اردو محفل کا سکول (5)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ہاں میں بھوت نہیں ہوں پر تم ہو سکتے ہو کیوںکہ بھوت مذکر ہوتا ہے ۔۔:p
ویسے آجکل کے بچے کتنے نالائق ہین نہ بڑوں سے ڈرتے بھی نہیں ۔۔۔ :rolleyes:

اچھا بلکل سہی فرمایا ادی آپ نے ۔۔۔

باقی میرا تو آپکو پتا ہی ےے ہاہاہاہاہا :!!!!
 

شمشاد

لائبریرین
بلکل سہی کی جگہ بالکل صحیح لکھنا تھا۔

چلو بھئی تراب اب اسکول میں شرارتیں بند اور پڑھائی شروع۔

تو کوئی اچھی سے بلکہ بہت اچھی سے بات بتاؤ۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
ایک دن حضرت بہلول بازار میں بیٹھے ہوئے تھے کہ بادشاہ وقت کی سواری گزری۔ سواری روک کر بادشاہ نے حضرت بہلول سے پوچھا کہ اے بہلول! کیا کر رہے ہو؟
حضرت بہلول نے جواب دیا۔ بندوں کا اللہ سے صلح کروا رہا ہوں۔ اللہ تو مان رہا ہے مگر بندے نہیں مان رہے۔
کچھ دنوں بعد بادشاہ نے حضرت بہلول کو قبرستان میں بیٹھے ہوئے دیکھا۔ بادشاہ نے پوچھا۔ اے بہلول! کیا کر رہے ہو؟
حضرت بہلول نے جواباً کہا۔ بندوں کا اللہ سے صلح کروا رہا ہوں۔ مگر آج بندے تو مان رہے ہیں پر اللہ نہیں مان رہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ جو آپ نے آخر میں "اللہ نہیں مان رہے" لکھا ہے، اس کو "اللہ نہیں مان رہا۔" کر لیں۔ دوسرا یہ کہ حضرت بہلول کے آگے رحمۃ اللہ علیہ کا اضافہ کریں۔

شاباش، اسی طرح ہوم ورک کر کے آیا کریں۔ پھر آپ کو اسکول میں مانیٹر بنا دیں گے۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
ایک دن حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ بازار میں بیٹھے ہوئے تھے کہ بادشاہ وقت کی سواری گزری۔ سواری روک کر بادشاہ نے حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کہ اے بہلول! کیا کر رہے ہو؟
حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا۔ بندوں کا اللہ سے صلح کروا رہا ہوں۔ اللہ تو مان رہا ہے مگر بندے نہیں مان رہے۔
کچھ دنوں بعد بادشاہ نے حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کو قبرستان میں بیٹھے ہوئے دیکھا۔ بادشاہ نے پوچھا۔ اے بہلول! کیا کر رہے ہو؟
حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ نے جواباً کہا۔ بندوں کا اللہ سے صلح کروا رہا ہوں۔ مگر آج بندے تو مان رہے ہیں پر اللہ نہیں مان رہا۔
 

شمشاد

لائبریرین
لفظ "صلح (صُ ل ح)" عربی زبان سے اردو میں آیا ہے، اسم ہے اور مؤنث ہے۔ مطلب اس کا ہے نئے سرے سے دوستی کرنا یا پھر امن امان۔

تو "بندوں کا اللہ سے صلح کروا رہا ہوں" کی بجائے "بندوں کی اللہ سے صلح کروا رہا ہوں" صحیح ہے۔
 

تبسم

محفلین
1۔ اپنی کمائی پاک رکھیں دعا ضرور قبول ہو گی۔
2۔ سوچ گہری ہو جائے تو کیے جانے والے فیصلے کمزور پڑ جاتے ہیں۔
3۔ برائی کرنے والے سے نہیں بلکہ برائی سے نفرت کرو۔
4۔ کسی سے خندہ پیشانی سے پیش آنا ایسی نیکی ہے جو بے مشقت حاصل ہو تی ہے ۔
 

مہ جبین

محفلین
ایک بزرگ عالم کسی بستی میں پہنچے، جہاں انہوں نے دو دن قیام فرمایا
تیسرے دن صبح سویرے انہوں نے اپنے شاگرد سے کہا " اپنا سامان فوراً باندھ لو ہمیں یہاں سے جانا ہے"
شاگرد نے پوچھا " یہاں آنے کیلئے آپ نے طویل سفر کی مشقت اٹھائی، اب آپ اتنی جلدی کیوں روانہ ہونا چاہتے ہیں؟"
والم نے فرمایا " مجھے اس بستی میں آئے دو دن ہوگئے ہیں، سب کو میرے آنے کی اطلاع بھی ہے ، پھر بھی کوئی ولم کا طالب علم میرے پاس نہیں آیا ، جس بستی کے لوگوں میں ولم حاصل کرنے شوق نہ ہو وہاں عذاب الہٰی نازل ہوتا ہے اس لیئے جلدی کرو تاکہ ہم اس سرزمین سے دور نکل جائیں "۔
 

نیلم

محفلین
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی نے پوچھا :- یہ کیسے پتہ چلے گا کے جو پریشانی یا مصیبت ، ہم پر آئی ہے وہ اللہ کی طرف سے آزمائش ہے ؟
یا ہم پر اللہ کی طرف سے سزا ہے ؟

آپ نے جواب دیا ؛۔
جو"مصیبت" تجھے اللہ کے طرف لے جائے وہ "آزمائش" ہے
جو "مصیبت" تجھے اللہ سے دور کر دے وہ "سزا" ہے ۔.
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین

مجھے یاد ہے ایک دفعہ میرے مرشد سائیں فضل شاہ صاحب گوجرانوالہ گئے ، میں بھی ان کے ساتھ تھا - ہم جب پورا دن گوجرانوالہ میں گزار کر واپس آ رہےتھے تو بازار میں ایک فقیر ملا ، اس نے بابا جی سے کہا کچھ دے الله کے نام پر -
انھوں نے اس وقت ایک روپیہ بڑی دیر کی بات ہے ، ایک روپیہ بہت ہوتا تھا - وہ اس کو دیا وہ لے کر بڑا خوش ہوا ، دعائیں دیں ، اور بہت پسند کیا بابا جی کو -

بابا جی نے فقیر سے پوچھا شام ہو گئی ہے کتنی کمائی ہوئی ؟ فقیر ایک سچا آدمی تھا اس نے کہا ١٠ روپے بنا لیے ہیں تو دس روپے بڑے ہوتے تھے -
تو بابا جی نے فقیر سے کہا تو نے اتنے پیسے بنا لیے ہیں تو اپنے دیتے میں سے کچھ دے - تو اس نے کہا بابا میں فقیر آدمی ہوں میں کہاں سے دوں -
انھوں نے کہا ، اس میں فقیر امیر کا کوئی سوال نہیں جس کے پاس ہے اس کو دینا چاہیے تو اس فقیر کے دل کو یہ بات لگی -
کہنے لگا اچھا - وہاں دو مزدور کدالیں کندھے پر ڈالے گھر واپس جا رہے تھے - تو وہ فقیر بھاگا گیا ، اس نے چار روپے کی جلیبیاں خریدیں ، چار روپے کی ایک کلو جلیبیاں آیا کرتی تھیں -
اور بھاگ کے لایا ، اور آکر اس نے ان دو مزدوروں کو دے دیں - کہنے لگا ، لو ادھی ادھی کر لینا - وہ بڑے حیران ہوئےمیں بھی کھڑا ان کو دیکھتا رہا تو مزدور جلیبیاں لے کے خوش ہوئے اور دعائیں دیتے چلے گئے - بڑی مہربانی بابا تیری ، بڑی مہربانی -

تو وہ جو فقیر تھا کچھ کھسیانا ، کچھ شرمندہ سا تھا ، زندگی میں پہلی مرتبہ اس نے خیرات دی تھی - وہ تو لینے والے مقام پر تھا تو شرمندہ سا ہو کر کھسکا -
تو میرے بابا جی نے کہا، " اوئے لکیا کدھر جانا ایں تینوں فقیر توں داتا بنا دیتا اے ، خوش ہو نچ کے وکھا - "
تو فقیر سے جب داتا بنتا ہے نا، تواس کا رتبہ بلند ہو جاتا ہے ، تو باہر نہیں تو اس کا اندر ضرور ناچنے لگتا ہے

از اشفاق احمد زاویہ بابا جناح
 

ذوالقرنین

لائبریرین
السلام علیکم ٹیچرز اینڈ کلاس میٹس!:)


ایک دفعہ عباسی خلیفہ ہارون رشید نے لوگوں سے کہا کہ اگر نیک بننا چاہتے ہو تو سات خصلتیں بچوں کی سی اپنائیں:
1. بچے رزق کا غم نہیں کرتے۔
2. ذرا سی دھمکی سے ڈر کر رونے لگتے ہیں۔
3. اپنے بڑوں سے ڈرتے ہیں۔
4. لڑائی کے بعد جلدی صلح کر لیتے ہیں۔
5. اپنے دل میں کینہ نہیں رکھتے۔
6. دشمنی کا بدلہ نہیں لیتے۔
7. مل جل کر رہتے ہیں۔
 

مہ جبین

محفلین
السلام علیکم ٹیچرز اینڈ کلاس میٹس!:)


ایک دفعہ عباسی خلیفہ ہارون رشید نے لوگوں سے کہا کہ اگر نیک بننا چاہتے ہو تو سات خصلتیں بچوں کی سی اپنائیں:
1. بچے رزق کا غم نہیں کرتے۔
2. ذرا سی دھمکی سے ڈر کر رونے لگتے ہیں۔
3. اپنے بڑوں سے ڈرتے ہیں۔
4. لڑائی کے بعد جلدی صلح کر لیتے ہیں۔
5. اپنے دل میں کینہ نہیں رکھتے۔
6. دشمنی کا بدلہ نہیں لیتے۔
7. مل جل کر رہتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
بچو ! بھلے آپ اپنے ذہنوں میں ایسےمنفی خیالات کو تو رہنے دیں لیکن اپنے اندر ایک ایسا رویہ ضرور اختیار کریں جو ان منفی خیالات کے ہونے کے باوصف آپ کو مثبت انداز اختیار کرنے پر راغب کرے -
اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ آپ جب بھی بے شمار منفی خیالات میں گھریں اور آپ کو مستقبل تاریک نظر آئے تو آپ جس مقام پر بھی ہوں وہاں سے باہر نکل کر کھلی جگہ پر آجائیں -
اور کھلی جگہ پر آکر دونوں پاؤں کے درمیان ڈیڑھ فوٹ کا فاصلہ رکھیں - کندھے پیچھے رکھتے ہوئے سینہ آگے نکال کر، اور ٹھوڑی اوپر اٹھا کر آنکھیں آسمان سے ملا کر ایک بہت ہی گہرا سانس لیں - اور پھر اس گہری سانس کو روک کر یہ کہیں کہ " میرا الله مجھے طاقت عطا کرتا ہے اور میں طاقتور ہوں "
جب آپ اس ڈرل میں داخل ہونگے تو آپ کو طاقت آتی محسوس ہوگی - چینی لوگ اس بارے میں کہتے ہیں کہ یہ طاقت الله کی طرف سے انسان کو عطا کی گئی ہے یہ کائنات کے اندرہرجگہ موجود ہے جسے آپ ہاتھ پھیلا کر سمیٹ سکتے ہیں اور اپنے اندر داخل کر سکتے ہیں - اور دعا مانگ کر ہم بھی ایسا محسوس کرتے ہیں کہ ہم نے اس قسم کی طاقت کو حاصل کر لیا ہے - جو خدا نے ہمیں دی ہے

از اشفاق احمد زاویہ ٢ بانسری
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top