شمشاد

لائبریرین
ایک تصویر میں آ بیٹھے ہیں دونوں پہلو
مجھ سے روٹھا ہوا تو تجھ کو مناتا ہوا میں
علی ساجد
 

ہانیہ

محفلین
یوں ہی ظالم کا رہا راج اگر اب کے برس

غیرممکن ہے رہے دوش پہ سر اب کے برس

رضا مورانوی
 

ہانیہ

محفلین
سمجھ کے ظلم کرو اے بتو خدا بھی ہے

تمہارے جور و جفا کی کچھ انتہا بھی ہے

جمیلہ خدا بخش
 

ہانیہ

محفلین
یہ ظلم دیکھیے کہ گھروں میں لگی ہے آگ

اور حکم ہے مکین نکل کر نہ گھر سے آئیں

محسن زیدی
 

ہانیہ

محفلین
اے ظلم کے ماتو لب کھولو چپ رہنے والو چپ کب تک

کچھ حشر تو ان سے اٹھے گا کچھ دور تو نالے جائیں گے

فیض احمد فیض
 

ہانیہ

محفلین
دنیا میں قتیل اُس سا منافق نہیں دیکھا
جو ظلم تو سہتا ہے، بغاوت نہیں کرتا،

قتیل شفائی
 

سیما علی

لائبریرین
دور تک چاروں طرف میرے سوا کوئی نہ تھا
پھر پلک جھپکی تو کیا دیکھا کہ خود میں بھی نہ تھا

اک تڑپ بجلی کی اور دیوار و در مٹی کے ڈھیر
اک تڑپ شعلے کی اور دریاؤں میں پانی نہ تھا
 
Top