فرقان بھائی۔۔ یہ کیا بات ہوئی ؟ جو ان کہی ہو اس کا بھی جوابدہ ؟ یہ امتیازی سلوک صرف میرے ساتھ یا یہاں "یہ تو ہوگا"معذرت سے کام نہ چلے گا۔ اپنے کہے اور نہ کہے ہوئے بھی کا جواب دیجیے۔
فرقان بھائی۔۔ یہ کیا بات ہوئی ؟ جو ان کہی ہو اس کا بھی جوابدہ ؟ یہ امتیازی سلوک صرف میرے ساتھ یا یہاں "یہ تو ہوگا"معذرت سے کام نہ چلے گا۔ اپنے کہے اور نہ کہے ہوئے بھی کا جواب دیجیے۔
اگر بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت آج محض اپنی عدد برتری کی بنیاد پربھارتی آئین میں مسلم اقلیت کو دوسرے درجہ کا شہری قرار دے دے۔اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک ، ظلم و زیادتی کو قانونی تحفظ فراہم کر دے۔ تو کیا ان مسلم مخالف اقدامات کو آپ صرف اس لئے جائز تسلیم کرلیں گے کہ ایسا کرنا ہندو حکومت کا فرض ہے؟
کیا ان کا ایسا کرنا آپ کے نزدیک درست ہے؟ایسا وہ پہلے ہی کر رہے ہیں۔
متفق۔ فرقان میاں کو پتہ ہونا چاہیے کہ کسی کو انہی باتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے جو اس نے کہی ہوں۔فرقان بھائی۔۔ یہ کیا بات ہوئی ؟ جو ان کہی ہو اس کا بھی جوابدہ ؟ یہ امتیازی سلوک صرف میرے ساتھ یا یہاں "یہ تو ہوگا"
ایسا آپ کا دین و مذہب کہتا ہے۔ اگر کوئی شہری اس کے مخالف عقیدہ یا مذہب اختیار کر لے جس میں نئے انبیا آسکتے ہوں تو ایسے میں ریاست و حکومت اس مذہبی تنازعہ میں فریق نہیں بن سکتی۔ آپ ان کو عقائد میں اختلاف پر کافر، زندیق یا جو چاہے کہہ سکتے ہیں۔ جواب میں وہ بھی آپ کو یہی کچھ کہہ سکتے ہیں۔ البتہ ریاست و حکومت اس مذہبی اختلاف کی بنیاد پر کسی ایک فریق کو جھوٹا اور دوسرے کو سچا قرار نہیں دے سکتی۔ کیونکہ ریاست و حکومت کے امور انتظامی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ اپنے شہریوں کے درمیان مذہبی اختلافات میں پڑ کر ان کے عقائد کی بنیاد پر ایک گروہ کو جھوٹا اور دوسرے کو سچائی کے سرٹیفکیٹ دینا ریاست و حکومت کا کام ہی نہیں ہے۔جب کوئی "نیا نبی" آنا ہی نہیں۔ تو پھر یہ سوال چہ معنی دار؟؟؟
ہم اُلٹ سمجھے تھے۔ کیری آن، سر!متفق۔ فرقان میاں کو پتہ ہونا چاہیے کہ کسی کو انہی باتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے جو اس نے کہی ہوں۔
کیا ان کا ایسا کرنا آپ کے نزدیک درست ہے؟
درست فرمایا۔متفق۔ فرقان میاں کو پتہ ہونا چاہیے کہ کسی کو انہی باتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے جو اس نے کہی ہوں۔
میں نہیں مانتا میں نہیں مانتا۔۔۔ (شہباز کا متوالا نہ سمجھا جائے)جی جناب! سمجھیے، ان دنوں یہ دستورِ محفل ہے۔ یہ تو ہو گا۔ جناب اویس حیدر
براہ مہربانی واضح فرمائیں کہ میرے اس سوال میں طنز کہاں ہے؟لیکن آپ کے (اپنے تئیں کئے ہوئے طنز کے جواب میں
کیا ان کا ایسا کرنا آپ کے نزدیک درست ہے؟
قادیانیوں پر ظلم اکھنڈ بھارت تو کیا یہودی ریاست اسرائیل میں بھی نہیں ہوتا۔ کسی مغربی ملک میں بھی نہیں ہوتا۔ تو کیا اس کا صرف یہی مطلب نکلتا ہے کہ قادیانیوں کا ان سب سے گٹھ جوڑ ہے؟ کیا اس کا یہ مطلب نہیں نکل سکتا کہ قادیانی اپنے منفرد عقائد اور پر امن جماعت ہونے کی وجہ سے تمام غیر مسلم ممالک میں بہت پسند کئے جاتے ہیں۔ جبکہ مسلم ممالک میں ایسے پر امن اور منفرد لوگوں کو ہمیشہ شک اور سازشی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ؟اکھنڈ بھارت میں کوئی ظلم و ستم قادیانیوں پر کیوں نہیں ہوتا؟؟؟؟ آر ایس ایس اور قادیانی گٹھ جوڑ پر آپ کا کیا موقف ہے؟
کیا ہندو بھی پاکستانی آئین کے مطابق ان قادیانیوں کو غیر مسلم اور اپنے جیسا مانتے ہیں؟؟؟
آپ کے خیال میں وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ہندووں کا مسلمانوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنا دور دور تک صحیح نہیں ہے؟آخر میں آپ کے سوال کا جواب: میرے نذدیک تو کیا، دور دور تک بھی صحیح نہیں ہے۔
اسلام ایک مکمل دین ہے، ریاست کیسے چلانی ہے اس کا بھی پورا ماڈیول اسلام پیش کرتا ہے۔ایسا آپ کا دین و مذہب کہتا ہے۔ اگر کوئی شہری اس کے مخالف عقیدہ یا مذہب اختیار کر لے جس میں نئے انبیا آسکتے ہوں تو ایسے میں ریاست و حکومت اس مذہبی تنازعہ میں فریق نہیں بن سکتی
اچچچھھھااااا؟؟؟ شاید آپ ناروے کی بات کر رہے ہیں؟ جب ہی وہاں قرآن جلانے کے واقعات ہوتے ہیں ۔کیونکہ ریاست و حکومت کے امور انتظامی نوعیت کے ہوتے ہیں۔
اپنے شہریوں کے درمیان مذہبی اختلافات میں پڑ کر ان کے عقائد کی بنیاد پر ایک گروہ کو جھوٹا اور دوسرے کو سچائی کے سرٹیفکیٹ دینا ریاست و حکومت کا کام ہی نہیں ہے۔
بہت خُوب،قادیانیوں پر ظلم اکھنڈ بھارت تو کیا یہودی ریاست اسرائیل میں بھی نہیں ہوتا۔ کسی مغربی ملک میں بھی نہیں ہوتا۔ تو کیا اس کا صرف یہی مطلب نکلتا ہے کہ قادیانیوں کا ان سب سے گٹھ جوڑ ہے؟ کیا اس کا یہ مطلب نہیں نکل سکتا کہ قادیانی اپنے منفرد عقائد اور پر امن جماعت ہونے کی وجہ سے تمام غیر مسلم ممالک میں بہت پسند کئے جاتے ہیں۔ جبکہ مسلم ممالک میں ایسے پر امن اور منفرد لوگوں کو ہمیشہ شک اور سازشی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ؟
یہ اصل میں کہنا چاہ رہے ہیں کہ اگر کسی غیر مسلم اکثریت ملک میں مسلم اقلیت کے ساتھ کوئی ظلم، امتیازی سلوک، دوہرا معیار رواں رکھا جاتا ہے تو وہ غلط ہے۔ البتہ مسلم اکثریت ممالک میں یہی کام دیگر مذاہب یا عقائد کے ماننے والوں کے ساتھ کرنا عین اسلام ہے کیونکہ یہ اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے۔آپ کے خیال میں وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ہندووں کا مسلمانوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنا دور دور تک صحیح نہیں ہے؟
اگر آپ ننھے منے ہیں تو ضرور بتائے دیتا ہوں۔ اس ہی لڑی میں اس سے قبل میرا مراسلہ کچھ ایسا تھا کذاب کے خلاف جہاد والا، اس کے بعد سوال آگیا کہ بھارتی اکثریت اگر ایسا قتال مسلمانوں کے خلاف کردے ؟براہ مہربانی واضح فرمائیں کہ میرے اس سوال میں طنز کہاں ہے؟
تاریخی ریاست مدینہ اپنے تمام شہریوں کے درمیان مساوات، برابری کا سبق دیتی تھی۔ یقین نہیں آتا تو ریاست مدینہ کا آئین پڑھ لیں جس میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دئے گئے ہیں۔ بار بار مسیلمہ کذاب کی مثالیں دینے سے وہ آجکل کے قادیانیوں پر نافذ نہیں ہو سکتی۔ مسیلمہ کذاب نے دعوت نبوت کے ساتھ ریاست مدینہ کے خلاف الم بغاوت بلند کیا تھا۔ اگر صرف دعوت نبوت پر اسے قتل کرنا ہوتا تو رسول اللہ کے زمانہ میں کیا جا سکتا تھا۔ البتہ اسے رسول اللہ کی وفات کے بعد ریاست سے بغاوت کرنے پر قتل کیا گیا ہے۔ جو کہ بغاوت کی عام سزا ہے اور آج بھی قریبا ہر ملک میں رائج ہے۔اور اب تو خان صاحب اس کو مدینہ جیسی فلاح ریاست بنانا چاہتے ہیں وہی مدینہ جہاں سے مسیلمہ کذاب کے خلاف جہاد کا آرڈر نکلا تھا۔۔۔۔!!
جینوین سوال ہے بھائی۔ پیرانویا سے بچیں۔ پیرانویا کی موجودگی میں گفتگو کا تو بیڑا غرق ہوتا ہی ہے، آپ کی ذہنی صحت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔اگر آپ ننھے منے ہیں تو ضرور بتائے دیتا ہوں۔ اس ہی لڑی میں اس سے قبل میرا مراسلہ کچھ ایسا تھا کذاب کے خلاف جہاد والا، اس کے بعد سوال آگیا کہ بھارتی اکثریت اگر ایسا قتال مسلمانوں کے خلاف کردے ؟