حسرت جاوید
محفلین
لہجہ نہیں ملتا، کبھی چہرہ نہیں ملتا
دنیا میں ہمیں ایک بھی تم سا نہیں ملتا
چھوڑا ہے جو اک گھر کو تو دوجا نہیں ملتا
اب دل سا ترے کوئی ٹھکانہ نہیں ملتا
صبیح الدین شعیبی
دنیا میں ہمیں ایک بھی تم سا نہیں ملتا
چھوڑا ہے جو اک گھر کو تو دوجا نہیں ملتا
اب دل سا ترے کوئی ٹھکانہ نہیں ملتا
صبیح الدین شعیبی