نوشاب

محفلین
کسی بھی اسم کی جنس کا تعین کرنا ہو تو جملے کی مدد سے کیا جاسکتا ہے۔
مثلا
اس نے گھاس کاٹی۔
اس نے گھاس کاٹا۔
اب چونکہ کاٹی صحیح ہے اس لیے گھاس مؤنث ہوئی ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کسی بھی اسم کی جنس کا تعین کرنا ہو تو جملے کی مدد سے کیا جاسکتا ہے۔
مثلا
اس نے گھاس کاٹی۔
اس نے گھاس کاٹا۔
اب چونکہ کاٹی صحیح ہے اس لیے گھاس مؤنث ہوئی ۔
نوشاب صاحب ۔اگر آپ کو پتہ ہی نہیں کہ یہ مؤنث ہے یا مذکر اتو آپ استعمال کیا گریں گے ۔
آپ گھاس کاٹی کو صحیح اسی صورت میں کہہ سکتے ہیں جب آپ کو اس کی تانیث کا علم ہو۔:)
 

نوشاب

محفلین
ٹھیک ہے ہمیں نہیں معلوم
لیکن ہم جملے کی بناوٹ سے اندازہ کریں گے
اب گھاس کاٹا تو غلط ہے نا

لیکن بات آپ کی بھی صحیح ہے
جیسے اب میں نے ’ناک ‘‘کو چیک کیا
تو لمبا ناک بھی صحیح لگ رہا ہے اور لمبی ناک بھی صحیح لگ رہی ہے۔
تو پھر اس کے لیے دو تین جملے بنا کر چیک کر لیا جائے۔

تب پھر آپ کی کیا رائے ہے اگر ایک سادہ بندے نے فیصلہ کرنا ہو کہ گھاس مذکر ہے یا مؤنث تو وہ کیسے فیصلہ کرے گا۔
یاد رہے نہ اس کے پاس ڈکشنری ہے۔ نہ گوگل ہے۔ بس اس کا دماغ ہے اور وہ ہے۔تو طریقہ کیا ہو گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس کا کوئی طریقہ نہیں ۔ہر زبان میں مذکر مؤنث محض اہل زبان کے لہجے کےمطابق تتبع کیا جاتا ہے۔اردو میں کچھ الفاظ بیک وقت کہیں مذکر اور کہیں مؤنث کہے جاتے ہیں سیاق و سباق کے لحاظ سے۔مندرجہ بالا کتاب میں مثالیں موجود ہیں۔
اگر آپ کو کسی لفظ کے بارے میں بالکل معلوم نہیں آپ کی دو تین جملے والی مثال کارگر نہیں ہو گی آپ محض اندازہ لگا سکتے ہیں ۔ناک مؤنث ہے ۔ مارواڑی لوگ ناک کو مذکر استعمال کر تے ہیں جو درست نہیں ۔
 
آخری تدوین:
Top