضد ہے دنیا کو خبر ہو جائے