برف گرماتی رہی، دُھوپ اماں دیتی رہی ! دل کی نگری میں جو موسم تھے، تِرے موسم تھے میری پونجی، مِرے اپنے ہی لہو کی تھی کشید زندگی بھر کی کمائی، مِرے اپنے غم تھے احمد ندیم قاسمی