قیصرانی نے کہا:بہت عمدہ باجو۔ اب ہنسی کیسے روکوں؟بوچھی نے کہا:چھوٹے بھیا ، اقراہ جب چھوٹی تھی نا تو باتھ میں جانے کو بولا کرتی تھی کہ ‘ گانا
اک دن میرے سسرالی ماموں آئے ہوے تھے بڑے پیار سے اقراہ کو گود لیا بڑا پیار ، کھیل لاڈ واڈ ہورہے تھے کہ اچانک گانا آگیا۔
تو بولی گانا کرنا ، گانا گانا ،
ماموں سمجھے بچی گانا سنانا چاہ رہی ہے بولے کے ہاں تو سناؤ نا ۔
اور اس نے ادھر ہی سنا دیا انکی گود میں ہی ۔
بڑے گھبرائے ہوئے آئے شازیہ تیری کڑُی مینوں گانا گانا سنواداں گانا سنا بیٹھی ۔
میں سمجھا کہ گانا گانا چاہتی ہے۔
شمشاد نے کہا:خوش آمدید جناب ظفر صاحب
اور اب ماہ وش کہ آنلائن ہیں۔
شمشاد نے کہا:ظفر بھائی بالکل یقین کر لیں کہ میں ٹھیک ہوں۔ امید ہے آپ بھی بخریت ہوں گے۔
شمشاد نے کہا:تو اندازہ، میرا مطلب ہے تُکا ہی لگا دیا کریں،
ایک شائستہ جی آئی تھیں، پھر کدھر گئیں؟
جاویداقبال نے کہا:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
چلوہم ہی آجاتے ہیں، سسٹرشائستہ آپ نے بلایاہے تواوراب ہیں ہی ہم دونوں باقی توچھپے رستم ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنائیں آجکل کیامصروفیات ہیں؟
والسلام
جاویداقبال
دوست نے کہا:ویسے ہی
اب تو عادت سی ہے ان کو ایسے آنلائن ہونے میں۔
اور ہمیں دیکھنے میں۔