پوچھو جو اُس نے حال تو پلکوں سے ٹوٹ کر چھوٹا سا ایک اشک بڑا کام کرگیا ظفر گورکھپوری پوچھا
فہد اشرف محفلین جنوری 1، 2018 #7,241 محمد عدنان اکبری نقیبی نے کہا: پوچھو جو اُس نے حال تو پلکوں سے ٹوٹ کر چھوٹا سا ایک اشک بڑا کام کرگیا ظفر گورکھپوری مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ پوچھا
محمد عدنان اکبری نقیبی نے کہا: پوچھو جو اُس نے حال تو پلکوں سے ٹوٹ کر چھوٹا سا ایک اشک بڑا کام کرگیا ظفر گورکھپوری مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ پوچھا
عبد الرحمٰن محفلین جنوری 2، 2018 #7,242 ہم اپنے شہر میں ایسی دکان کھولیں گے جہان پہ آ کے فقط بے زبان بولیں گے ہر ایک شعر پہ گریہ کریں گے بیٹھ کے ہم اسی بہانے پڑوسی بھی آ کے رولیں گے مصور حیات
ہم اپنے شہر میں ایسی دکان کھولیں گے جہان پہ آ کے فقط بے زبان بولیں گے ہر ایک شعر پہ گریہ کریں گے بیٹھ کے ہم اسی بہانے پڑوسی بھی آ کے رولیں گے مصور حیات
سردار محمد نعیم محفلین جنوری 2، 2018 #7,243 صحرا کو بہت ناز ہے ویرانی پہ اپنی واقف نہیں شاید مرے اجڑے ہوئے گھر سے خمار بارہ بنکوی
فہد اشرف محفلین جنوری 3، 2018 #7,244 آنکھوں سے انگلیوں سے لبوں سے خیال سے جس جس بدن میں جو ہے سماں دیکھتے چلیں خورشید الاسلام
نازنین شاہ محفلین جنوری 3، 2018 #7,245 مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں میں زہر جیسی کچھ دوائیں چاہییں پوچھتی ہیں آپ، آپ اچھے تو ہیں جی میں اچھا ہوں، دعائیں چاہییں جون ایلیا
مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں میں زہر جیسی کچھ دوائیں چاہییں پوچھتی ہیں آپ، آپ اچھے تو ہیں جی میں اچھا ہوں، دعائیں چاہییں جون ایلیا
نازنین شاہ محفلین جنوری 3، 2018 #7,246 شدت تشنگی میں بھی غیرت مے کشی رہی اس نے جو پھیر لی نظر میں نے بھی جام رکھ دیا احمد فراز
فرقان احمد محفلین جنوری 5، 2018 #7,247 خواب ہا خواب جس کو چاہا تھا رنگ ہا رنگ اسی کو بھول گیا جون ایلیا
فہد اشرف محفلین جنوری 8، 2018 #7,248 موتیوں کو چھپا سیپیوں کی طرح بے وفاؤں کو اپنی وفائیں نہ دے بشیر بدر
فہد اشرف محفلین جنوری 9، 2018 #7,249 قدر مہر و مہ و انجم کی گئی گردش سے شمع اچھی ہے کہ محفل میں پڑی رہتی ہے راحیل فاروق
فرقان احمد محفلین جنوری 9، 2018 #7,250 دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہے کبھی اس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھے ناصر کاظمی
کاشفی محفلین جنوری 9، 2018 #7,251 اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں (صبا اکبرآبادی)
کاشفی محفلین جنوری 9، 2018 #7,252 انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دئیے مسکرا کے ہاتھ (نظام رامپوری)
کاشفی محفلین جنوری 10، 2018 #7,254 اے دوست میں خاموش کسی ڈر سے نہیں تھا قائل ہی تری بات کا اندر سے نہیں تھا (راجیندر منچندا ،بانی)
کاشفی محفلین جنوری 10، 2018 #7,255 بات الٹی وہ سمجھتے ہیں جو کچھ کہتا ہوں اب کی پوچھا تو یہ کہہ دوں گا کہ حال اچھا ہے (جلیل مانک پوری)
فرقان احمد محفلین جنوری 10، 2018 #7,256 عرضِ نیازعشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا اسد اللہ خاں غالب
محمد عدنان اکبری نقیبی لائبریرین جنوری 10، 2018 #7,257 ہم نشیں ، خاموش دیواریں بھی سنتی ہیں یہاں رات ڈھل جائے تو پھر چھیڑیں گے افسانہ کوئی ناصر کاظمی
فہد اشرف محفلین جنوری 11، 2018 #7,258 اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانا کیا ابن انشا
اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانا کیا ابن انشا
محمد عدنان اکبری نقیبی لائبریرین جنوری 11، 2018 #7,259 اب مُلاقات میں وہ گرمئی جذبات کہاں اب تو رکھنے وہ محبّت کا بھرم آتے ہیں ساغر صدیقی
سردار محمد نعیم محفلین جنوری 13، 2018 #7,260 ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا نہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا مرزا اسداللہ خان غالب
ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا نہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا مرزا اسداللہ خان غالب