سیما علی

لائبریرین
‏ﺍﺏ ﺍﭘﻨﯽ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﻏﺮؔ ﺑﮯ ﺭﺑﻂ ﮐﮩﺎﻧﯽ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ
‏ﺩُﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﮐﯽ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮐﯿﺎ ﮐﮩﺌﯿﮯ ﮐُﭽﮫ ﯾﺎﺩ ﺭﮨﯽ کچھ ﺑﮭﻮﻝ ﮔﺌﮯ

‏ﺳﺎﻏﺮ ﺻﺪﯾﻘﯽ
 

سیما علی

لائبریرین
میں تیرگی ھی سہی، آپ روشنی ھی سہی
نظر تو آئیں کبھی، میرا حال کچھ بھی ھو

وہ شوخ بھی تو کہاں رہ سکے گا میرے بغیر
بغیر اُس کے مرے دل کا حال کچھ بھی ھو
❤❤
محبؔ عارفی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دیار خواب کو نکلوں گا سر اٹھا کر میں
کہ شاد رہتا ہوں رنج سفر اٹھا کر میں
چراغ جل نہ سکے گا جو اس کی آنکھوں میں
دھروں گا اس کو کسی طاق پر اٹھا کر میں
 

سیما علی

لائبریرین
رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا
وہ کیوں گیا ہے یہ بھی بتا کر نہیں گیا
یوں لگ رہا ہے جیسے ابھی لوٹ آئے گا
جاتے ہوئے چراغ بجھا کر نہیں گیا
___________
(شہزاد احمد)
 

سیما علی

لائبریرین
مانگیں گے اب دعا کہ اسے بھول جائیں ہم
‏لیکن جو وہ بوقتِ دعا یاد آ گیا

‏حیرت ہے تم کو دیکھ کے مسجد میں اے خمارؔ
‏کیا بات ہو گئی جو خدا یاد آ گیا

‏- خمارؔ بارہ بنکوی
 

سیما علی

لائبریرین
تماشائے عالم کی فرصت ہے کس کو
‏غنیمت ہے بس اک نظر دیکھ لینا

‏دیے جاتے ہیں آج کچھ لکھ کے تم کو
‏اسے وقت فرصت مگر دیکھ لینا

‏ہمیں جان دیں گے ہمیں مر مٹیں گے
‏ہمیں تم کسی وقت پر دیکھ لینا

‏جلایا تو ہے داغؔ کے دل کو تم نے
‏مگر اس کا ہوگا اثر دیکھ لینا

‏- داغؔ دہلوی
 
Top