زارا آریان

محفلین
یا ربّ نہ پوچھ عرصہء محشر میں رازِ دل
کرتا ہوں میں حجاب کی باتیں حجاب میں

داغؔ دہلوی ( نواب مرزا خان )
دہلی | ۱۸۳۱ – ۱۹۰۵
 

زارا آریان

محفلین
آخری تدوین:

زارا آریان

محفلین
دیوان امداد امام اثر ..... غزل نمبر ۲۱
عبرت دہِ ہے یا عبرت گہِ یا عبرت کدہِ؟

دیوان اثر
ترتیب و تدوین سرور الہدیٰ
غالب انسٹی ٹیوٹ نئی دہلی
غزل نمبر ۲۱
صفحہ نمبر ۱۰۵

اس میں آپ دیکھ سکتے ہیں.
 

فہد اشرف

محفلین
دیوان اثر
ترتیب و تدوین سرور الہدیٰ
غالب انسٹی ٹیوٹ نئی دہلی
غزل نمبر ۲۱
صفحہ نمبر ۱۰۵

اس میں آپ دیکھ سکتے ہیں.
میرے پاس کتاب نہیں ہے کہ میں دیکھوں لیکن مجھے یقین ہے کہ جیسا آپ نے لکھا ہے کتاب میں ویسا ہی ہوگا۔ مجھے بس اس لفظ کا معنی جاننا ہے، میں نے وارث بھائی کو ٹیگ کیا ہے ممکن ہے وہ بتا سکیں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
محمد وارث بھائی کیا معنی ہوں گے اس کے؟ اگر دہ دادن کا صیغۂ امر ہے تو اس کے ساتھ کسرۂ اضافت صحیح نہیں لگ رہا۔
موردِ گفتگو بیت میں کسرۂ اضافہ کا استعمال درست ہے۔ عبرت دهِ طوفانِ نوح کا مفہوم ہے: وہ چیز جو طوفانِ نوح کے لیے مایۂ عبرت ہو۔۔۔ یعنی شاعر اِغراق کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ جب میری تر دامنی طوفانِ نوح کو درسِ عبرت دیتی ہے، تو پھر ایک معمولی دامنِ ساحل میرے دامن کے مساوی کیسے ہو سکتا ہے؟ وہ تو میرے دامن کے مقابلے میں ہیچ ہے۔
 

فہد اشرف

محفلین
موردِ گفتگو بیت میں کسرۂ اضافہ کا استعمال درست ہے۔ عبرت دهِ طوفانِ نوح کا مفہوم ہے: وہ چیز جو طوفانِ نوح کے لیے مایۂ عبرت ہو۔۔۔ یعنی شاعر اِغراق کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ جب میری تر دامنی طوفانِ نوح کو درسِ عبرت دیتی ہے، تو پھر ایک معمولی دامنِ ساحل میرے دامن کے مساوی کیسے ہو سکتا ہے؟ وہ تو میرے دامن کے مقابلے میں ہیچ ہے۔
بہت شکریہ حسان صاحب۔ اللہ آپ کے علم میں برکت عطا فرمائے
 

حسان خان

لائبریرین
اگر دہ دادن کا صیغۂ امر ہے
'عبرت دِہ' کی ترکیب میں 'دِہ' دادن کے امر کے طور پر استعمال نہیں ہوا، بلکہ 'دِہندہ' یا 'دینے والا' کے مفہوم میں استعمال ہوا ہے۔ ایسی چند مزید مثالیں دیکھیے:
فرمان دِہ/فرماندِہ = فرمان دینے والا
رنج دِہ = رنج دینے والا
روزی دِہ = روزی دینے والا
یاری دِہ = یاری دینے والا (مدد کرنے والا)
 
ٹپک اے شمع آنسو بن کے پروانے کی آنکھوں سے
سراپاء درد ھوں حسرت بھری ھے داستاں میری

مرا رونا نہیں رونا ھے یہ سارے گلستاں کا
وہ گل ھوں خزاں ہر گل کی ھے گویا خزاں میری
 
Top