یقین کر میں کسی اور کی امانت ہوں مرے مشام میں اپنی کوئی مہک نہ ملا (رحمان حفیظ)
معاویہ وقاص محفلین اگست 6، 2013 #721 یقین کر میں کسی اور کی امانت ہوں مرے مشام میں اپنی کوئی مہک نہ ملا (رحمان حفیظ)
معاویہ وقاص محفلین اگست 10، 2013 #722 اُس کے لہجے میں پکارا ہے مجھے موجوں نے تم کنارے پہ رہو، میں تو چلا پانی میں جھیل پہ رات گئے تم یہ کسیے ڈھونڈتے ہو کیا تمہارا بھی کوئی ڈوب گیا پانی میں ؟
اُس کے لہجے میں پکارا ہے مجھے موجوں نے تم کنارے پہ رہو، میں تو چلا پانی میں جھیل پہ رات گئے تم یہ کسیے ڈھونڈتے ہو کیا تمہارا بھی کوئی ڈوب گیا پانی میں ؟
معاویہ وقاص محفلین اگست 10، 2013 #723 تجھ کو کیا زعم ہے محبت میں کوئی پاگل نہیں ہے تیرے بِنا شفیق احمد خان
طارق شاہ محفلین اگست 31، 2013 #724 اک حجابِ تہہ اِقرار ہے مانع ورنہ ! گُل کو معلوم ہے کیا دستِ صبا چاہتا ہے پروین شاکر
طارق شاہ محفلین اگست 31، 2013 #725 حرفِ تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے باب اک اور محبت کا کُھلاچاہتا ہے ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی اور یہ دل کہ اُسے حد سے سوا چاہتا ہے پروین شاکر
حرفِ تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے باب اک اور محبت کا کُھلاچاہتا ہے ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی اور یہ دل کہ اُسے حد سے سوا چاہتا ہے پروین شاکر
طارق شاہ محفلین اگست 31، 2013 #726 انتظارِ منزلِ موہوم کا حاصل یہ ہے ایک دن ہم پرعنایت کی نظر ہو جائے گی سانس کے آغوش میں، ہرسانس کا نغمہ یہ ہے ایک دن، اُمّید ہے اُن کو خبر ہو جائے گی میرا جی
انتظارِ منزلِ موہوم کا حاصل یہ ہے ایک دن ہم پرعنایت کی نظر ہو جائے گی سانس کے آغوش میں، ہرسانس کا نغمہ یہ ہے ایک دن، اُمّید ہے اُن کو خبر ہو جائے گی میرا جی
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #727 منہ پہ رکھ دامنِ گل روئیں گے مُرغانِ چمن ہر روِش خاک اُڑائے گی صبا میرے بعد تیز رکھنا سرِ ہر خار کو اے دشتِ جنوں شاید آ جائے کوئی آبلہ پا میرے بعد میر تقی میر
منہ پہ رکھ دامنِ گل روئیں گے مُرغانِ چمن ہر روِش خاک اُڑائے گی صبا میرے بعد تیز رکھنا سرِ ہر خار کو اے دشتِ جنوں شاید آ جائے کوئی آبلہ پا میرے بعد میر تقی میر
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #728 بعد مرنے کے مِری قبر پہ آیا وہ میر یاد آئی مِرے عیسٰی کو دوا میرے بعد میر تقی میر
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #729 پیارکے بدلے، اُسے پیار نہیں ہے منظور اجر میں میری پرستش کے، نوازش ہی سہی لذّتِ وصل کا دریا نہ سہی قسمت میں پردۂ دِید پہ دِیدار کی بارش ہی سہی ڈاکٹر جاوید جمیل
پیارکے بدلے، اُسے پیار نہیں ہے منظور اجر میں میری پرستش کے، نوازش ہی سہی لذّتِ وصل کا دریا نہ سہی قسمت میں پردۂ دِید پہ دِیدار کی بارش ہی سہی ڈاکٹر جاوید جمیل
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #730 دی شبِ وصل موذّن نے اذاں پچھلی رات ہائے کمبخت کو کِس وقت خُدا یاد آیا لیجیے سُنیے اب افسانۂ فرقت مجھ سے آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا داغ دہلوی
دی شبِ وصل موذّن نے اذاں پچھلی رات ہائے کمبخت کو کِس وقت خُدا یاد آیا لیجیے سُنیے اب افسانۂ فرقت مجھ سے آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #731 مجھے بھی مُہلتِ یک لفظ تو میسّر تھی مگر یہ دل ہی نہ اظہار کی طرف آیا قمر رضا شہزاد
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #733 قدم اُٹھے تو گلی سے گلی نکلتی رہی نظر دِیے کی طرح چوکھٹوں پہ جلتی رہی کچھ ایسی تیز نہ تھی اُس کے انتظار کی آنچ یہ زندگی ہی مِری برف تھی پگھلتی رہی عرفان صدیقی
قدم اُٹھے تو گلی سے گلی نکلتی رہی نظر دِیے کی طرح چوکھٹوں پہ جلتی رہی کچھ ایسی تیز نہ تھی اُس کے انتظار کی آنچ یہ زندگی ہی مِری برف تھی پگھلتی رہی عرفان صدیقی
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #734 عہدِ وفا یاروں سے نبھائیں، نازِحریفاں ہنس کے اُٹھائیں جب ہمیں ارماں تم سے سوا تھا، اب ہیں پشیماں تم سے زیادہ مجروح سلطانپوری
عہدِ وفا یاروں سے نبھائیں، نازِحریفاں ہنس کے اُٹھائیں جب ہمیں ارماں تم سے سوا تھا، اب ہیں پشیماں تم سے زیادہ مجروح سلطانپوری
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #735 جس کی آنکھوں میں کوئی رنگِ شناسائی نہ تھا اُس سے مِلنے کا مِرا دل بھی تمنّا ئی نہ تھا میری اپنی ذات ہی اک انجُمن سے کم نہ تھی اِس لئے سجادؔ، مجھ کو خوفِ تنہائی نہ تھا سجّاد مرزا آخری تدوین: ستمبر 1، 2013
جس کی آنکھوں میں کوئی رنگِ شناسائی نہ تھا اُس سے مِلنے کا مِرا دل بھی تمنّا ئی نہ تھا میری اپنی ذات ہی اک انجُمن سے کم نہ تھی اِس لئے سجادؔ، مجھ کو خوفِ تنہائی نہ تھا سجّاد مرزا
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #737 چاہے نظریں ہوں آسمانوں پر پاؤں لیکن زمین پر رکھیے ڈا کٹر نکہت افتخار آخری تدوین: ستمبر 1، 2013
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #738 ایک ٹک مجھ کو دیکھے جاتی ہیں اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھیے ڈا کٹر نکہت افتخار آخری تدوین: ستمبر 1، 2013
طارق شاہ محفلین ستمبر 1، 2013 #739 دیکھی ہیں خوب ازل سے ہی مطلق عنانیاں میں ہوں عوام، رہتی ہوں مظلومیوں کے بیچ مانا کہ قید و بند میں ہے زندگی عذاب بربادیاں زیادہ ہیں آزادیوں کے بیچ ڈاکٹر جاوید جمیل
دیکھی ہیں خوب ازل سے ہی مطلق عنانیاں میں ہوں عوام، رہتی ہوں مظلومیوں کے بیچ مانا کہ قید و بند میں ہے زندگی عذاب بربادیاں زیادہ ہیں آزادیوں کے بیچ ڈاکٹر جاوید جمیل
طارق شاہ محفلین ستمبر 2، 2013 #740 پھیلی ہیں فضاؤں میں اِس طرح تِری یادیں جس سمت نظر اُٹّھی آواز تِری آئی ہر دردِ محبّت سے اُلجھا ہے غمِ ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تِری آئی صُوفی غلام مصطفیٰ تبسّم
پھیلی ہیں فضاؤں میں اِس طرح تِری یادیں جس سمت نظر اُٹّھی آواز تِری آئی ہر دردِ محبّت سے اُلجھا ہے غمِ ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تِری آئی صُوفی غلام مصطفیٰ تبسّم