سیما علی
لائبریرین
سید رافعمجھے خشوع و خضوع بہت ہی پرمزاح اور لڑی کے حسب حال لگا تھا۔ پڑھ کر مزہ آیا۔
عدنان بھائی کی یہ لڑی ہلکی پھلکی تھی سو پہلی بار پڑھنے میں شاید وہ توجہ نہ رہی۔ اسی لیے آپ نے توجہ سے 'خشوع خضوع' کے ساتھ دوبارہ پڑھا۔ پہلی دفعہ طبعیت میں وہ توجہ نہ تھی جو اسکے مکمل مزاح کو پا لیتی۔ اسی لیے دوبارہ توجہ کی۔
عین نوازش آپ نے اصل نکتہ سمجھ لیا ۔ بات حقیقت میں یہی بات ہے عدنان صاحب کی تحریر انتہائ پرمزاح اور ہلکے پھلکے انداز مگر بڑے نیے آنے والے کے لیے اثر رکھتی ہے سو میں نے جب دوسری بار پڑھی تو بے حد لطف اندوز ہوئ اور ترنگ میں لکھ گیئ