لاريب اخلاص

لائبریرین
کہیں اکیلے میں مل کر جھنجھوڑ دوں گا اسے

جہاں جہاں سے وہ ٹوٹا ہے جوڑ دوں گا اسے

پسینے بانٹتا پھرتا ہے ہر طرف سورج

کبھی جو ہاتھ لگا تو نچوڑ دوں گا اسے

راحت اندوری
 

زارا آریان

محفلین
شام کو پڑھنی نمازِ صبح واجب ہو گئی
روے عالمتاب سے سرکا جو گیسو یار کا

فقیر محمد خان گویاؔ
۱۷۸۴–۱۸۵۰ لکھنؤ، ہندوستان
مآخذ دیوانِ گویاؔ
 

زارا آریان

محفلین
اے جنوں رگ ہائے تن کو شوق نشتر پھر ہوا
دیکھتا ہوں پھر کسی کی نوک مژگاں کی طرف

فقیر محمد خان گویاؔ
۱۷۸۴–۱۸۵۰ لکھنؤ، ہندوستان
مآخذ دیوانِ گویاؔ
 
Top