لاریب مرزا
محفلین
پتّھر مجھے کہتا ہے مِرا چاہنے والا
میں موم ہُوں، اُس نے مجھے چُھوکر نہیں دیکھا
(بشیر بدر)
میں موم ہُوں، اُس نے مجھے چُھوکر نہیں دیکھا
(بشیر بدر)
ہوئے ہیں پاؤں ہی پہلے نبردِ عشق میں زخمیسنبھلنے دے مجھے اے نا اُمیدی ، کیا قیامت ہے
کہ دامانِ خیالِ یار چُھوٹا جائے ہے مجھ سے
غالب