میں روز ادھر سے گزرتا ہوں کون دیکھتا ہے میں جب ادھر سے نہ گزروں گا کون دیکھے گا مجید امجد
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,001 میں روز ادھر سے گزرتا ہوں کون دیکھتا ہے میں جب ادھر سے نہ گزروں گا کون دیکھے گا مجید امجد
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,002 خوش نوائی نے رکھا ہم کو اسیرِاے صیاد ہم سے اچھےرہے صدقے میں اترنے والے مرزا نواب داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,003 مجھے جو بھی دشمنِ جاں ملا وہی پختہ کارِ جفا ملا نہ کسی کی ضرب غلط پڑی، نہ کسی کا تیر خط ہوا اقبال عظیم
مجھے جو بھی دشمنِ جاں ملا وہی پختہ کارِ جفا ملا نہ کسی کی ضرب غلط پڑی، نہ کسی کا تیر خط ہوا اقبال عظیم
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,004 دل دو طرح کا تیری محبت میں چاہیے راحت میں ایک ایک مصیبت میں چاہیے داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,005 افسانہء رقیب بھی لو بے اثر ہوا بگڑی جو سچ کہے سے وہاں جھوٹ کیا چلے
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,006 گزشتہ عظمتوں کےتزکرے بھی رہ نہ جائیں گے کتابوں ہی میں دفن افسانہء جاہ و ہشم ہوں گے اکبر الہٰ آبادی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,007 محشر کا خیر کچھ بھی نتیجہ ہو اے عدم !! کچھ گفتگو تو کھل کے کرینگے خدا کے ساتھ عبدالحمید عدم
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,008 سازِ حیات ہم نفسو ! خوب ہے مگر کب ٹوٹ جائے سانس کا اک تار ہی تو ہے وامق جونپوری
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,009 چھپا لوں خود ہی کیوں نہ اپنا ڈھانچہ تمہیں راتب مہیا کیوں کروں میں جون ایلیا
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,010 چلو آؤ تم کو دکھائیں ہم جو بچا ہے مقتلِ شہر میں یہ مزار اہلِ صفا کے ہیں، یہ ہیں اہلِ صدق کی تربتیں فیض
چلو آؤ تم کو دکھائیں ہم جو بچا ہے مقتلِ شہر میں یہ مزار اہلِ صفا کے ہیں، یہ ہیں اہلِ صدق کی تربتیں فیض
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,011 دل سے جو چھٹے بادل تو آنکھ میں ساون ہے ٹھہرا ہوا دریا ہے ، بہتا ہوا پانی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ! بشیر بدر
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,012 حضرت واعظ جہاں کی لذتوں سے کیوں ہو دور وہ فرشتہ خصلتی کیسی ، جب انساں ہو گئے شکیل بدایونی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,013 یارب، زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے؟ لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرر نہیں ہوں میں غالب
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,014 یہیں تک نہیں عشق کی سیر گاہیں مہ و انجم و کہکشاں اور بھی ہیں
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,015 مُحبّت، عشق، یہ سب منزلیں ہیں، راہ عرفاں کی جسے سمجھے ہو دردِ دل، حلاوت ہے وہ ایماں کی وصی شاہ
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,016 یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا نہ گپت رہے، نہ پھوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو
یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا نہ گپت رہے، نہ پھوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,017 محسن ریا کے نام پہ ساتھی تھے بے شمار جن میں تھا کچھ خلوص وہ دشمن بھی چند تھے محسن ںقوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,018 کوئی بتاؤ کہ آخر یہ ماجرا کیا ہے؟ وہ جانِ جاں تھا مگر ہم تو اب بھی جیتے ہیں جون ایلیا
محمد افضان قاسم محفلین دسمبر 31، 2020 #10,019 طارق شاہ نے کہا: بلا کے شوخ ہیں، بے طرح کام کرتے ہیں نظر مِلاتے ہی قصّہ تمام کرتے ہیں اُٹھو اُٹھو درِ دولت سے عاشقو! اُٹّھو چلو چلو کہ وہ دیدارعام کرتے ہیں عبدالمجید بیدل مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نا فہمی اپنی پردہ ہے دیدار کے لیے ورنہ کوئی نقاب نہیں یار کے لیے نور تجلی ہے ترے رخسار کے لیے آنکھیں مری کلیم ہیں دیدار کے لیے فدیے بہت اس ابروئے خم دار کے لیے چو رنگ کی کمی نہیں تلوار کے لیے
طارق شاہ نے کہا: بلا کے شوخ ہیں، بے طرح کام کرتے ہیں نظر مِلاتے ہی قصّہ تمام کرتے ہیں اُٹھو اُٹھو درِ دولت سے عاشقو! اُٹّھو چلو چلو کہ وہ دیدارعام کرتے ہیں عبدالمجید بیدل مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نا فہمی اپنی پردہ ہے دیدار کے لیے ورنہ کوئی نقاب نہیں یار کے لیے نور تجلی ہے ترے رخسار کے لیے آنکھیں مری کلیم ہیں دیدار کے لیے فدیے بہت اس ابروئے خم دار کے لیے چو رنگ کی کمی نہیں تلوار کے لیے
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,020 تمام عمر ہی تشریح میں گزر جائے وہ اختصار جو اس زود گو کی بات میں تھا علامہ بیدل حیدری