دل میں ہے میرے کئی چہروں کی یاد جانیے میں کِس سے ہوں رُوٹھا ہوا جون ایلیا
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 2، 2021 #10,581 دل میں ہے میرے کئی چہروں کی یاد جانیے میں کِس سے ہوں رُوٹھا ہوا جون ایلیا
حسرت جاوید محفلین مئی 2، 2021 #10,582 آج امجد خواب ہے میرے لئے جس کا خیال کل اسی کا ہاتھ تھامے گھومتا پھرتا تھا میں
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 2، 2021 #10,583 کمرے خالی ہو گئے سایوں سے آنگن بھر گیا ڈوبتے سورج کی کرنیں جب پڑیں دالان پر اب یہاں کوئی نہیں ہے کس سے باتیں کیجیے یہ مگر چپ چاپ سی تصویر آتش دان پر شکیب جلالی
کمرے خالی ہو گئے سایوں سے آنگن بھر گیا ڈوبتے سورج کی کرنیں جب پڑیں دالان پر اب یہاں کوئی نہیں ہے کس سے باتیں کیجیے یہ مگر چپ چاپ سی تصویر آتش دان پر شکیب جلالی
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 2، 2021 #10,584 ملبوس خوشنما ہیں مگر جسم کھوکھلے چھلکے سجے ہوں جیسے پھلوں کی دکان پر شکیب جلالی
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 2، 2021 #10,585 سرِ شام آنے کا وعدہ کیا تھا مگر رات اب تو ڈھلی جا رہی ہے نہ جانے کہاں راہ میں رک گئے وہ نہ جانے کہاں اتنی دیر لگائی قمر جلالوی
سرِ شام آنے کا وعدہ کیا تھا مگر رات اب تو ڈھلی جا رہی ہے نہ جانے کہاں راہ میں رک گئے وہ نہ جانے کہاں اتنی دیر لگائی قمر جلالوی
حسرت جاوید محفلین مئی 2، 2021 #10,586 گزرے ہیں تیرے ساتھ جو دن رات ابھی تک آنکھوں میں بسے ہیں وہی لمحات ابھی تک کچھ عشق کی لذت بھی ہے کچھ سوزش دل بھی تازہ ہیں مرے دل میں یہ سوغات ابھی تک صادقہ فاطمی
گزرے ہیں تیرے ساتھ جو دن رات ابھی تک آنکھوں میں بسے ہیں وہی لمحات ابھی تک کچھ عشق کی لذت بھی ہے کچھ سوزش دل بھی تازہ ہیں مرے دل میں یہ سوغات ابھی تک صادقہ فاطمی
حسرت جاوید محفلین مئی 2، 2021 #10,587 وعدہ وہ کر رہے ہیں ذرا لطف دیکھیے وعدہ یہ کہہ رہا ہے نہ کرنا وفا مجھے جلیل مانک پوری
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 2، 2021 #10,588 سرِ شام آنے کا وعدہ کیا تھا مگر رات اب تو ڈھلی جا رہی ہے نہ جانے کہاں راہ میں رک گئے وہ نہ جانے کہاں اتنی دیر لگائی قمر جلالوی
سرِ شام آنے کا وعدہ کیا تھا مگر رات اب تو ڈھلی جا رہی ہے نہ جانے کہاں راہ میں رک گئے وہ نہ جانے کہاں اتنی دیر لگائی قمر جلالوی
حسرت جاوید محفلین مئی 3، 2021 #10,589 اس طرف سے گزرے تھے قافلے بہاروں کے آج تک سلگتے ہیں زخم رہ گزاروں کے ساحر لدھیانوی
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,590 ہم چراغِ شب ہی جب ٹھہرے تو پھر کیا سوچنا رات تھی کِس کا مُقدّر اور سَحر دیکھے گا کون آ فصیلِ شہر سے دیکھیں غنیمِ شہر کو شہر جلتا ہوتو تجھ کو بام پر دیکھے گا کون۔۔۔!
ہم چراغِ شب ہی جب ٹھہرے تو پھر کیا سوچنا رات تھی کِس کا مُقدّر اور سَحر دیکھے گا کون آ فصیلِ شہر سے دیکھیں غنیمِ شہر کو شہر جلتا ہوتو تجھ کو بام پر دیکھے گا کون۔۔۔!
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,591 ہمسفر چاہیے ہجوم نہیں بس اک مسافر قافلہ ہے مجھے تو محبت میں کوئی چال تو چل، ہار جانے کا حوصلہ، ہے مجھے
ہمسفر چاہیے ہجوم نہیں بس اک مسافر قافلہ ہے مجھے تو محبت میں کوئی چال تو چل، ہار جانے کا حوصلہ، ہے مجھے
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2021 #10,592 اے جنوں پھر مرے سر پر وہی شامت آئی پھر پھنسا زلفوں میں دل پھر وہی آفت آئی آسی غازی پوری
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,594 مریضِ محبت انہیں کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتے مگر ذکر شامِ الم کا جب آیا چراغِ سحر بجھ گیا جلتے جلتے قمر جلالوی
مریضِ محبت انہیں کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتے مگر ذکر شامِ الم کا جب آیا چراغِ سحر بجھ گیا جلتے جلتے قمر جلالوی
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,595 ارادہ تھا ترکِ محبت کا لیکن فریبِ تبسم میں پھر آ گئے ہم ابھی کھا کہ ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے قمر جلالوی
ارادہ تھا ترکِ محبت کا لیکن فریبِ تبسم میں پھر آ گئے ہم ابھی کھا کہ ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے قمر جلالوی
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2021 #10,596 ترے وعدوں پہ کہاں تک مرا دل فریب کھائے کوئی ایسا کر بہانہ مری آس ٹوٹ جائے فنا نظامی کانپوری
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,597 مجھے پھول صبر کر لیں مجھے باغباں بھلا دے کہ قفس میں تنگ آ کر مرے اور ہیں ارادے مرے بعد گر کے بجلی نہ قفس میں دل دکھا دے مجھے قید کرنے والے مرا آشیاں جلا دے قمر جلالوی
مجھے پھول صبر کر لیں مجھے باغباں بھلا دے کہ قفس میں تنگ آ کر مرے اور ہیں ارادے مرے بعد گر کے بجلی نہ قفس میں دل دکھا دے مجھے قید کرنے والے مرا آشیاں جلا دے قمر جلالوی
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,598 فریاد کروں دل کے ستانے کی اسی سے راضی مگر اس پر بھی مرا دل نہیں ہوتا امیر مینائی
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2021 #10,599 مجھے دھوپ میں تو قریب کر مجھے سایہ اپنا نصیب کر مری نکہتوں کو عروج دے مجھے پھول جیسا وقار دے اندرا ورما
مجھے دھوپ میں تو قریب کر مجھے سایہ اپنا نصیب کر مری نکہتوں کو عروج دے مجھے پھول جیسا وقار دے اندرا ورما
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,600 یہ عشق ہے جسے پرواہ حسن کی بھی نہیں کہ شمع روتی ہے اور سو رہے ہیں پروانے جہاں سے عشق نے رودادِ غم کو چھوڑ دیا شروع میں نے وہاں سے کئے ہیں افسانے قمر جلالوی
یہ عشق ہے جسے پرواہ حسن کی بھی نہیں کہ شمع روتی ہے اور سو رہے ہیں پروانے جہاں سے عشق نے رودادِ غم کو چھوڑ دیا شروع میں نے وہاں سے کئے ہیں افسانے قمر جلالوی