یہ جو پتھر ہے آدمی تھا کبھی اس کو کہتے ہیں انتظار میاں
رباب واسطی محفلین نومبر 30، 2018 #8,402 نہ کوٸی چاپ ٗ نہ آہٹ ٗ نہ گفتگو ٗ نہ سوال کہاں لُٹے ہیں خیالوں کے کارواں دیکھو
رباب واسطی محفلین نومبر 30، 2018 #8,403 کچھ اشک ہمارے گونگے تھے، کچھ قحط یہاں بینائی کا اس شہر میں اپنا رونا بھی،،،،،،،،، یوں سمجھو بیکار گیا
کچھ اشک ہمارے گونگے تھے، کچھ قحط یہاں بینائی کا اس شہر میں اپنا رونا بھی،،،،،،،،، یوں سمجھو بیکار گیا
زیرک محفلین نومبر 30، 2018 #8,404 ہر حال میں ہنسنے کا ہنر پاس تھا جن کے وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی
جان محفلین نومبر 30، 2018 #8,405 جانِ نشاط حسن کی دنیا کہیں جسے جنت ہے ایک خون تمنا کہیں جسے اصغر گونڈوی
زیرک محفلین نومبر 30، 2018 #8,406 یہ کارِ گفتنِ احوال کوئی سہل ہے کیا وہ چپ لگی ہے کہ تابِ سوال سے بھی گئے
محمد عدنان اکبری نقیبی لائبریرین دسمبر 1، 2018 #8,407 مانگے تانگے کی قبائیں دیر تک رہتی نہیں یار لوگوں کے لقب القاب مت دیکھا کرو احمد فراز
زیرک محفلین دسمبر 1، 2018 #8,408 اسی لیے تو جو لکھا تپاکِ جاں سے لکھا جبھی تو لوچ کماں کا، زبان تیر کی ہے احمد فراز
زیرک محفلین دسمبر 1، 2018 #8,409 سنتا ہوں اب کسی سے وفا کر رہا ہے وہ اے زندگی خوشی سے کہیں مر نہ جاؤں میں قتیل شفائی
زیرک محفلین دسمبر 1، 2018 #8,410 سچ کی عادت نے کیا رسوا مجھے دو قدم چلتے نہیں ہیں دوست بھی صفدر ہمدانی
رباب واسطی محفلین دسمبر 1، 2018 #8,411 جو اس زمین پہ رہتے تھے آسمان سے لوگ کہاں گئے وہ میرے سارے مہربان سے لوگ یہ بے چراغ سی بستی .یہ بے صدا گلیاں ہر اک سمت یہ اجڑے ہوئے مکان سے لوگ
جو اس زمین پہ رہتے تھے آسمان سے لوگ کہاں گئے وہ میرے سارے مہربان سے لوگ یہ بے چراغ سی بستی .یہ بے صدا گلیاں ہر اک سمت یہ اجڑے ہوئے مکان سے لوگ
رباب واسطی محفلین دسمبر 1، 2018 #8,412 قسمت نے پھر سے پاؤں میں رستے بچھا دیے میں چور چور تھا ابھی پچھلی تھکان سے
رباب واسطی محفلین دسمبر 1، 2018 #8,413 ہر چارہ گر کو چارہ گری سے گریز تھے ورنہ ہمیں جو دُکھ تھے بہت لا دوا نہ تھے
رباب واسطی محفلین دسمبر 1، 2018 #8,414 درد اتنا تھا کہ اس سے بھی گزرنا چاہا ہم نے چاہا بھی مگر دل نہ ٹھہرنا چاہا
رباب واسطی محفلین دسمبر 1، 2018 #8,415 کیا حُسنِ اتفاق ہے ان کی گلی میں ہم اِک کام سےگئےتھے، ہرکام سےگئے
رباب واسطی محفلین دسمبر 1، 2018 #8,416 ہجومِ غم میں بھی توہینِ ضبطِ غم نہ ہوئی اِس احتیاط سے روئے کہ آنکھ نم نہ ہوئی
زیرک محفلین دسمبر 1، 2018 #8,417 انہی خوش گمانیوں میں کہیں جاں سے بھی نہ جاؤ وہ جو چارہ گر نہیں ہے، اسے زخم کیوں دکھاؤ
زیرک محفلین دسمبر 1، 2018 #8,418 کب تلک آہ و فغاں تیرے بعد خیمۂ دل ہے دھواں تیرے بعد ہجرتیں کر گئے امکاں کے طیّور اب یقیں ہے نہ گماں تیرے بعد
کب تلک آہ و فغاں تیرے بعد خیمۂ دل ہے دھواں تیرے بعد ہجرتیں کر گئے امکاں کے طیّور اب یقیں ہے نہ گماں تیرے بعد
زیرک محفلین دسمبر 1، 2018 #8,419 اس نے جب پلکوں کو جنبش دی عدمؔ رائیگاں سب گفتگو کے فن گئے عبدالحمید عدم
رباب واسطی محفلین دسمبر 2، 2018 #8,420 یوں ہی دشمن نہیں در آیا مرے آنگن میں دھوپ کو راہ ملی پیڑ کی عریانی سے سلیم کوثر