اداسی ۔ اشعار

عمر سیف

محفلین
جہاں بھی جانا تو آنکھوں میں خواب بھر لانا
یہ کیا کہ دل کو ہمیشہ اداس کر لانا !
میں برف برف رتوں میں جلا تو اس نے کہا
پلٹ کے آنا تو کشتی میں دھوپ بھر لانا​
 

عیشل

محفلین
اداسی بھی عدم احساسِ غم کی ایک دولت ہے
بِسا اوقات ویرانے بھی حسیں معلوم ہوتے ہیں
 

عمر سیف

محفلین
دیکھوں تیرے ہاتھوں کو تو لگتا ہے تیرے ہاتھ
مندر میں فقط دیپ جلانے کے لیے ہیں
یہ علم کا سودا، یہ کتابیں، یہ رسالے!
اِک شخص کی یادوں کو بُھلانے کے لیے ہیں​
 

عیشل

محفلین
اداس شاموں کا تم کچھ حساب رکھ لینا
دلِ حزیں میں محبت کا باب رکھ لینا
نہ بیٹھنا کبھی تنہا اداس موسم میں
نظر کے سامنے دل کی کتاب رکھ لینا
 

شمشاد

لائبریرین
نہ لوگ اجنبی ہیں نہ محفل اداس ہے
لیکن تیرے بغیر میرا دل اداس ہے

تنگ آ چکا ہوں زیست کے تنہا سفر سے میں
راہیں اداس ہیں تو کبھی منزل اداس ہے
 

پاکستانی

محفلین
خوش رہے یا بہت اداس رہے
زندگی تیرے آس پاس رہے
زندگی کے لیئے ضروری ہے
ہر حقیقت میں کچھ قیاس رہے​
 

عیشل

محفلین
چند کلیاں نشاط کی چُن کر
مدّتوں محو ِ یاس رہتا ہوں
تیرا ملنا خوشی کی بات سہی
تجھ سے ملِ کے اداس رہتا ہوں
 
میرے درد کی جو دوا کرے کوئی ایسا شخص‌ ہوا کرے
جو بے پناہ اداس ہو مگر ہجر کا نہ گلہ کرے
 

سارہ خان

محفلین
اداسیوں کےعذابوں سےپیار رکھتی ہوں
نفس نفس میں شبِ انتظار رکھتی ہوں
یہ دیکھ کتنی منور ہے میری تنہائی
چراغ، بامِ مژہ پر ہزار رکھتی ہوں

(فرزانہ نیناں )
 

حجاب

محفلین
آج بھی شام اداس رہی !!!!!!!!


آج بھی تپتی دھوپ کا صحرا
ترے نرم لبوں کی شبنم
سائے سے محروم رہا
آج بھی پتھر ہجر کا لمحہ
صدیوں سے بے خواب رتوں کی
آنکھوں کا مفہوم رہا
آج بھی اپنے وصل کا تارا
راکھ اُڑاتی شوخ شفق کی
منزل سے معدوم رہا
آج بھی شہر میں پاگل دل کو
تری دید کی آس رہی
مدّت سے گُم صُم تنہائی
آج بھی میرے پاس رہی
آج بھی شام اداس رہی ( محسن نقوی )
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

شمشاد

لائبریرین
ہر اک مکان کو ہے مکیں سے شرف اسد
مجنوں جو مرگیا ہے تو جنگل اُداس ہے
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
اس دھاگے کی خالق نے اس دھاگے کو اداسی شیئر کرنے کے لیے کھولا تھا لیکن یہ تو ‘اداس، اداسی‘ پر شعر و شاعری شروع ہو گئی تو میرا خیال ہے اس دھاگے کو شعر و شاعری کے زمرے میں منتقل کر دینا چاہیے۔
 
Top