اس کے حصارِ خواب کو مت کربِ ذات کر اس خوشبوئے خیال کو تُو کائنات کر
زیرک محفلین نومبر 3، 2018 #8,042 کبھی کبھار تو بدعت بھی ہو ہی جاتی ہے ہر ایک لمحہ ترا دھیان تھوڑی ہوتا ہے
رباب واسطی محفلین نومبر 3، 2018 #8,043 تو نے کہا نہ تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ
زیرک محفلین نومبر 3، 2018 #8,044 بہا رہی تھی وہ سیلاب میں جہیز اپنا بدن کی ڈوبتی کشتی سنبھالنے کے لئے
زیرک محفلین نومبر 3، 2018 #8,045 چند الجھی ہوئی سوچوں کو تحریر میں لا کر بس بانٹ لیا کرتے ہیں غم، شعر سنا کر
رباب واسطی محفلین نومبر 4، 2018 #8,046 خوشی چھنی ہے تو غم کا بھی اعتماد نہ کر جو روح غم سے بھی اکتا گئی تو کیا ہوگا احسان دانش
رباب واسطی محفلین نومبر 4، 2018 #8,047 محسن کرم بھی ہو، جس میں خلوص بھی مجھ کو غضب کا پیار ہے اُس دشمنی کے ساتھ محسن نقوی
رباب واسطی محفلین نومبر 4، 2018 #8,049 مجھ سا جہان میں نادان بھی نہ ہو کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو سعداللہ شاہ
رباب واسطی محفلین نومبر 4، 2018 #8,050 کہتے تھے ایک پل نہ جیئیں گے ترے بغیر ہم دونوں رہ گئے ہیں وہ وعدہ نہیں رہا امجد اسلام امجد
رباب واسطی محفلین نومبر 4، 2018 #8,051 اس رہِ عشق کو ہم اجنبی سمجھے تھے مگر جو بھی پتھر ملا ، برسوں کا شناسا نکلا سرورعالم
محمد عدنان اکبری نقیبی لائبریرین نومبر 4، 2018 #8,052 چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے نشے کی جھونک میں دیکھا نہیں کہ دنیا ہے شہاب جعفری
محمد عدنان اکبری نقیبی لائبریرین نومبر 4، 2018 #8,053 اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں صبا اکبرآبادی
رباب واسطی محفلین نومبر 4، 2018 #8,054 بعض اوقات کسی اور کے ملنے سے عدمؔ اپنی ہستی سے ملاقات بھی ہو جاتی ہے
زیرک محفلین نومبر 4، 2018 #8,056 گھیر رکھا ہے اسے جھوٹ کی دلدل نے یوں سچ بھی لگتا ہے کہ ہو پھول کنول کا جیسے
زیرک محفلین نومبر 4، 2018 #8,057 آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبُو نہ ہوں اتنا بھی بُود و باش کو سادہ نہیں کیا پروین شاکر
رباب واسطی محفلین نومبر 5، 2018 #8,058 بس اک قدم اُٹھا تھا غلط، راہِ شوق میں منزل تمام عمر مجھے ڈھونڈتی رہی
زیرک محفلین نومبر 5، 2018 #8,059 لوگ کہتے ہیں کے آتے نہیں جانے والے لوٹ آیا ہے، نظر اس کی اتاری جائے سعدیہ صفدر سعدی
زیرک محفلین نومبر 5، 2018 #8,060 ہماری آنکھ کے صحرا بڑے قدیمی ہیں ہماری پیاس گھٹے گی کہاں گھٹا کے ساتھ سعدیہ صفدر سعدی