حق تعالی شانہ ارشاد فرماتے ہیں
اے فرزندآدم
٭روزی کا غم نہ کھا اس وقت تک جب تک میرا خزانہ بھرا ہوا ہے اور میرا خزانہ کبھی خالی نہیں ہوگا
٭ظالم بادشاہ اور امیر کبیر سے مت ڈر جب تک میری سلطنت ہے اور وہ ہمیشہ کے لئے ہے
٭کسی سے محبت مت کر اور کسی سے کچھ مت مانگ جب تک تو مجھے پائے اور مجھے جب تک چاہے گا، پائے گا
٭میں نے سب چیزیں تیرے لئے بنائ ہیں اور تجھے اپنے لئے پس تو اپنے آپ کو دوسروں کے دروازے پر رسوا مت کر
٭جس طرح میں تجھ سے کل کا عمل نہیں چاہتا ،اسی طح تو بھی مجھ سے کل کی روزی مت مانگ
٭جب میں سات آسمان عرش و کرسی اور سات زمینوں کے پیدا کرنے سے عاجز نہیں ہوا، اسی طرح تیرے پیدا کرنے اور روزی دینے سے عاجز نہیں ہوں گا
٭جس طرح میں تیری روزی فراموش نہیں کرتا، اسی طرح تو بھی میری عبادت مت چھوڑ اور میرے حکم کے خلاف مت کر
٭جس قدر میں نے تیری قسمت میں رکھ دیا ہے اس پر راضی رہ اور نفس و شیطان کی خواہشوں سے دل کو مت بہلا
٭میں تیرا دوست ہوں تو بھی میرا دوست بنا رہ اور میری محبت اور عشق کے غم سے خالی نہ ہو
٭میرے غصہ سے بے باک مت ہو جب تک تو پل صراط سے گزر کر بہشت میں داخل نہ ہو جائے
٭تو مجھ پراپنے نفس کی مصلحت کے باعث غصہ ہوتا ہے اور اپنے نفس پر میری رضامندی کے لئے غصہ نہیں ہوتا
٭اگر تو میری تقسیم پر راضی ہو جائےتو، تواپنے آپ کو میرے عذاب سے چھڑا لےگا اور اگر تو اس پر راضی نہ ہوا تو نفس کو تجھ پر مقرر کر دوں گا، تاکہ تیرا نفس جانوروں کی طرح تجھے جنگلوں میں ڈوراتا پھرے مجھے قسم ہے اپنی عزت کی کہ تجھے کچھ حاصل نہ ہوگا مگر اسی قدر جو میں نے تیرے لئے مقرر کیا ہے
سر جی ہم حاضر ہیں اور ہوم ورک بھی کہیں سے لے آئے ہیں۔ ہماری حاضری لگا دیں۔