فرذوق احمد
محفلین
ارے یہ تو کچھ بھی نہیں شمشاد بھائی
ابھی آپ نے فرذوق کہ قصے کہا سُنے ہیں
عرصہ دراز کی بات ہے میں اپنے اسی تھانے میں بیٹھا ہوا تھا
اچانک ایک کال آئی اور کہاں گیا کہ یہاں ایک بلڈنگ میں بم رکھا گیا ہے
میں وہاں پہنچا تو ہر کسی کہ چہرے سے خوف چھلک رہا تھا ہر بندہ یہی کہہ رہا تھا بم بم بم بم
تو بس پھر میں نے بھی یہ سُن کر دوڑ لگا دی اور بم بم بم بم بم چلاتا ہو ا گھر آ گیا
نہیں تو بس اُس دن ۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی آپ نے فرذوق کہ قصے کہا سُنے ہیں
عرصہ دراز کی بات ہے میں اپنے اسی تھانے میں بیٹھا ہوا تھا
اچانک ایک کال آئی اور کہاں گیا کہ یہاں ایک بلڈنگ میں بم رکھا گیا ہے
میں وہاں پہنچا تو ہر کسی کہ چہرے سے خوف چھلک رہا تھا ہر بندہ یہی کہہ رہا تھا بم بم بم بم
تو بس پھر میں نے بھی یہ سُن کر دوڑ لگا دی اور بم بم بم بم بم چلاتا ہو ا گھر آ گیا
نہیں تو بس اُس دن ۔۔۔۔۔۔۔۔