م حمزہ

محفلین
ہے مملکتِ ہند میں اک طرفہ تماشا
اسلام ہے محبوس، مسلمان ہے آزاد

علامہ اقبال۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
سکون لوٹ کر پھر ستانے لگے ہیں
نا جانے وہ کیوں یاد آنے لگے ہیں

گئ کم سنی ہوش آنے لگے ہیں
وہ ہر بات اب ہم سے چھپانے لگے ہیں
. . . . . . نصیر الدین نصیر ۔۔۔۔۔۔۔
 

ام اویس

محفلین
سکوں دنیا سے رخصت ہوگیا ہے
بھرے میلے میں بچہ کھو گیا ہے
یہ اسرافیل کا محتاج ہے اب
ضمیرِ آدمیت سو گیا ہے

فرات غضنفر
 

فہد اشرف

محفلین
فصل گل آئی یا اجل آئی کیوں در زنداں کھلتا ہے
کیا کوئی وحشی اور آ پہنچا یا کوئی قیدی چھوٹ گیا
فانی بدایونی
 

Kamal Khan Abdul

محفلین
میں اس کے سامنے سے گزرتا ہوں اس لیے
ترک تعلقات کا احساس مر نہ جائے

(فنا نظامی کانپوری)
میں اس کے سامنے سے گزرتا ہوں اس لیے
ترک تعلقات کا احساس مر نہ جائے
مجھے ایسا لگتا ہے کہ دوسرا مصرعہ "کہ" سے شروع ہوناچاہیے؛ اس طرح: "کہ ترک تعلقات کا احساس مر نہ جائے۔" پلیز رہ نمائی کریں۔
 
داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب
دیکھیے کیا گل کھلے ہے اور اب

زخم دل غائر ہو پہنچا تا جگر
تم لگے کرنے ہماری غور اب

شعر پڑھتے پھرتے ہیں سب میرؔ کے
اس قلمرو میں ہے ان کا دور اب
. . . . . میر تقی میر۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔
 

رباب واسطی

محفلین
کُچھ دردِ نہاں، کُچھ فکرِ جہاں، کُچھ شرمِ خطا، کُچھ خوفِ سزا
اِک بوجھ اُٹھائے پھرتا ہوں ، اور بوجھ بھی کِتنا بھاری ہے
(شاعر:نامعلوم)
 

فرقان احمد

محفلین
ﺟﺘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﮑﺪﮮ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﺳﺎﻗﯽ ﭘﻼ ﺩﮮ ﺁﺝ
ﮨﻢ ﺗﺸﻨﮧ ﮐﺎﻡ ، ﺯﮨﺪ ﮐﮯ ﺻﺤﺮﺍ ﺳﮯ ﺁﺋﮯ ﮨﯿﮟ۔۔!

ﺧُﻤﺎﺭ ﺑﺎﺭﮦ ﺑﻨﮑﻮﯼ
 
Top