اُس خرامِ ناز کے گھائل بھی، کوئی کم نہ تھے اور پھر خوش قامتی نے حشر برپا کر دیا مرتضےٰ برلاس
طارق شاہ محفلین ستمبر 26، 2013 #1,041 اُس خرامِ ناز کے گھائل بھی، کوئی کم نہ تھے اور پھر خوش قامتی نے حشر برپا کر دیا مرتضےٰ برلاس
طارق شاہ محفلین ستمبر 26، 2013 #1,042 اُن کی خبث دِلی، کریں چُھپ کر مخالفت ! میرا یہ حوصلہ، کہ سرِ عام بخش دُوں اختر ضیائی
زلفی شاہ لائبریرین ستمبر 26، 2013 #1,043 وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کےخونی منظر سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس حال میں جینا مشکل ہو اس حال میں جینا لازم ہے
وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کےخونی منظر سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس حال میں جینا مشکل ہو اس حال میں جینا لازم ہے
طارق شاہ محفلین ستمبر 26، 2013 #1,044 لیتا نہیں کِسی کا پسِ مرگ کوئی نام ! دُنیا کو دیکھنا ہے تو، دُنیا سے جا کے دیکھ اسعد بدایونی
طارق شاہ محفلین ستمبر 26، 2013 #1,045 گُلشن میں چل گیا ہے بدلتی رُتوں کا سحر نغمے اُبل پڑے کبھی ملبُوس پھٹ گئے گزُری چمن سے موجِ صبا ناچتی ہُوئی کانٹے مچل کے دامنِ گُل سے لپٹ گئے اختر ضیائی
گُلشن میں چل گیا ہے بدلتی رُتوں کا سحر نغمے اُبل پڑے کبھی ملبُوس پھٹ گئے گزُری چمن سے موجِ صبا ناچتی ہُوئی کانٹے مچل کے دامنِ گُل سے لپٹ گئے اختر ضیائی
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,046 اے گرفتارِ رہبر و منزل ! بے اِرادہ بھی چل کے دیکھ کبھی ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,047 ساغر سُکون دے گئی دِل کی کسک ہمیں اکثر خوشی کی بات سے رنجور ہوگئے ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,048 دِل بُجھے تو تارِیکی دُور پھر نہیں ہوتی لاکھ سر پہ آ پہنچیں آفتاب دُنیا کے ڈاکٹر قاسم پیرزادہ
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,049 ہَوا نے گرد میں تحلِیل کر دِیا، ورنہ ! غرورِ نغمہ تھے، نِکلے تھے جب رباب سے ہم حفیظ احمد
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,050 کُھلی کتاب تھی دُنیا، نہ پڑھ سکے ہم ہی نظر چُراتے رہے ہیں ہرایک باب سے ہم حفیظ احمد آخری تدوین: ستمبر 27، 2013
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,051 جو دِل میں ہے، وہ نِگاہوں سے پڑھ لیا اُس نے ! ہَوس چُھپاتے تھے الفاظ کے نقاب سے ہم حفیظ احمد
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,052 تشکِیل بھی محدُود تھی، تصوِیر بھی محدُود لیکن وہ تصوّر میں نُمایاں نظر آیا ساغر نظامی
طارق شاہ محفلین ستمبر 27، 2013 #1,053 زندگی جس میں سانس لیتی تھی وہ زمانہ خیال و خواب ہے آج مِٹ گئے دل کے ولولے سیماب ختم افسانۂ شباب ہے آج سیماب اکبرآبادی
زندگی جس میں سانس لیتی تھی وہ زمانہ خیال و خواب ہے آج مِٹ گئے دل کے ولولے سیماب ختم افسانۂ شباب ہے آج سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,054 کیا بتاؤں تجھے اسباب جئے جانے کے ! مجھ کو خود بھی نہیں معلوم کہ کیوں زندہ ہُوں اپنے ہونے کی خبر، کِس کو سُناؤں ساغر کوئی زندہ ہو تو میں اُس سے کہوں زندہ ہُوں ساغر نظامی
کیا بتاؤں تجھے اسباب جئے جانے کے ! مجھ کو خود بھی نہیں معلوم کہ کیوں زندہ ہُوں اپنے ہونے کی خبر، کِس کو سُناؤں ساغر کوئی زندہ ہو تو میں اُس سے کہوں زندہ ہُوں ساغر نظامی
طارق شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,055 میری دھڑکن کی گواہی تو مِرے حق میں نہیں ! ایک احساس سا رہتا ہے کہ ہُوں، زندہ ہُوں ساغر نظامی
طارق شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,056 خوش ہُوں، کہ ذکرِ یار میں گُذرا تمام وقت ناصح سے بحث ہی سہی، تکرار ہی سہی احمد فراز
طارق شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,057 دیوانگی، خرابئ بسیار ہی سہی ! کوئی تو خندہ زن ہے، چلو یار ہی سہی احمد فراز
طارق شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,058 ہم نہ ہوتے، تو کِسی اور کے چرچے ہوتے خلقتِ شہر تو، کہنے کو فسانے مانگے احمد فراز
ص صائمہ شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,059 بعض اوقات دل کی دنیا بھی آنکھ کے فیصلوں پہ چلتی ہے احسان دانش
ص صائمہ شاہ محفلین ستمبر 28، 2013 #1,060 کہیں یہ اپنی محبت کی انتہا تو نہیں کئی دنوں سے تیری یاد بھی نہیں آئی احمد راہی