قیصرانی
لائبریرین
فعل کی تذکیر و تانیث آخری لفظ کے لحاظ سے ہو گی۔ جیسے آب و ہوا قلم دوات، آب و غذا، آب و گل، کشت و خون، تاخت تاراج، عنایت نامہ، سالار منزل، خلوت خانہ وغیرہ مگر جب سو لفظ مل کر ایک خاص معنون ہین آئین تو یہ لحاظ نہین رہتا جیسے گلشکر، مگر پیچ و تاب مستثنٰے ہے۔
(ج) جب دونون جز مذکر ہون تو مذکر اور دونون مونث ہون تو مونث آئیگا جیسے آب و رنگ۔ آب و دانہ، آب و نمک، گلقند۔ مذکر استعمال ہوتے ہین اور آبو تاب،جستجو، گفتگو مونث ہین۔ مگر شیر برنج مستثنٰے ہے۔ حالانکہ دونون جز مذکر ہین لیکن پھر بھی مونث ہے۔ غالباً اسکی وجہ یہ ہے کہ فرنی اور کھیر دونون مونث ہین لہذا شیر برنج بھی ان کا مترادف ہونے کی وجہ سے مونث ہی استعمال ہونے لگا۔ نیشکر جس کے دونون جز مونث ہین مذکر آتا ہے، اس لیے کہ کنے کا متراد ہے۔ چونکہ گناہ مذکر مستعمل ہے اس لیے نیشکر بھی مذکر بولا جانے لگا۔
31۔ جن الفاظ کے آخر مین بند، آب (سوائ مہتاب کے جس کے معنی ایک قسم کی آتشباری کے ہین) بان، وان، ستان، سار، زار ہوتا ہے وہ اکثر مذکر ہوتے ہین جیسے سینہ بند، پاسبان، گلاب، پیچوان، گلستان، بوستان، (باستثنائی نام کتب معروفہ) کوہسار، لالہ زار وغیرہ
32۔ بعض الفاظ ایسے بھی ہین جو بعض معنون مین مونث ہین اور بعض معنون مین مذکر جیسے دوپہر جب دن کے خاص وقت کیلیئے (جو بارہ بجے ہوتاہے) آتا ہے تو مونث ہے
جیسے دوپہر ڈہل گئی۔
بمعنے دو ساعت مذکر ہی جیسے مجھے انتظار کرتے کرتے دوپہر ہو گئے۔
گزر گزرنے کا حاصل مصدر ہے۔ جیسے میرا گذر وہان ہوا۔
بمعنے بسر اوقات مونث جیسی اس مین میسری گزر نہین ہو سکتی۔
تکرار بحث اور جھگڑے کے معنون ہین مونث، جیسے میری اس سے تکرار ہو گئی۔
کسی لفظ کی مکرر لانے کی معنون مین مذکر جیسے اس لفظ کا تکرار فصیح نہین۔
آب پانی کے معنون مین مذکر۔
صفائی یا چمک کے معنون مین مونث جیسے موتی کی آب۔
مد ضد جزر جیسے دریا کا مد۔
جب اس خط کے معنون مین ہو جو حساب مین یا عرضی ہر کھینچا جاتا ہے تو مونث ہے۔ نعض نے مذکر بھی لکھا ہے۔
نوکری یا حساب کے صیغے کے معنون مین مونث۔ جیسے روپیہ کون سی مد سے دیا جائے۔
الف ممووہ کا مد مذکر ہے،
ترک (عربی) بمعنے دست بردازی مذکر ہے۔
یعنے نشان جو یاداشت کے لیے کتاب مین رکھ دیا جاتا ہے مونث ہے۔
"ترک اک اک جزو کی دو دوپہر ملتی نہین" (اسیر)
غرض ضد طول مذکر۔ جیسے اس مکان کا عرض
بمعنی التماس مونث جیسئ میری یہ عرض ہے۔
کف جھاگ کے معنون مین مذکر۔
تلوے یا ہتھیلی کے معنون مین مختلف فیہ۔
تاک تاکنا سے اسم مونث ہے۔
انگور کی بیل مذکر ۔
آہنگ قصد کے معنون مین مذکر۔
آواز کے معنون مین مونث
تال تالاب کے معنون مین مونث
وزن موسیقی کے معنون مین مونث
نال بندوق کی نلی مونث
ناف کے معنون مین مختلف فیہ
گہاس وغیرہ کی ڈنڈی مونث
لکڑی یا پتھر کا کندا جو پہلوان اٹھاتے ہین مذکر۔
بیل ایک خاص پھل کے معنون مین مذکر
بیل باقی سب معنون مین مونث
مثل بمعنی مانند مذکر
کاغذات مقدمہ مونث
بشکریہ مقدس
(ج) جب دونون جز مذکر ہون تو مذکر اور دونون مونث ہون تو مونث آئیگا جیسے آب و رنگ۔ آب و دانہ، آب و نمک، گلقند۔ مذکر استعمال ہوتے ہین اور آبو تاب،جستجو، گفتگو مونث ہین۔ مگر شیر برنج مستثنٰے ہے۔ حالانکہ دونون جز مذکر ہین لیکن پھر بھی مونث ہے۔ غالباً اسکی وجہ یہ ہے کہ فرنی اور کھیر دونون مونث ہین لہذا شیر برنج بھی ان کا مترادف ہونے کی وجہ سے مونث ہی استعمال ہونے لگا۔ نیشکر جس کے دونون جز مونث ہین مذکر آتا ہے، اس لیے کہ کنے کا متراد ہے۔ چونکہ گناہ مذکر مستعمل ہے اس لیے نیشکر بھی مذکر بولا جانے لگا۔
31۔ جن الفاظ کے آخر مین بند، آب (سوائ مہتاب کے جس کے معنی ایک قسم کی آتشباری کے ہین) بان، وان، ستان، سار، زار ہوتا ہے وہ اکثر مذکر ہوتے ہین جیسے سینہ بند، پاسبان، گلاب، پیچوان، گلستان، بوستان، (باستثنائی نام کتب معروفہ) کوہسار، لالہ زار وغیرہ
32۔ بعض الفاظ ایسے بھی ہین جو بعض معنون مین مونث ہین اور بعض معنون مین مذکر جیسے دوپہر جب دن کے خاص وقت کیلیئے (جو بارہ بجے ہوتاہے) آتا ہے تو مونث ہے
جیسے دوپہر ڈہل گئی۔
بمعنے دو ساعت مذکر ہی جیسے مجھے انتظار کرتے کرتے دوپہر ہو گئے۔
گزر گزرنے کا حاصل مصدر ہے۔ جیسے میرا گذر وہان ہوا۔
بمعنے بسر اوقات مونث جیسی اس مین میسری گزر نہین ہو سکتی۔
تکرار بحث اور جھگڑے کے معنون ہین مونث، جیسے میری اس سے تکرار ہو گئی۔
کسی لفظ کی مکرر لانے کی معنون مین مذکر جیسے اس لفظ کا تکرار فصیح نہین۔
آب پانی کے معنون مین مذکر۔
صفائی یا چمک کے معنون مین مونث جیسے موتی کی آب۔
مد ضد جزر جیسے دریا کا مد۔
جب اس خط کے معنون مین ہو جو حساب مین یا عرضی ہر کھینچا جاتا ہے تو مونث ہے۔ نعض نے مذکر بھی لکھا ہے۔
نوکری یا حساب کے صیغے کے معنون مین مونث۔ جیسے روپیہ کون سی مد سے دیا جائے۔
الف ممووہ کا مد مذکر ہے،
ترک (عربی) بمعنے دست بردازی مذکر ہے۔
یعنے نشان جو یاداشت کے لیے کتاب مین رکھ دیا جاتا ہے مونث ہے۔
"ترک اک اک جزو کی دو دوپہر ملتی نہین" (اسیر)
غرض ضد طول مذکر۔ جیسے اس مکان کا عرض
بمعنی التماس مونث جیسئ میری یہ عرض ہے۔
کف جھاگ کے معنون مین مذکر۔
تلوے یا ہتھیلی کے معنون مین مختلف فیہ۔
تاک تاکنا سے اسم مونث ہے۔
انگور کی بیل مذکر ۔
آہنگ قصد کے معنون مین مذکر۔
آواز کے معنون مین مونث
تال تالاب کے معنون مین مونث
وزن موسیقی کے معنون مین مونث
نال بندوق کی نلی مونث
ناف کے معنون مین مختلف فیہ
گہاس وغیرہ کی ڈنڈی مونث
لکڑی یا پتھر کا کندا جو پہلوان اٹھاتے ہین مذکر۔
بیل ایک خاص پھل کے معنون مین مذکر
بیل باقی سب معنون مین مونث
مثل بمعنی مانند مذکر
کاغذات مقدمہ مونث
بشکریہ مقدس