میں، اور تم سے ترکِ تعلّق کی آرزو ! دیوانہ کردِیا ہے غمِ روزگار نے ساحر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #921 میں، اور تم سے ترکِ تعلّق کی آرزو ! دیوانہ کردِیا ہے غمِ روزگار نے ساحر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #922 دیکھا تو تھا یونہی کِسی غفلت شعار نے دِیوانہ کردِیا دلِ بے اِختیار نے ساحر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #923 ہم شیخ نہ لیڈر، نہ مصاحب نہ صحافی ! جو خود نہیں کرتے، وہ ہدایت نہ کریں گے فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #924 اِس قدر پیار سے، اے جانِ جہاں! رکھّا ہے دل کے رُخسار پہ اِس وقت، تیری یاد نے ہاتھ یوں گمُاں ہوتا ہے، گرچہ ہے ابھی صبح فراق! ڈھل گیا ہجر کا دن، آ بھی گئی وصل کی رات فیض احمد فیض
اِس قدر پیار سے، اے جانِ جہاں! رکھّا ہے دل کے رُخسار پہ اِس وقت، تیری یاد نے ہاتھ یوں گمُاں ہوتا ہے، گرچہ ہے ابھی صبح فراق! ڈھل گیا ہجر کا دن، آ بھی گئی وصل کی رات فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #925 دشتِ تنہائی میں، اے جان جہاں! لرزاں ہیں تیری آواز کے سائے، تیرے ہونٹوں کے سَراب دشتِ تنہائی میں دُوری کے خس و خاک تلے کِھل رہے ہیں، تیرے پہلوُ کے سُمن اور گلاب فیض احمد فیض
دشتِ تنہائی میں، اے جان جہاں! لرزاں ہیں تیری آواز کے سائے، تیرے ہونٹوں کے سَراب دشتِ تنہائی میں دُوری کے خس و خاک تلے کِھل رہے ہیں، تیرے پہلوُ کے سُمن اور گلاب فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #927 دل تو دل، وہ دماغ بھی نہ رہا شورِ سودائے خطّ و خال کہاں مُضْمَحِل ہو گئے قویٰ غالب وہ، عناصِر میں اعتدال کہاں مرزا غالب
دل تو دل، وہ دماغ بھی نہ رہا شورِ سودائے خطّ و خال کہاں مُضْمَحِل ہو گئے قویٰ غالب وہ، عناصِر میں اعتدال کہاں مرزا غالب
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #928 ہے ہے خُدا نہ خواستہ، وہ اور دشمنی ! اے شوقِ مُنفعِل! یہ تُجھے کیا خیال ہے مرزا غالب
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #929 گرچہ ہے کِس کِس بُرائی سے، ولے با ایں ہمہ ! ذکر میرا، مجھ سے بہتر ہے، کہ اُس محفل میں ہے مرزا غالب
طارق شاہ محفلین ستمبر 16، 2013 #930 جس دن سے تم نے ناز و ادا اپنی چھوڑ دی میں بھی تکلّفات کا عادی نہیں رہا اُٹھتے گئے حِجاب حریمِ خیال کے میں جس جگہ کھڑا تھا، وہیں کا وہیں رہا ضیا الرحمان اعظمی
جس دن سے تم نے ناز و ادا اپنی چھوڑ دی میں بھی تکلّفات کا عادی نہیں رہا اُٹھتے گئے حِجاب حریمِ خیال کے میں جس جگہ کھڑا تھا، وہیں کا وہیں رہا ضیا الرحمان اعظمی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #931 آیا وطن میں پھر کے مگر اِس کی کیا خوشی! جن جن کو پُوچھتا ہُوں، یہ سُنتا ہُوں مر گئے اکبر الٰہ آبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #932 باتیں بھی مجھ سے کِیں، مِری خاطر بھی کی بہت لیکن، مجال کیا، جو نظر سے نظر ملے اکبر الٰہ آبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #933 نقشوں کو تم نہ جانچو، خلقت سے مِل کے دیکھو کیا ہو رہا ہے آخر، کیسی گزر رہی ہے دل میں خوشی بہت ہے، یا رنج اور تردّد کیا چیز جی رہی ہے، کیا چیز مر رہی ہے اکبر الٰہ آبادی
نقشوں کو تم نہ جانچو، خلقت سے مِل کے دیکھو کیا ہو رہا ہے آخر، کیسی گزر رہی ہے دل میں خوشی بہت ہے، یا رنج اور تردّد کیا چیز جی رہی ہے، کیا چیز مر رہی ہے اکبر الٰہ آبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #934 زِندانِ ہست و بُود میں محصُور کردیا محفِل سے اپنی تم نے بہت دُور کردیا اب میں ہُوں اور وُسعتِ رنگین کائنات تم نے بِٹھا کے پاس، بہت دُور کردیا سیماب اکبرآبادی
زِندانِ ہست و بُود میں محصُور کردیا محفِل سے اپنی تم نے بہت دُور کردیا اب میں ہُوں اور وُسعتِ رنگین کائنات تم نے بِٹھا کے پاس، بہت دُور کردیا سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #935 سیماب غم گُسار نہ تھے وہ، نہیں سہی احساس تو اُنھیں مِری آزردگی کا تھا سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #936 یہ عادت ہی سہی، عادت بھی کتنی خُوبصورت ہے جمالِ یار سے دِل سیر ہوتا ہے کہیں میرا تمھارے ساتھ ہُوں ہروقت، خلوت ہو کہ جلوت ہو جہاں تم ہو فضا افروز ، دل بھی ہے وہیں میرا سیماب اکبرآبادی
یہ عادت ہی سہی، عادت بھی کتنی خُوبصورت ہے جمالِ یار سے دِل سیر ہوتا ہے کہیں میرا تمھارے ساتھ ہُوں ہروقت، خلوت ہو کہ جلوت ہو جہاں تم ہو فضا افروز ، دل بھی ہے وہیں میرا سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #937 اُنھیں خود اپنا بھی اندازۂ جمال نہیں ! جو پُوچھتے ہیں مِرے ہوش کیوں بحال نہیں ہر ایک شعر میں معجز نُما ہے حُسن اُن کا غزل میں، میرے سُخن کا کوئی کمال نہیں پروفیسراشرف خرم
اُنھیں خود اپنا بھی اندازۂ جمال نہیں ! جو پُوچھتے ہیں مِرے ہوش کیوں بحال نہیں ہر ایک شعر میں معجز نُما ہے حُسن اُن کا غزل میں، میرے سُخن کا کوئی کمال نہیں پروفیسراشرف خرم
طارق شاہ محفلین ستمبر 17، 2013 #938 عشق کریں تو جنُوں کی تُہمت، دُور رہیں تو، تُو ناراض اب یہ بتا ہم تُجھ سے نبھائیں یا دلِ محرم لوگوں سے ابن انشا
عشق کریں تو جنُوں کی تُہمت، دُور رہیں تو، تُو ناراض اب یہ بتا ہم تُجھ سے نبھائیں یا دلِ محرم لوگوں سے ابن انشا
طارق شاہ محفلین ستمبر 18، 2013 #939 سیماب ترکِ عشق و غمِ زندگی غلط وہ کم کیوں کریں جسے دل مانتا نہ ہو سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 18، 2013 #940 مِرا جوشِ جوانی آب و رنگِ ساغر و مینا مِرا اشکِ مسرّت روغنِ تصویرِ میخانہ یہ آنکھیں جامِ بادہ، یہ جوانی نشۂ صہبا خُدا رکھّے تمہیں، تم بھی تو ہو تصویرِ میخانہ سیماب اکبرآبادی
مِرا جوشِ جوانی آب و رنگِ ساغر و مینا مِرا اشکِ مسرّت روغنِ تصویرِ میخانہ یہ آنکھیں جامِ بادہ، یہ جوانی نشۂ صہبا خُدا رکھّے تمہیں، تم بھی تو ہو تصویرِ میخانہ سیماب اکبرآبادی