حسین اور طلبِ آب معاذا للہ تمام کرتے تھے حجت سوالِ آب نہ تھا میرانیسؔ
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,521 حسین اور طلبِ آب معاذا للہ تمام کرتے تھے حجت سوالِ آب نہ تھا میرانیسؔ
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,522 خدا کے واسطے اس کو نہ ٹوکو یہی اک شہر میں قاتل رہا ہے ۔ مرزا مظہر جانجاناں
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,523 خالِ لب آفتِ جاں تھا مجھے معلوم نہ تھا دام دانے میں نہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا بقااللہ بقاؔ
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,524 خاروں سے پوچھیئے نہ کسی گل سے پوچھئے صدمہ چمن کے لٹنے کا بلبل سے پوچھئے ۔ انیس۔
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,525 دل کے پھر زخم تازہ ہوتے ہیں کہیں غنچہ کوئی کھلا ہوگا ۔ دردؔ۔
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,526 دیوانوں سے کہدو کہ چلی بادِ بہاری کیا اب کی برس چاک گریباں نہ کریں گے رندؔ لکھنوی
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,527 در و دیوار پہ حسرت سے نظر کرتے ہیں خوش رہو اہلِ وطن ہم تو سفر کرتے ہیں واجد علی شاہ اختر۔ ۔
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,528 زاہد وہ بادہ کش ہوں کہ مانگوں اگر شراب اُٹھیں ابھی شراب سے بادل بھرے ہوئے ۔ ناسخ
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,529 شمع ساں لگ اُٹھے زباں کو آگ گر کروں سوزِ دل بیاں اپنا ۔ بہادر شاہ ظفرؔ
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,530 قطرے قطرے کا ہے نصیب جدا کوئی گوہر کوئی شراب ہوا ۔ مائل دہلوی
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,531 رونقِ محفل جو وہ رندِ شرابی ہو گیا پھول ساغر بن گیا غنچہ شرابی ہو گیا ۔ اسیر لکھنوی۔
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,532 اس روش سے وہ چلے گلشن میں بچھ گئے پھول صبا لوٹ گئی امیر مینائی
شمشاد لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,533 قفس والوں کی بھی کیا زندگی ہے چمن دور آشیاں دور آسماں دور فراق گورکھپوری
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,534 خاکِ چمن میں شبنم و گل کا عجب ہے رنگ ساغر کسی سے چھوٹ پڑا ہے شراب کا ۔ جلیل مانکپوری
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,535 کھل گیا عشقِ صنم طرزِ سُخن سے مومنؔ اب چھپاتے ہو عبث بات بناتے کیوں ہو مومن۔
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,536 آج کل بیقرار ہیں ہم بھی بیٹھ جا چلنے ہار ہیں ہم بھی منع گریہ نہ کر تو اے ناصح اس میں بے اختیار ہیں ہم بھی ۔ میر
آج کل بیقرار ہیں ہم بھی بیٹھ جا چلنے ہار ہیں ہم بھی منع گریہ نہ کر تو اے ناصح اس میں بے اختیار ہیں ہم بھی ۔ میر
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,538 اے دَستِ جنوں تیری مدد ہووے تو اب بھی اک جھٹکے میں لگتا ہے گریباں ٹھکانے مصحفی
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,539 گلچیں بُرا کیا جو یہ تنکے جلا دیے تھا آشیاں مگر ترے پھولوں سے دُور تھا ثاقب لکھنوی
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2021 #10,540 بوئے گل لائی ہے تو یار کی بُو کے بدلے اس تری چھیڑ کو ہم بادِ صبا جانتے ہیں مجروح