محترمہ مریم بہنا!حقیقت یہ ہے کہ اس فورم پر میری حاضری برائے نام ہی رہتی ہے اس لیے بہترین یا کم ترین کا انتخاب تقریباً ناممکن ہے۔ دوسرا یہ کہ بعض محفلین کے بیان کے مطابق وہ ایک دوسرے سے مل چکے ہیں جب کہ میں اس سعادت سے بھی تا حال محروم رہا ہوں ، اس لیے بھی اس کڑے انتخاب کے حوالے سے نا اہل ہوں کیوں کہ میرے خیال میں جب تک آپ کسی سے مل نہ لیں، اس کے فیس بکی یا اس جیسے دیگر فورمز کے سٹیٹس کو دیکھتے ہوئے اس کے انتخاب یا اس سے اجتناب کے بارے میں رائے قائم کرنا مشکل کام ہے۔ بہرحال میری جن چند دنوں اس فورم پر باقاعدہ حاضری لگتی رہی ہےاس کے مطابق بہترین کا انتخاب کیا جائے تو مرد حضرات میں:
1- قبلہ
الف عین صاحب مد ظلہ العالیہ اورہر دل عزیز جناب
راشد اشرف صاحب مد ظلہ العالیہ
سبھی ایکٹو ممبر جانتے ہوں گے کہ الف عین صاحب نے انٹر نیٹ پر اردو کی ترویج و اشاعت کے لیے جو کام کیا ہے وہ بذاتِ خود کسی کارنامے سے کم نہیں۔ ان کی نہایت اہم صفت جو مجھے پسند ہے وہ یہ کہ طالبانِ علم کا مذاق اڑائے بنا ہمیشہ خندہ پیشانی سے مدد کے لیے تیار ملتے ہیں ۔جناب راشد اشرف صاحب کا ذکر کیا جائے تو ان کا نام اس فورم سے باہر بھی ساری اردو دنیا کے لیے اردو کی خدمت کے حوالے سے ایک حوالہ بن چکا ہے۔اللہ تعالیٰ ان دونوں صاحبان پر اپنی رحمتوں کا نزول کرے۔ آمین
2۔ جناب تابش صدیقی صاحب غفرلہ اور جناب عارف کریم صاحب
قبلہ تابش صدیقی صاحب نے اقبالیات کی ایپ کے حوالے سے جو کام کیا ہے وہ اگرچہ ابتدائی نوعیت کا ہے مگر بہت باکمال ہے۔ چند پوسٹس پر ان کے تاثرات دیکھ کر ان کا دوستانہ رویہ اور معتدل مزاجی پسند آئی۔عارف کریم صاحب نے اردو کمپیوٹنگ کے لیے جو گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں ان کا نعم البدل محض ان سے دلی وابستگی اور ان کے لیے احترام ہی ہو سکتا ہے۔
3۔ جناب من محترم
نایاب صاحب
آپ حضور نے بھی اس محفل پر "سب کابھلا سب کی خیر" کا نعرہ بلند کیا اور دل میں جگہ پائی۔جناب کی عمر کیا ہے، یہ تو جناب ہی جانیں، لیکن مختلف صاحبان کی تحاریر پر تاثرات دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ عمر کے اس حصے میں ہیں جس میں سب کے لیے دل سے دعا ہی نکلتی ہے (کیوں کہ بزرگی! کا خیال ہر وقت دامن گیر رہتاہے
)
4۔ نہایت محترم
نیرنگ خیال ،
فلک شیر اور
حسن محمود جماعتی صاحبان
بندہ ناچیز کو پہلے دو صاحبان قلم اس لیے اچھے لگتے ہیں کہ دونوں ہی تخلیق کار ہیں اور نثر میں کام کر رہے ہیں۔درحقیقت اردو نثر گزشتہ کئی سالوں سے زوال پذیر ہے اور شمس الرحمن فاروقی کے "کئی چاند تھے سرِ آسماں" جیسے ناولوں کی تعداد ہی کیا ہے جو اس کی ضروریات اور کمی کو پوراکرے ۔اللہ تعالیٰ دونوں کے قلم کو چمکائے اور ان سے اردو کی مزید خدمت لے۔ جب کہ حسن بھائی فورم سے واحد ممبر ہیں جن کا رابطہ نمبر نجانے کیسے اور کہاں سے مل گیا اور محفوظ رہ گیا ہے۔ ان کا کبھی کبھار کوئی انتخاب موبائل کی گھنٹی بجانے لگتا ہے اور اپنائیت کا احساس ہوتا ہے۔