Stanley Wulpert کی کتاب Jinnah of Pakistan اس معاملے میں پڑھنے کے لائق کتاب ہے۔
سٹنلے وولپرٹ کی Shameful Flight پڑھ لیں، یہ مصنف نہ لیگی ہے نہ کانگریسی!
تاریخ دان ہزاروں شواہد کی روشنی میں صحیح بات کو تلاش کرنے کی جستجو کرتے ہیں۔ اس میں وہ کس حد تک غیر جانبدار رہے اس کا فیصلہ وقت کرتا ہے۔ سٹنلے وولپرٹ ایک رشین یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ انکی کتاب Jinnah of Pakistan تاریخ سے زیادہ ایک اظہار عقیدت ہے جو انکے یہودی پس منظر میں اس کتاب کو اور مشکوک بنا دیتی ہے۔ Shameful Flight کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ وہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ ماونٹ بیٹن اور انگریز حکومت سانحہ تقسیم ہند کی ذمہ دار ہے۔ سٹنلے وولپرٹ غیر جانبدار نہیں ہیں۔
مسلم لیگ کے بارے میں سٹنلے وولپرٹ Shameful Flight میں لکھتے ہیں کہ:
مسلم لیگ فیوڈل راجاوں اور لینڈ لارڈ پر مشتمل تھی اور ان میں جناح کے علاوہ کوئی بھی قومی سطح کا لیڈر نہ تھا۔
میں بھی یہ سمجھتا ہوں کہ مسلم لیگ محض ایک ٹولہ تھا جو کسی نظریے سے سچا نہیں تھا چہ جائکہ قرآن جیسے بلند نظریے سے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی فکر کا نتیجہ ہندوستان میں فرقہ واریت، تقسیم ہند کے دوران قتل و غارت اور قیام پاکستان کے بعد سے آج تک انارکی اور شدت پسندی کی صورت میں نکلا ہے۔
مسٹر جناح کی اقتدار کے خواہش کے بارے میں سٹنلے وولپرٹ Shameful Flight میں لکھتے ہیں کہ:
جناح کی پہلے انڈین وائسرائے بننے کی امید امرتسر واقعے کے بعد ہوا میں تحلیل ہو گئی۔
میں بھی یہی سمجھتا ہوں کہ مسٹر جناح اقتدار کی شدید خواہش رکھتے تھے۔ انہوں نے اسی خواہش کے تحت ماونٹ بیٹن کو پاکستان کا پہلا گورنر جنرل بننےنہیں دیا جو کافی مسائل کو حل کرنے کا سبب ہو سکتا تھا۔
ہندوستان کی فرقہ واریت کے بارے میں سٹنلے وولپرٹ Shameful Flight میں لکھتے ہیں کہ:
برطانیہ کی بڑھتی ہوئی مایوسی دراصل انڈین سیاسی رہنماوں کی نا ختم ہونے والے جھگڑوں، مسلسل دو چند ہوتے مطالبات، اور شکر گزاری اور بھروسہ مندی کی کمی تھی۔ ان ہندوستانی رہنماوں کے بہترین برطانوی دوستوں کا بھی ان سے ایمان اٹھ گیا تھا۔
لیکن حیرت ہے کہ سٹنلے وولپرٹ اس سے نتیجہ یہ نکالتے ہیں کہ خون میں رنگی تقسیم ہند کے ذمہ دار ہیں تو ماونٹ بیٹن ہیں۔ وہ اپنی ہی کتاب کو بھول جاتے ہیں اور یہ بھی کہ شملہ کانفرنس، کرپس اور کیبنیٹ مشن کی ناکامی فرقہ واریت تھی جس کی علمبردار لیگ کی ناقص قیادت تھی۔
مسٹر جناح سے متعلق ماونٹ بیٹن کے خط کے بارے میں سٹنلے وولپرٹ Shameful Flight میں لکھتے ہیں کہ:
میں (یعنی سٹنلے وولپرٹ) کو ماونٹ بیٹن کے ایک انتہائی خفیہ خط کو پڑھنے کا موقع ملا جو انہوں نے کنگ جارج کو لکھا تھا۔ اس میں ماونٹ بیٹن نے جناح کو سائکوپیتھ لکھا تھا۔