محمد وارث
لائبریرین
نیرنگی قدرت کے تماشے دیکھے
کیا کیا تری صنعت کے تماشے دیکھے
اک شکل کی لاکھوں میں نہیں دو شکلیں
کثرت میں بھی وحدت کے تماشے
(عرش ملیح آبادی)
اس کے چوتھے مصرعے میں "دیکھے" ڈال دیں۔
نیرنگی قدرت کے تماشے دیکھے
کیا کیا تری صنعت کے تماشے دیکھے
اک شکل کی لاکھوں میں نہیں دو شکلیں
کثرت میں بھی وحدت کے تماشے
(عرش ملیح آبادی)
شعر کا مطلب:پیری آئی اعضا سب چور ہوئے
یارانِ شباب پاس سے دور ہوئے
رہتی ہے کفن کی یاد ہر وقت انیس
جو مشک سے بال تھے کافور ہوئے
(میر انیس)
یہ تو رباعی نہیں، قطعہ ہے۔ ذرا چیک کر لیا کریں کاشفی! ویسے محشر کا کچھ تعارف!!۔ یہ کہاں سے پوسٹ کر رہے ہیں؟ کچھ ای بک کا سکوپ ہے ان کی؟
دیکھوں گا جسے اب اُسے چاہا نہ کروں گا
میں عشق ِوفادار کو رسوا نہ کروں گا
دنیا میں کسی اور سے اظہارِ محبت
تیرے لیئے اے جانِ تمنا! نہ کروں گا
(حفیظ ہوشیارپوری)