جب بھی لکھتا ہوں میں افسانا یہی ہوتا ہے اپنا سب کچھ کسی کردار کو دے دیتا ہوں اختر نظمی
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2021 #10,601 جب بھی لکھتا ہوں میں افسانا یہی ہوتا ہے اپنا سب کچھ کسی کردار کو دے دیتا ہوں اختر نظمی
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 3، 2021 #10,602 میرے کردار میں مضمر ہے تمہارا کردار دیکھ کر کیوں مری تصویر خفا ہو تم لوگ اختر مسلمی
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2021 #10,603 عرشؔ پہلے یہ شکایت تھی خفا ہوتا ہے وہ اب یہ شکوہ ہے کہ وہ ظالم خفا ہوتا نہیں عرش ملسیانی
حسرت جاوید محفلین مئی 4، 2021 #10,605 میں دیکھتا ہوں آپ کو حد نگاہ تک لیکن مری نگاہ کا کیا اعتبار ہے سیماب اکبرآبادی
حسرت جاوید محفلین مئی 4، 2021 #10,606 خوف دوزخ سے کبھی، خواہش جنت سے کبھی مجھ کو اس طرزِ عبادت پہ ہنسی آتی ہے
حسرت جاوید محفلین مئی 4، 2021 #10,607 گلشن سے کوئی پھول میسر نہ جب ہوا تتلی نے راکھی باندھ دی کانٹے کی نوک پر
حسرت جاوید محفلین مئی 4، 2021 #10,608 ایک پل کے رکنے سے دور ہو گئی منزل صرف ہم نہیں چلتے راستے بھی چلتے ہیں شاہد صدیقی
سیما علی لائبریرین مئی 4، 2021 #10,610 اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا فیض احمد فیض
حسرت جاوید محفلین مئی 4، 2021 #10,611 ان اشکوں کا دل سے کیا تعلق یہ شعلے جگر سے آ رہے ہیں مشکور حسین یاد
سیما علی لائبریرین مئی 4، 2021 #10,612 تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو
حسرت جاوید محفلین مئی 4، 2021 #10,614 سیما علی نے کہا: اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا فیض احمد فیض مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں عارضی میری زندگانی ہے ناجی شاکر
سیما علی نے کہا: اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا فیض احمد فیض مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں عارضی میری زندگانی ہے ناجی شاکر
سیما علی لائبریرین مئی 4، 2021 #10,615 hasrat نے کہا: اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں عارضی میری زندگانی ہے ناجی شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ موت کا بھی علاج ہو شاید زندگی کا کوئی علاج نہیں
hasrat نے کہا: اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں عارضی میری زندگانی ہے ناجی شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ موت کا بھی علاج ہو شاید زندگی کا کوئی علاج نہیں
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 4، 2021 #10,616 جہاں سے عشق نے رودادِ غم کو چھوڑ دیا شروع میں نے وہاں سے کئے ہیں افسانے قمر جلالوی
سیما علی لائبریرین مئی 4، 2021 #10,617 سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں
سیما علی لائبریرین مئی 4، 2021 #10,618 دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنے قریب سے چہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے
شمشاد لائبریرین مئی 4، 2021 #10,619 سرائے دل میں جگہ دے تو کاٹ لوں اک رات نہیں ہے شرط کہ مجھ کو شریک خواب بنا حسن نعیم
گُلِ یاسمیں لائبریرین مئی 4، 2021 #10,620 یہ جاہِ دنیا کروں گا کیا میں تمہی سنبھالو اسے، چلا میں آفتاب اقبال شمیم