اتحاد اسلامی.........آو سب مل کر عہد کریں :

طالوت

محفلین
فاورق سرور کے ہاتھوں کے پکے ہوئے چاولوں سے بہتر نہیں ہو گا اگر آپ اپنے حالی دم کئے ہوئے کھلا دیں۔۔۔۔

اتحاد اسلامی کو پارہ پارہ کرنے کی مہم کا آغاز آپ کی طرف سے ہو رہا ہے ۔۔۔۔ کہ جو بنیاد بھی ٹھیک سے نہیں رکھی گئی آپ اسی کی اینٹیں نکالنے جا رہے ہیں ۔۔۔
وسلام
 

الف نظامی

لائبریرین
فرقہ واریت کا خاتمہ کیونکر ممکن ہے؟


اسلام دینِ اعتدال ہے اور اس کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ اسلام کا لغوی مفہوم ہی سلامتی، امن، سکون اور تسلیم و رضا ہے۔ امن و سکون مہذب انسانی معاشرے کی اعلیٰ خصوصیت ہے جہاں توازن و اعتدال نہیں وہاں ظلم و تشدد ہے اور ظلم درندگی کی علامت ہے انسانیت کی نہیں۔

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ دینِ اعتدال کی حیثیت سے اسلام زندگی کے ہر شعبے میں عدل و انصاف اور میانہ روی کا داعی ہے۔ شدت پسندی اور انتہا پسندی جہاں بھی اور جس بھی معاملے میں ہو گی اس کا انجام انتہائی خطرناک، مہلک اور عبرتناک ہو گا۔ اس لئے دینِ فطرت ہمیں انفرادی، قومی اور بین الاقوامی سطح کے جملہ معاملات میں توازن و اعتدال برقرار رکھنے کا سختی سے حکم دیتا ہے۔ وہ نظامِ سیاست و معیشت ہو یا جہاں فکرو نظر، میدانِ جہاد ہو یا تبلیغ و اقامتِ دین، حقوق العباد کی ادائیگی ہو یا حقوق اﷲ کی بجا آوری سماجی اقدار کا معاملہ ہو یا مذہبی اعتقادات کا الغرض جس جس گوشے کو جس جس زاویے سے بھی دیکھا جائے اس میں حسنِ توازن جھلکتا نظر آئے گا۔

اس وقت امتِ مسلمہ کی تباہی اور بے سروسامانی کی وجہ اگرچہ ہر شعبہ حیات میں عدمِ توازن اور بے اعتدالی ہے لیکن ہمارے ملک میں بدقسمتی سے مذہبی انتہا پسندی اور فرقہ واریت نے ہمیں ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ہر جماعت، طبقہ اور قیادت اپنے علاوہ ہر ایک کو صفحہ ہستی سے حرفِ غلط کی طرح مٹا دینے پر تلی ہوئی ہے سوچ و فکر کی اس شدت اور انتہاپسندی نے ہمیں ان راہوں پر گامزن کر دیا ہے جو آگ اور خون کی وادیوں میں جا اترتی ہیں۔ اس کی طرف اقبال رحمۃ اللہ علیہ یوں اشارہ کرتے ہیں:


کھویا گیا جو مطلب ہفتاد و دو ملت میں
سمجھے گا نہ تو جب تک بے رنگ نہ ہو ادراک


اگر ہم طبیعت، مزاج اور زاویہ نگاہ میں اعتدال اور میانہ روی لائیں اور ایک دوسرے کی بات کو خندہ پیشانی اور تحمل سے سننے اور برداشت کرنے کی خو پیدا کر لیں تو تضاد اور مخاصمت کی فضا کی جگہ باہمی موافقت و یگانگت اور محبت و مروت ہماری زندگیوں میں آجائے گی نفرت کی وہ دیوار ہمارے درمیان سے ہٹ جائے گی جو ملی اتحاد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اگر مذہبی رواداری اور تحمل و بردباری ہمارا شیوہ بن جائے تو بہت سے مسلکی فروعی اختلافات ختم یا کافی حد تک کم ہو سکتے ہیں ان اقدامات سے امتِ مسلمہ کے اندر تباہ کن انتشار و افتراق کا یقینی خاتمہ ہو جائے گا اور امت مسلمہ کو فرقہ واریت کی لعنت میں مبتلا دیکھنے والی طاقتوں کے عزائم خاک میں مل جائیں گے۔

جسدِ ملت میں فرقہ پرستی اور تفرقہ پروری کا زہر اس حد تک سرایت کر چکا ہے کہ نہ صرف اس کے خطرناک اثرات کا احساس و ادراک ہر شخص کے لئے ضروری ہے بلکہ اس کے تدارک اور ازالے کے لئے مؤثر منصوبہ بندی کی بھی اشد ضرورت ہے ہمارے گردو پیش میں تیزی سے جو حالات رونما ہو رہے ہیں ان کی نزاکت اور سنگینی اس امر کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم نوشتہء دیوار کو پڑھیں اور اپنے درمیان سے نفرت، بغض، نفاق اور انتشار و افتراق کا قلع قمع کرکے باہمی محبت و مودت، اخوت و یگانگت، یکجہتی اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کریں کیونکہ اسی میں ہماری فلاح و بقا اور نجات مضمر ہے۔ فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے انفرادی، اجتماعی اور حکومتی سطح پر مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں۔

فرقہ واریت کے نقصانات

وہ مسلمان جو کبھی جسد واحد کی مانند تھے فرقہ واریت کی لہر نے انہیں گروہوں اور طبقات میں بانٹ کر رکھ دیا ہے۔ اسی امر کی طرف اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے یوں اشارہ کیا ہے:


فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں

اسی فرقہ واریت کے باعث ہم عروج کی بجائے زوال کی طرف گامزن ہیں وہ مساجد و امام بارگاہیں جو امن و آشتی کا مرکز تھیں آج لوگ قتل و غارت گری کے خوف سے ان میں داخل ہونے سے کتراتے ہیں وہ مسلمان جو بھائی بھائی تھے آج فرقوں اور گروہوں میں بٹ کر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں۔

دورِ جدید کے چیلنجز

عصر حاضر میں باعزت مقام اور اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کرنے کے لئے امت مسلمہ کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں آج ہمیں عقیدے اور مسلک کے نام پر پروان چڑھنے والے فتنوں کا سامنا ہے تو دوسری طرف ہماری باہمی چپقلشوں کے باعث اسلام دشمن قوتیں اپنی بھرپور یلغار کے ذریعے چراغ مصطفوی کو بجھانے کے لئے سرگرداں ہیں۔ مسلمانوں کے متحد نہ ہونے کے باعث اسلام پر آئے روز حملے ہو رہے ہیں اسلام کو دنیا کے سامنے دہشت گرد مذہب کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ قرآن مجید میں تحریف کی ناپاک جسارتیں ہو رہی ہیں اگر ہم نے عصر حاضر کے ان چیلنجز کو نہ سمجھا اور ان کے مقابلے کے لئے منصوبہ بندی نہ کی تو ہمارا وجود صفحہ ہستی سے حرف غلط کی طرح مٹا کر رکھ دیا جائے گا کیونکہ یہ قانون فطرت ہے کہ


خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

1۔ اتحاد و اخوت کے فروغ اور فرقہ پرستی کے خاتمہ کا ممکنہ لائحہ عمل

2۔ اتحاد و اخوت کے فروغ اور فرقہ پرستی کے خاتمہ کے لئے درج ذیل اصول و ضوابط پر مشتمل ایک ہمہ گیر لائحہ عمل تیار کیا جانا چاہیے۔

3۔ عقائد و اعمال کے مشترک پہلو تلاش کرکے باہمی اخوت و اتحاد کو فروغ دیا جائے اور تمام تر اختلافات کا خاتمہ کیا جائے۔

4۔ متنازعہ اور تنقیدی کی بجائے مثبت اور غیر تنقیدی اسلوبِ تبلیغ اختیار کیا جائے۔
حقیقی رواداری کا عملی مظاہرہ کیا جائے اور عدمِ اکراہ کے قرآنی فلسفے کو اپنی زندگیوں میں لاگو کیا جائے۔

5۔ دینی تعلیم کے لئے مشترکہ اداروں کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ آپس میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا ازالہ ہو۔

6۔ علماء کے لئے جدید عصری تعلیم کا اہتمام کیا جائے تاکہ مناظرانہ اور مجادلانہ طرزِ عمل کا خاتمہ ہو۔

7۔ تہذیبِ اخلاق کے لئے مؤثر روحانی تربیت کا انتظام کیا جائے۔

فرقہ پرستانہ سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے درج ذیل قانونی اقدامات کے جائیں:

1۔ منافقانہ اور خفیہ فرقہ پرستی کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

2۔ تمام مکاتبِ فکر کے نمائندہ علماء پر مشتمل قومی سطح کی سپریم کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے۔

3۔ ہنگامی نزاعات کے حل کے لئے سرکاری سطح پر مستقل مصالحتی کمیشن قائم کیا جائے۔

4۔ مذہبی سطح پر منفی اور تخریبی سرگرمیوں کے خلاف عبرتناک تعزیرات کا نفاذ عمل میں لایا جائے۔

درج بالا عملی اقدامات سے فرقہ پرستی کی لعنت سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔
اگر ہم فرقہ واریت کی لعنت پر قابو پانا چاہتے ہیں تو ہمیں قرآنی پیغام ’’واعتصموا بحبل اﷲ جمیعا ولا تفرقوا‘‘ کو اپنا حرزِ جاں بنانا ہو گا اور برداشت، اخوت اور رواداری کو اپناتے ہوئے جسد واحد کی طرح متحد ہونا ہو گا۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باہمی اختلافات کو فراموش کر کے اسلام دشمن طاقتوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اسلام کے خلاف ہونے والے منفی پراپیگنڈے کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیں، ہمیں اس واضح حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اسلام کی بقا اور اس کا عروج فرقہ پرستی اور گروہی اختلافات میں نہیں بلکہ باہمی اتحاد و یکجہتی میں پنہاں ہے۔


تحریر: شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
 

طالوت

محفلین
1۔ اتحاد و اخوت کے فروغ اور فرقہ پرستی کے خاتمہ کا ممکنہ لائحہ عمل
2۔ اتحاد و اخوت کے فروغ اور فرقہ پرستی کے خاتمہ کے لئے درج ذیل اصول و ضوابط پر مشتمل ایک ہمہ گیر لائحہ عمل تیار کیا جانا چاہیے۔

3۔ عقائد و اعمال کے مشترک پہلو تلاش کرکے باہمی اخوت و اتحاد کو فروغ دیا جائے اور تمام تر اختلافات کا خاتمہ کیا جائے۔
4۔ متنازعہ اور تنقیدی کی بجائے مثبت اور غیر تنقیدی اسلوبِ تبلیغ اختیار کیا جائے۔
حقیقی رواداری کا عملی مظاہرہ کیا جائے اور عدمِ اکراہ کے قرآنی فلسفے کو اپنی زندگیوں میں لاگو کیا جائے۔
5۔ دینی تعلیم کے لئے مشترکہ اداروں کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ آپس میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا ازالہ ہو۔
6۔ علماء کے لئے جدید عصری تعلیم کا اہتمام کیا جائے تاکہ مناظرانہ اور مجادلانہ طرزِ عمل کا خاتمہ ہو۔
7۔ تہذیبِ اخلاق کے لئے مؤثر روحانی تربیت کا انتظام کیا جائے۔
پوائینٹ نمبر پانچ پر کس طرح سے عمل کیا جا سکتا ہے ؟؟
پوائینٹ نمبر سات کے خدو خال کیا ہوں گے ؟؟

فرقہ پرستانہ سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے درج ذیل قانونی اقدامات کے جائیں:

1۔ منافقانہ اور خفیہ فرقہ پرستی کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
2۔ تمام مکاتبِ فکر کے نمائندہ علماء پر مشتمل قومی سطح کی سپریم کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے۔
3۔ ہنگامی نزاعات کے حل کے لئے سرکاری سطح پر مستقل مصالحتی کمیشن قائم کیا جائے۔
4۔ مذہبی سطح پر منفی اور تخریبی سرگرمیوں کے خلاف عبرتناک تعزیرات کا نفاذ عمل میں لایا جائے۔
پوائینٹ نمبر ایک سے آپ کی کیا مراد ہے ؟
پوائینٹ نمبر دو کے تحت کیا اس سے پہلے اس ضمن میں کوئی کوشش نہیں کی گئی ؟

پوائینٹ نمبر چار کو فوقیت دی جانی چاہیئے

وسلام
 

فاروقی

معطل
پوائینٹ نمبر پانچ پر کس طرح سے عمل کیا جا سکتا ہے ؟؟
پوائینٹ نمبر سات کے خدو خال کیا ہوں گے ؟؟


پوائینٹ نمبر ایک سے آپ کی کیا مراد ہے ؟
پوائینٹ نمبر دو کے تحت کیا اس سے پہلے اس ضمن میں کوئی کوشش نہیں کی گئی ؟

پوائینٹ نمبر چار کو فوقیت دی جانی چاہیئے


وسلام


میرے خیال میں اس تھریڈ میں مباحث کی گنجائش نہیں ہے .......اس سے اتحاد والا توازن ختم ہونے کا حدشہ ہے ......کیوں کہ مباحث سے ہمیشہ کئی نظریئے سامنے آتے ہیں اور محتلف خیالات کے حامل افراد اپنے اپنے نظریئے سے لگن رکھتے ہوئے دھڑوں میں تقسیم ہو جاتے ہیں .......اسلیئے میری جرات سے صرف نظر کرتے ہوئے آپ اس بحث کے لیئے ایک الگ دھاگہ کھول لیجیئے..............اور میں آپ کی دلشکنی کا باعث بننے پر معذرت خواہ ہوں .....و السلام
 

طالوت

محفلین
میرے خیال میں اس تھریڈ میں مباحث کی گنجائش نہیں ہے .......اس سے اتحاد والا توازن ختم ہونے کا حدشہ ہے ......کیوں کہ مباحث سے ہمیشہ کئی نظریئے سامنے آتے ہیں اور محتلف خیالات کے حامل افراد اپنے اپنے نظریئے سے لگن رکھتے ہوئے دھڑوں میں تقسیم ہو جاتے ہیں .......اسلیئے میری جرات سے صرف نظر کرتے ہوئے آپ اس بحث کے لیئے ایک الگ دھاگہ کھول لیجیئے..............اور میں آپ کی دلشکنی کا باعث بننے پر معذرت خواہ ہوں .....و السلام
محترم اس میں بحث کہاں سے آ گئی ؟؟ ۔۔۔۔۔۔ چند تجویزیں پیش کی گئیں ہیں جن میں جو باتیں میں نہیں سمجھ سکا ان کے بارے میں پوچھ رہا ہوں ۔۔۔ اور ظاہر ہے جب اس اتحاد کے اغراض و مقاصد پیش کیئے جائیں گے اور ان پر عمل درآمد کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اس کے لیئے چند قوانین وضح کیئے جائیں گے ۔۔۔ ان قوانین کے حوالے سے یہاں مثبت بحث ہو گی اور اتفاق رائے کے بعد انھی خطوط پر جن پر کہ مبران متفق ہونگے عمل درآمد کیا جائے گا ۔۔۔
وسلام
 

فاروقی

معطل
محترم اس میں بحث کہاں سے آ گئی ؟؟ ۔۔۔۔۔۔ چند تجویزیں پیش کی گئیں ہیں جن میں جو باتیں میں نہیں سمجھ سکا ان کے بارے میں پوچھ رہا ہوں ۔۔۔ اور ظاہر ہے جب اس اتحاد کے اغراض و مقاصد پیش کیئے جائیں گے اور ان پر عمل درآمد کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اس کے لیئے چند قوانین وضح کیئے جائیں گے ۔۔۔ ان قوانین کے حوالے سے یہاں مثبت بحث ہو گی اور اتفاق رائے کے بعد انھی خطوط پر جن پر کہ مبران متفق ہونگے عمل درآمد کیا جائے گا ۔۔۔
وسلام

میں اب جواب دوں گا تو یہ بھی بحث والا کام شروع ہو جائے گا..........اس لیئے معذرت .........جیسا آپ مناسب سمجھتے ہیں ........میری طرف سے اب کوئی اعتراض نہیں ہو گا
 

طالوت

محفلین
میرے بھائی "الف نظامی" نے وہ تحریر شئیر کی ہے انھیں کو اس کا جواب دینا تھااگر ان کو دینے دیں تو مناسب ہو گا ۔۔۔ اگر آپ کو یاد ہو تا میں نے کہا تھا کہ اسے " ہم یہ نہیں " نہ بننے دیا جائے اور یہ محظ لفاظی تک ہی محدود نہ رہے ۔۔۔
جو جو حضرات تجاویز پیش کریں گے اگر ان میں سے کوئی نکتہ سمجھ نہیں آئے گا تو دوسرے ممبران اس کے متعلق سوال کریں گے تاکہ بات سمجھی جا سکے ۔۔۔۔ اور اس سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا جا سکے ۔۔۔ امید ہے آپ میرے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش کریں گے ۔۔۔
وسلام
 

فاروقی

معطل
اردو محفل میں کتنے اسلامی ممالک کے ممبرز ہیں؟

یہ تو معلوم نہیں پر ہمارا مقصد ہے کہ ہم پہلے اپنے آپ میں اتحاد کی سوچ اجاگر کریں اور پھر اس کے بعد آہستہ آہستہ .......اسٹیپ بائی اسٹیپ آگے بڑھتے ہوئے دوسرے اسلامی ملکوں کو بھی اس اتحاد میں شمولیت کی دعوت دیں ...اور ان اس پر قائل کریں ........اگر آپ ہم سے متفق ہوں تو آپ کو بھی اس میں لازمی شمولیت اختیار کرنی چاہیے اور اگر آپ متفق نہیں ہیں تو ہمیں وجہ بتائیں تا کہ ہم آپ کے شکوک و شہبات کو دور کرنے کی کوشش کریں ...والسلام
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
طالوت بھائی اللہ کے فصل سے کام جاری ہے آپ اتحادِ اسلامی گروپ میں تو آ کر دیکھے
کچھ لوگ باتیں کرتیں ہیں اور کچھ کام کرتیں ہیں اور اللہ کا کرم ہے ہمارے ساتھ وہی لوگ چل رہے ہیں جو کام کرتیں ہیں صرف باتیں نہیں
 

طالوت

محفلین
میں علامتی طور پر تو آپ کے ساتھ تھا اور ہوں (باوجود آپکے طنز کے) ۔۔۔ تاہم کوئی کام ہوتا نظر آیا تو عملاََ بھی شامل ہو جاوں گا ۔۔۔
امید ہے کہ عمل کی صورت میں آپ مجھے مطلع فرمائیں گے ۔۔
یہاں ہل چل نہ ہونے کے باعث ہی میں نے کہا تھا کہ شاید بریک لگ گئی ہے۔۔۔
وسلام
 

فاروقی

معطل
میں علامتی طور پر تو آپ کے ساتھ تھا اور ہوں (باوجود آپکے طنز کے) ۔۔۔ تاہم کوئی کام ہوتا نظر آیا تو عملاََ بھی شامل ہو جاوں گا ۔۔۔
امید ہے کہ عمل کی صورت میں آپ مجھے مطلع فرمائیں گے ۔۔
یہاں ہل چل نہ ہونے کے باعث ہی میں نے کہا تھا کہ شاید بریک لگ گئی ہے۔۔۔
وسلام

طالوت بھائی بہت سے حضرات اس تھریڈ کو بھول چکے ہیں اور اپنے دستخط سے بھی اس کا رابطہ مٹا چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔لیکن مجھے خوشی ہے کہ آپ نے اسے یاد رکھا ہوا ہے۔۔۔۔۔۔۔خرم بھائی نے طنز نہیں کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم اس سلسلے میں ایک رسالہ نکالنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ باخبر رہنے کے لیئے میرے دستخط میں جو گروپ کا لنک ہے اسے جوائن کر لیجیئے۔۔۔۔۔۔۔۔بہت شکریہ
 

بلال

محفلین
طالوت بھائی بہت سے حضرات اس تھریڈ کو بھول چکے ہیں اور اپنے دستخط سے بھی اس کا رابطہ مٹا چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔لیکن مجھے خوشی ہے کہ آپ نے اسے یاد رکھا ہوا ہے۔۔۔۔۔۔۔خرم بھائی نے طنز نہیں کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم اس سلسلے میں ایک رسالہ نکالنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ باخبر رہنے کے لیئے میرے دستخط میں جو گروپ کا لنک ہے اسے جوائن کر لیجیئے۔۔۔۔۔۔۔۔بہت شکریہ

جناب میرے خیال میں بھولے کم ہیں کیونکہ ہم سب کو یاد ہے۔۔۔ میرے بھائی یاہو گروپ میں میں نے بھی شمولیت کی ہے لیکن وہاں بھی باقی گروپس کی طرح ای میل کا انبار لگا ہوا ہے۔ میرے خیال میں اردو ویب یا بلاگ بہتر تھا۔ اب یاہو گروپ میں باقی اسلامی گروپس کی طرح ای میل موصول ہو رہی ہیں۔ اس میں اتحاد کو فروغ دینے اور اتحاد کے لئے کوشش کرنے والی کوئی بات نظر نہیں آ رہی مسئلہ یہ ہے میں چاہتا ہوں تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل بھی ہو۔ کیونکہ تھیوری کی کتب سے پہلے ہی لائبریریاں بھری پڑی ہیں۔
اس کو کوئی تنقید یا تفرقہ نہ سمجھئے گا۔ میں بس اپنی رائے دے رہا ہوں۔
 

الطاف ذکی

محفلین
عرض شمولیت و نیت ملت اسلامیہ؛ از الطاف ذکی

بصد خوشی و مبارک باد، آپ اس خاکسار کی عرض شمولیت قبول کیجیئے۔
قطرہ قطرہ مل کر سمندر بنتا ہے!
مخلص
الطاف ذکی
 

ماہیوال

محفلین
اسلام زندہ باد
ہم سب اس نیک کام کے لئے حاضر ہیں جناب حکم کریں کرنا کیاہے۔
اللہ آپ کو اس نیک مقصد میں کامیاب کریں آمین۔
 
Top