حسان خان
لائبریرین
لوتھ (loth) اسمِ مونث = کسی جاندار کا مردہ جسم، لاش
مرزا محمد رفیع سودا نے اپنے ایک مرثیے میں اس لفظ کا استعمال اس طرح کیا ہے:
"آپس میں پھر یہ بولے کہ مت لُوٹ پر مرو
لوتھوں سے بوترابیوں کی سر جدا کرو
نیزوں پہ اپنے اپنے انہیں جلد تم دھرو
مال و منال تھا جو کچھ ہم ایک جا کیا"
"بے سر رہیں جو لوتھیں دیا خاک و خوں میں ڈال
چاہا کہ اُن کو گھوڑوں سے کروا دیں پائمال
پہونچا جو ایک شیر تو ڈر اُن سے وہ شغال
اپنے خیالِ خام کو دل سے جدا کیا"
مرزا محمد رفیع سودا نے اپنے ایک مرثیے میں اس لفظ کا استعمال اس طرح کیا ہے:
"آپس میں پھر یہ بولے کہ مت لُوٹ پر مرو
لوتھوں سے بوترابیوں کی سر جدا کرو
نیزوں پہ اپنے اپنے انہیں جلد تم دھرو
مال و منال تھا جو کچھ ہم ایک جا کیا"
"بے سر رہیں جو لوتھیں دیا خاک و خوں میں ڈال
چاہا کہ اُن کو گھوڑوں سے کروا دیں پائمال
پہونچا جو ایک شیر تو ڈر اُن سے وہ شغال
اپنے خیالِ خام کو دل سے جدا کیا"
آخری تدوین: