اردو محفل کا سکول-(3)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

چاند بابو

محفلین
چاند بابو آپ نے بہت اچھا ہوم ورک کیا ہے لیکن :

٭جب میں سات آسمان عرش و کرسی اور سات زمینوں کے پیدا کرنے سے عاجز نہیں ہوا، اسی طرح تیرے پیدا کرنے اور روزی دینے سے عاجز نہیں ہوں گا۔

اس مندرجہ بالا فقرے میں سات زمینوں کا ذکر ہے جب کہ زمین ایک ہی ہے۔


ماسٹر جی یہ میں تحقیق کے بعد بتاسکتا ہوں کہ یہ میری غلطی ہے کہ نہیں۔
البتہ دوسری طرف ماڈرن سائنس یہ ثابت کر چکی ہے کہ زمین کی ایک تہہ نہیں ہے اور یہ مختلف پرتوں کا مجموعہ ہے ہو سکتا ہے کہ اس بات میں اسی کی طرف اشارہ ہو۔لیکن یہ صرف میری رائے ہے خدانخواستہ کوئی تحریف یا اضافہ نہ سمجھا جائے میں انشااللہ اس کی تحقیق کر کے آپ کو جلد ہی بتا دوں گا۔ ابھی نہ بتا سکنے پر معذرت کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ میری کسی بے تحقیق بات سے کسی کا تصور اسی غلط بات پر بندھ جائے اور اللہ تعالٰی معاف فرمائیں میرے لئے اللہ تعالٰی کی نارضگی کا سبب بنے۔
 

سارا

محفلین
مجھے بھی اس بارے میں علم نہیں کوشش کرتی ہوں اگر کہیں سے پتا چل گیا تو ضرور بتاؤں گی انشا اللہ۔۔
 

سارا

محفلین
السلام علیکم۔۔۔

میرا ہوم ورک۔۔

''آخرت میں جنت اس کے حصے میں‌آئے گی جو دعوا پارسائی کرنے کی بجائے عمل کرتا ہے اور عمل میں جان پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔۔۔''

تواضع سر بلندی بڑھاتی ہے اور تکبر انسان کو خاک میں ملا دیتا ہے۔۔''
 

سارا

محفلین
اگر دوسرا کوئی طالبِ علم میری مدد کر سکے تو میں مشکور ہوں گا۔

ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ کسی نے اگر کسی کی زمین کا ایک بالشت بھر ٹکڑا بھی ناجائز طریقے سے لیا ہو گا۔۔قیامت کے دن سات زمینوں کا طوق بنا کر اس کے گلے میں ڈالا جائے گا۔۔۔
اور شاید سائنس کی کتابوں میں یہی لکھا ہوتا ہے کہ زمین کی مختلف طے ہیں جو اوپر نیچے ہیں۔۔مطلب آسمان کی طرح ان میں فاصلے نہیں ہیں لیکن اوپر نیچے طے کی صورت میں ہیں۔۔
اور کسی شاگرد کو بھی کچھ پتا ہو تو ضرور شئیر کرے۔۔۔
 

چاند بابو

محفلین
سارا بے حد شکریہ میرا خیال ہے کہ اب یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ زمین کم ازکم سات تہوں پر مشتمل ہے یا سات زمینیں ہیں۔ اگر اس حدیث کا حوالہ بھی مل جائے تو بات یہیں ختم ہو جاتی ہے کیونکہ جو بات حدیث سے ثابت ہو جائے اس کے لئے ہمیں خود سے کوئی تحقیق کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
ایک بار پھر آپ کا بہت بہت شکریہ
 

چاند بابو

محفلین
لیں جی ایک حوالہ تو حاضر ہے۔
قرآن پاک میں اللہ تعالی نے اٹھاسویئں پارے میں سورہ طلاق کے رکوع نمبر دو میں سات آسمانوں کا ذکر کیا ہے اور پھر زمین کا ذکر کرتے ہوئے کہاہے کہ آسمانوں کی مثل ہے اس کا سیدھا سا مطلب ہے کہ زمینیں بھی سات ہی ہیں۔
دوسری مثال ایک حدیث شریف کی دوں گا جس کے لئے تلاش جاری ہے انشااللہ جلد پیش کروں گا۔


استاد جی میں کیسا جا رہا ہوں۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

شمشاد

لائبریرین
قرآن میں جہاں بھی زمین و آسمان کا ذکر آیا ہے تو آسمانوں (جمع کا صیغہ) استعمال ہوا ہے جبکہ زمین کے لیے واحد کا۔
 

چاند بابو

محفلین
تو سنئے سر اصل صورتِ حال
قرآن پاک میں اللہ تعالی نے اٹھاسویئں پارے میں سورہ طلاق کے رکوع نمبر دوآیت نمبر بارہ میں اللہ تعالی فرماتے ہیں۔
"اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان بنائے اور اسی کی مثل زمین بھی۔ اس کا حکم ان کے درمیان اترتا ہےتاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ تعالی نے ہر چیز کو اپنے حکم سے گھیر رکھا ہے"
اس آیت کی توثیق صحیح مسلم : کتاب بیوع کی یہ حدیث بھی کرتی ہے جس کا مفہوم سارا نے بیان کیا ہے اصل حدیث کا ترجمہ کچھ یوں ہے۔
"جس نے کسی کی ایک بالشت بھرزمیں بھی ہتھیا لی توقیامت والے دن اس زمین کا اتنا حصہ ساتوں زمینوں سے طوق بناکر اس کے گلے میں ڈال دیاجائے گا"
صحیح بخاری نے اس کو یوں لکھا ہے۔
"اس کو سات زمینوں تک دھنسا دیا جائے گا"

بعض یہ بھی کہتے ہیں کہ ہر زمین میں اس طرح کا پیغمبر ہے جس طرح کا تمھاری زمین پر آیا۔

لغوی طور پر یہ ارض و سماء Relative Termsمیں ہیں یعنی سماء بلندی کا نام اور ارض پستی کا نام ہے گویا اس لحاظ سے پہلا آسمان دوسرے آسمان کے لحاظ سے ارض ہوا اس طرح سات آسمانوں کی طرح زمینیں بھی سات ہوئیں۔


باقی اس ساری بحث سے مراد کوئی اپنی برتری ثابت کرنا نہیں اور نہ ہی اس کا مطلب یہ ہے کہ میری تحقیق حرفِ آخرہے کیونکہ اللہ تعالی نے کچھ چیزوں کا علم ہمیں کھول کر عطا کر دیا ہے اور کچھ کو مخفی رکھا ہے جس میں زمین کا یہ علم بھی ہے اور یہ اللہ تعالی ہی جانتے ہیں کہ اس کی اصل کیا ہے۔ اور ہمیں بھی اللہ تعالی نے قرآن نے یہیں حکم دیا ہے کہ

میں یہاں مفہوم بیان کر سکوں گا۔
"کچھ آیات محکم آیات ہیں ان کو لازم پکڑو اور کچھ آیات متشابہات ہیں ان کے پیچھے نہ پڑو"

باقی اللہ بہتر جانتا ہے کہ حقیقت کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اگر میری کی گئی بات درست ہے تو مجھے اپنے پسندیدہ بندوں میں شامل کرے اور اگر میری بات درست نہیں ہے تو اللہ تعالی اپنی درگزر اور رحیم والی صفات کی وجہ سے مجھے معاف کریں۔
 

شمشاد

لائبریرین
کس قسم کے فارم تصدیق کروانے ہیں؟ یہاں تو کوئی نہیں ہوتے، ان کو تو کچہری جانا چاہیے۔
 

بنتِ حوا

محفلین
حضرت ابو بکر صدیق نے فرنایا۔۔اندھیرے پانچ قسم کے ہیں اور ان کے چراغ بھی پانچ ہیں قبر اندھیرا ہے اس کا چراغ لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ہے۔۔دنیا کی محبت اندھیرا ہے اس کا چراغ تقوی ہے پل صراد اندھیرا ہے اس کا چراغ یقین ہے گناہ اندھیرا ہے اس کا چراغ توبہ ہے اور آخرت اندھیرا ہے اس کا چراغ نیک عمل ہے
 

چاند بابو

محفلین
انہیں محفل کے تھانے میں نوکری چاہئے تھی اور اس کے لئے کسی شریف سے بندے سے تصدیق کروانا تھی چلیں اگر آپ اپنے کو اس کے قابل نہیں سمجھتے تو وہ کہیں اور چلے جاتے ہیں۔
 

چاند بابو

محفلین
سر جی ہمارا ہوم ورک چیک کر لیں اور ہمیں آج ہی ہماری پراگرس رپورٹ بھی دے دو کیونکہ ہمارے پاپا نے کہا ہے کہ وہ ہماری پڑھائی کے بارے میں مطمئن نہیں ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر میری رپورٹ اچھی نہ ہوئی تو ہمیں کسی اور سکول بھیج دیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کیا فائدہ اس سکول میں فیسیں دینے کا۔

میں یہاں سے جانا نہیں چاہتا اس لئے پلیز اچھی رپورٹ دے دیں۔



تین چیزوں کو حاصل کرو۔۔۔۔۔۔۔علم،اخلاق،شرافت
تین چیزوں کو پاک رکھو۔۔۔۔۔۔۔جسم،لباس،خیالا ت
تین چیزوں کو ایمان رکھو۔۔۔۔۔۔۔توحید،رسالت،آخ رت
تین چیزوں سے کام لو۔۔۔۔۔۔۔عقل،ہمت،نرمی
تین چیزوں کے لئے تیار رہو۔۔۔۔۔۔۔موت،زوال،علم
 

شمشاد

لائبریرین
وہ کیا ہے کہ آجکل کلرک بادشاہ غیر حاضریاں بہت کر رہے ہیں، انہیں آنے دیں، آپ کو رپورٹ بنواتا ہوں۔
 

چاند بابو

محفلین
سر جی کیا آج بھی کلرک بادشاہ نہیں آئے؟؟؟؟؟
مجھے تو لگتا ہے کہ میرے پاپا درست ہی کہتے ہیں۔ نہ کتنے دن ہو گئے ہیں‌ سکول میں نہ تو کوئی ٹیچر آیا ہے اور نہ کوئی طالب علم ۔کیا ہے یہ سکول؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top