سیما علی

لائبریرین
باتیں ناصح کی سُنیں، یار کے نظارے کیے
آنکھیں جنت میں رہیں، کان جہنم میں رہے

اُن کے تڑپانے کی طاقت جو نہیں ہم میں نہ ہو
کاش اپنے ہی تڑپنے کی سکت ہم میں رہے
(امیر مینائی)
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی
جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے
(شاد عظیم آبادی)
 

سیما علی

لائبریرین
کچھ دور نہیں ہے وہ زمانہ
بجلی ہوگی نہ آشیانہ

محکم ہے یہ عزمِ باغیانہ
یا میں نہیں یا نہیں زمانہ
ساغر نظامی
 

سیما علی

لائبریرین
کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
ہم زندگی میں پھر کوئی ارماں نہ کر سکے

مایوسیوں نے چھین لیے دل کے ولولے
وہ بھی نشاطِ روح کا ساماں نہ کر سکے

ساحر لدھیانوی
 

سیما علی

لائبریرین
نہ سوالِ وصل، نہ غرضِ غم، نہ حکایتیں نہ شکایتیں
ترے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے

فیض احمد فیض
 
Top