سلطنت برطانیہ میں وہ لوگ لیڈر بنے تھے جنہوں نے استعمار کے خلاف جدوجہد کی۔ مثلا گاندھی چھ سال جیل میں رہے, نہرو نو سال جیل میں رہے, ابوالکلام آزاد بارہ سال جیل میں رہے اورباچا خان پندرہ سال جیل میں رہے۔
دوسرا یہ کہ لیڈر لکھتا ہے۔ اسکا جو وژن ہوتا ہے اسکو ضبط تحریر میں لاتا ہے تاکہ معاشرے کے ہر طبقے تک بالکل واضح انداز میں اسکی سوچ پہنچ جائے کہ وہ کس قسم کی ریاست چاہتا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ گاندھی نے چھتیس کتابیں لکھیں, نہرو نے بارہ کتابیں لکھیں, ابوالکلام آزاد نے ستالیس کتابیں لکھیں۔
اسکے برعکس ہم دیکھتے ہیں کہ جناح ایک گھنٹے کے نا جیل گئے اور نا ہی ایک کتابچہ تک لکھا لیکن پھربھی وہ مسلمانوں کے لیڈر بن گئے۔