وہ اور ہیں جو پیتے ہیں موسم کو دیکھ کر آتی رہی بہار میں توبہ شکن ہوا داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 30، 2020 #9,981 وہ اور ہیں جو پیتے ہیں موسم کو دیکھ کر آتی رہی بہار میں توبہ شکن ہوا داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 30، 2020 #9,982 گرمیِ حسرتِ ناکام سے جل جاتے ہیں ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں قتیل شفائی
سیما علی لائبریرین دسمبر 30، 2020 #9,983 وہ رُت بھی آئی کہ میں پھول کی سہیلی ہوئی مہک میں چمپا، روپ میں چنبیلی ہوئی پروین شاکر
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,984 نہیں جس میں تیری تجلیاں ، اسے جانچتی ہے نظر کہاں تیرے نور کا نہ ظہور ہو تو وجود بھی ہے عدم سے کم سید نصیر الدین نصیر
نہیں جس میں تیری تجلیاں ، اسے جانچتی ہے نظر کہاں تیرے نور کا نہ ظہور ہو تو وجود بھی ہے عدم سے کم سید نصیر الدین نصیر
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,985 ہر سُو دِکھائی دیتے ہیں وہ جلوہ گر مجھے کیا کیا فریب دیتی ہے میری نظر مجھے داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,986 نہ گل اپنا نہ خار اپنا نہ ظالم باغباں اپنا بنایا آہ کس گلشن میں ہم نے آشیاں اپنا نظیر اکبر آبادی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,987 اتنا آساں نہیں مسند پہ بٹھایا گیا میں شہرِ تہمت تیری گلیوں میں پھرایا گیا میں عباس تابش
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,988 سُن کر مرا فسانہِ غم ، اُس نے یہ کہا دوچار جھوٹ سچ ! یہی خوبی زباں کی ہے مرزا داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,989 اے خدا آج اسے سب کا مقدّر کر دے وہ محبّت کہ جو انساں کو پیمبر کر دے (احمد فراز)
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,990 وہ سراپا سامنے ہے، استعارے مسترد چاند، جگنو، پھول، خوشبو اور ستارے مسترد ظفر اقبال
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,991 ہم سے کیا پوچھتے ہو ہجر میں کیا کرتے ہیں تیرے لوٹ آنے کی دن رات دعا کرتے ہیں وصی شاہ
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,992 لیجیے سنیے اب افسانہء فرقت مجھ سے آپ نے یاد دلا یا تو مجھے یاد آیا مرزا داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,993 قصۂ سازشِ اغیار کہوں یا نہ کہوں شکوۂ یارِ طرحدار کروں یا نہ کروں فیض
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,994 اس شہر خرابي ميں غم عشق کے مارے زندہ ہيں يہي بات بڑي بات ہے پيارے حبیب جالب
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,996 وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نسخہ عشق کا کہ کتاب عقل کی طاق پر جیوں دھری تھی تیوں ہی دھری رہی سراج اورنگ آ بادی
وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نسخہ عشق کا کہ کتاب عقل کی طاق پر جیوں دھری تھی تیوں ہی دھری رہی سراج اورنگ آ بادی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,997 میں ہُوں کہ وہی چال سمجھنے سے ہُوں قاصر ! قسمت ہے کہ، ہر کھیل نیا کھیل رہی ہے جلیل نظامی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,998 عاشق ہوئے تو سودا کیا پاس آبرو کا سنتا ہے او دوانے ، جب دل دیا تو پھر کیا مرزا سودا
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #9,999 بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدّتوں میں ہم قسطوں میں خود کشی کا مزا ہم سے پوچھیئے --- خمار بارہ بنکوی
سیما علی لائبریرین دسمبر 31، 2020 #10,000 تم کو آشفتہ مزاجوں کی خبر سے کیا کام تم سنوارا کرو بیٹھے ہوئے گیسو اپنے مرزا نواب داغ دہلوی