سعود بھیا اور محمد وارث بھائی ، دھاگے کے ابتدائی مراسلہ پر شکریہ کا بٹن دبا دیا ہے لیکن بوجھل دل کے ساتھ۔
آپ دونوں شخصیات کی صلاحیتوں اور علم و ادب کے لئیے آپ کی خدمات سے مجھے ہرگز انکار نہیں اور آپ دونوں حضرات کی یہی خصوصیت اس بات کی متقاضی تھی کہ میری دانست میں نبیل بھائی کو آپ سے اردو لائبریری کی بہتری کے لئیے کام لینا چاہئیے تھا بجائے انتظامی ذمہ داریوں کا بوجھ ڈالنے کے۔ نبیل بھائی سے زیادہ کون جانتا ہو گا کہ نظامت پل صراط پہ چلنے سے مماثل ہے۔ آپ لاکھ غیر جانبدار رہیں لیکن روند مارنے کا ٹھینگا سر پہ پڑتا ہی ہے اور ایک بہترین منتظم کی ادبی و تخلیقی صلاحیتیں اس الزام تراشی کی بھینٹ چڑھ جاتی ہیں یا کم از کم ان کو بروئے کار لانے کا جذبہ سرد پڑ جاتا ہے۔
دونوں برادران نے چونکہ نئی ذمہ داریوں کا چیلنج قبول بھی کر لیا ہے اور یہ چیلنج اس سے بہر حال سہل ہی ہے جو کہ مولوی صاحب کے سامنے بیٹھ کر تین بار قبول کا لفظ دہرانے سے تا حیات درپیش ہوتا ہے اس لئیے میری نیک خواہشات اور دلی دعائیں وارث بھائی اور سعود بھیا کے ساتھ ہیں۔