پندرہویں سالگرہ اردو محفل کی پندرہویں سالگرہ اور ہماری فلسفیانہ سوچ

نبیل

تکنیکی معاون
صلاح سخن میں فی رکن ریٹ لمٹنگ یعنی ایک رکن دن میں صرف ایک ہی غظم پر اصلاح لے سکے
انہیں اپنا دیوان شائع کرنے کی جلدی ہے اور آپ ان کو تھروٹل کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ :)

دعا و درود و اذکار کے زمرے کو حذف کر دیا جائے کہ وہ محض کاپی پیسٹنگ کا شکار ہے
یا صرف ایک ہی تھریڈ آج کی دعا کے نام سے شروع کر دیا جائے تاکہ اسی میں تمام اوراد و ازکار کیے جا سکیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
ایک آئیڈیا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک ہی تعزیت کا تھریڈ کھول لیا جائے تاکہ ہرفوتیدگی کے لیے الگ تھریڈ کھولنے کی بجائے اسی میں سب کی تعزیت کر لی جائے۔
ایک قریبی عزیز ایک مرتبہ کسی فوتیدگی پر افسوس کرنے کے لیے کہیں گئے تو انہیں کچھ طویل اور دشوار سفر سے گزرنا پڑا۔ واپسی پر کہنے لگے کہ بھئی آئندہ جو فوت ہونے والے ہیں ان کا افسوس بھی ابھی کیے دیتے ہیں، بار بار نہیں آ سکتا۔ o_O
اللہ سلامت رکھے ہمارے محفلین کو پلیز اچھی اچھی باتیں کریں سالگرہ کی بات ہو رہی ہے ایسے میں سلامتی کی باتیں کریں س
ایس او پیز پر عمل کریں گے احتیاط کے سالگرہ منائیں گے انشاء اللہ
مالک خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچا ئے آمین
 

سین خے

محفلین
کچھ تجاویز:
  • اصلاح سخن میں فی رکن ریٹ لمٹنگ یعنی ایک رکن دن میں صرف ایک ہی غظم پر اصلاح لے سکے
  • سیاست و مذہب کے زمروں میں کل ریٹ لمٹنگ کہ 24 گھنٹوں میں لڑیوں یا مراسلوں کی تعداد کنٹرول میں رہے
  • دعا و درود و اذکار کے زمرے کو حذف کر دیا جائے کہ وہ محض کاپی پیسٹنگ کا شکار ہے
  • محفل میں پوسٹ کا سائز بہت بڑا ہو سکتا ہے۔ یہ لائبریری کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ چونکہ لائبریری پر کوئی کام نہیں ہو رہا اس لئے اسے اب کم کیا جائے تاکہ شیطان کی آنت والی کاپی پیسٹ سے نجات ملے
  • محفل پر بہت زیادہ زمرے ہیں۔ ان میں سے کم از کم آدھے مستقل مقفل کر دیئے جائیں۔
  • جو رکن واٹس ایپ سے کاپی پیسٹ کرے اسے پہلی بار ایک دن، دوسری بار ایک ہفتہ اور تیسری بار مستقل معطل کر دیا جائے

بہت مناسب تجاویز ہیں اور واٹس ایپ کاپی پیسٹ پر تو فوراََ پابندی لگا دینی چاہئے۔
 

نکتہ ور

محفلین
کچھ تجاویز:
  • اصلاح سخن میں فی رکن ریٹ لمٹنگ یعنی ایک رکن دن میں صرف ایک ہی غظم پر اصلاح لے سکے
  • سیاست و مذہب کے زمروں میں کل ریٹ لمٹنگ کہ 24 گھنٹوں میں لڑیوں یا مراسلوں کی تعداد کنٹرول میں رہے
  • دعا و درود و اذکار کے زمرے کو حذف کر دیا جائے کہ وہ محض کاپی پیسٹنگ کا شکار ہے
  • محفل میں پوسٹ کا سائز بہت بڑا ہو سکتا ہے۔ یہ لائبریری کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ چونکہ لائبریری پر کوئی کام نہیں ہو رہا اس لئے اسے اب کم کیا جائے تاکہ شیطان کی آنت والی کاپی پیسٹ سے نجات ملے
  • محفل پر بہت زیادہ زمرے ہیں۔ ان میں سے کم از کم آدھے مستقل مقفل کر دیئے جائیں۔
  • جو رکن واٹس ایپ سے کاپی پیسٹ کرے اسے پہلی بار ایک دن، دوسری بار ایک ہفتہ اور تیسری بار مستقل معطل کر دیا جائے
غظم؟
یعنی غزل اور نظم کا مرکب۔:)
میں زمرے مقفل کرنے کے حق میں نہیں ہوں اگرچہ آج کل ویران ہی ہوں، کسی طریق سے ان میں بھی رونق لگائی جا سکتی ہے جو بالآخر محفل کی فعالیت میں اضافہ کرے گی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں زمرے مقفل کرنے کے حق میں نہیں ہوں اگرچہ آج کل ویران ہی ہوں، کسی طریق سے ان میں بھی رونق لگائی جا سکتی ہے جو بالآخر محفل کی فعالیت میں اضافہ کرے گی۔

وقت کے ساتھ فورم کی تنظیم نو کی ضرورت پیش آتی رہتی ہے۔ فورم کے ارتقاء کے لیے ضروری ہے کہ ضرورت کے مطابق نئے موضوعات کی گنجائش پیدا کی جائے اور ازکار رفتہ مواد کو آرکائیو کر دیا جائے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کچھ تجاویز:
  • اصلاح سخن میں فی رکن ریٹ لمٹنگ یعنی ایک رکن دن میں صرف ایک ہی غظم پر اصلاح لے سکے
برادرم ظہیر، سپیل چیکر اس مسئلے کا صرف جزوی حل ہے۔ لیکن جہاں تک ادبی زمرے میں پوسٹ کرنے کا تعلق ہے تو یہاں میں آپ سے سو فیصد متفق ہوں کہ نثر اور نظم کی شراکت میں گرامر اور املا کے معیار کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ کافی عرصہ قبل ہم نے تکنیکی مضامین پوسٹ کرنے کے لیے ایک نظام وضع کیا تھا جس کے تحت کوئی بھی تکنیکی مضمون پبلک ویو میں آنے سے پہلے موڈریشن کیو میں جاتا تھا، اور متعلقہ مدیر کی منظوری کے بعد ہی نظر آتا تھا۔ یہ نظام تکنیکی مضامین کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ ایسا ہی سسٹم ادبی سیکشن میں بھی وضع کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں اصلاح سخن فورم میں پوسٹ کرنے والے غالبا مختلف سطح کی مہارت رکھنے والے لوگ ہیں۔ ان میں اگر کچھ عروض کی شدھ بدھ رکھے ہیں تو چند شاید بالکل نوآموز بھی ہیں۔ ان سب کو ایک ہی زمرے میں رکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔ ایک مرتبہ محمد یعقوب آسی صاحب نے بھی اس سلسلے میں کچھ کہا تھا۔ بہرحال اس کے بارے میں شعبہ ادب کے ذمہ دار بہتر جانتے ہوں گے۔
میری رائے میں اصلاحِ سخن کے شعبے میں مناسب نظام وضع کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ کسی شاعر کی پوسٹ میں املا اور گرامر کی غلطی ایک عام مراسلے کی نسبت زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔ شعر و ادب کو زبان کا معیار سمجھا جاتا ہے اور عام لوگوں کے لئے زبان سیکھنے کا ذریعہ بھی ۔ عموماً یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ آج کے شاعر اور ادیب آگے چل کر معاشرے میں زبان کی ترویج و ترقی کا ذریعہ بنیں گے۔ چنانچہ شاعری کا زمرہ املا اور گرامر کی غلطیوں سے حتی الامکان پاک ہونا چاہئے ۔ اصلاحِ سخن کی ذمہ داری جناب الف عین ، راحل بھائی ، خلیل بھائی اور عاطف بھائی نے سنبھالی ہوئی ہے۔ چنانچہ ان احباب کی رائے اس معاملے میں سب سے اہم اور باوزن ہوگی ۔ گاہے بگاہے میں اور چند دوسرے لوگ بھی اس زمرے میں اپنی رائے دیا کرتے ہیں ۔ میرا مشاہدہ یہ ہے کہ بہت سارے نو آموز اصلاحی تجاویز پر کماحقہ غور تک نہیں کرتے ۔ نہ اپنا ہوم ورک کرتے ہیں اور نہ ہی مطالعے کا حق ادا کرتے ہیں ۔ بار بار نشاندہی اور اصلاح کے باوجود انہی اغلاط کو دہراتے رہتے ہیں ۔ لغت دیکھنے کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے ۔ (پہلے وقتوں میں تو استاد حضرات شاگرد کی طبع ، استعداد اور سیکھنے کا رجحان دیکھ کر فیصلہ کیا کرتے تھے کہ ان پر مزید وقت اور توانائی صرف کرنا مناسب بھی ہے یا نہیں ۔ اگرکسی میں جوہر نظر نہیں آتا تھا تو صاف کہہ دیا کرتے تھے کہ میاں شاعری میں وقت ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔کسی اور صنف میں دھیان دو۔ شاید انٹر نیٹ پر ایسا کرنا بوجوہ مشکل ہے ۔) بہرحال ، اس ضمن میں میری تجاویز یہ ہیں:
- اصلاح سخن کے زمرے کو بالکل اسی طرز پر ڈھالا جائے کہ جیسے پرانے وقتوں میں استاد شعرا کی بیٹھک ہواکرتی تھی ۔ یعنی مجلسی آداب کا پورا خیال رکھا جائے ۔
- اصلاحِ سخن میں ہر نو وارد کو پابند کیا جائے کہ اردو محفل پر آتے کے ساتھ ہی " غزل باری" نہ شروع کردے بلکہ پہلے اپنا تعارف پوسٹ کرے ۔ اصل نام ، تعلیمی اورشعری و ادبی پس منظر وغیرہ سے آگہی بخشے ۔
- اصلاح لینے کے آداب کا خیال رکھے ۔ ( "اصلاح کردو" اور "اصلاح کردیں" جیسا لٹھ مار تخاطب عام طور پر دیکھنے میں آتا ہے ۔بعض لوگ اصلاح کے لئے غزل اس طرح پیش کرتے ہیں کہ گویا اصلاح دینے والوں پر احسان کررہے ہوں ۔ اور بعض لوگ اصلاحی تجاویز پر اس طرح کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں گویا ان کی شان میں گستاخی کردی گئی ہے ۔) وغیرہ وغیرہ
- نو وارد پہلے کچھ دھاگوں میں شرکت کرے اور دیگر محفلین سے کچھ شناسائی پیدا کرے ۔
- ایک شاعر کو ہفتے میں ایک سے زیادہ غزل یا نظم پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے
- املا اور گرامر کی اغلاط پر بلا استثنا گرفت ہونی چاہئے کہ زبان کا معیار برقرار رکھنے کا ایک یہی طریقہ ہے ۔
- اصلاح دینے والے احباب کو دیکھنا چاہئے کہ کس شاگرد پر کتنا وقت اور توجہ صرف کرنا سود مند ہوگا ۔ غیرمناسب رویوں کی حوصلہ شکنی کرنا بہت ضروری ہے ۔

یہ تجاویز الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی صاحبان کی خدمت میں گزار رہا ہوں کہ وہی اصلاحِ سخن کے کرتا دھرتا ہیں اور اس زمرے میں کوئی نظام وضع کرنا انہی کے اختیار اور مرضی پر ہے ۔ اگر اس ضمن میں میری کسی مدد کی ضرورت ہو تو میں حاضر ہوں ۔ ( ایک عرصے سے آدابِ مجلسی پر ایک مضمون ادھورا پڑا ہے ۔ اب اسے مکمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔)
 

الف عین

لائبریرین
میری رائے میں اصلاحِ سخن کے شعبے میں مناسب نظام وضع کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ کسی شاعر کی پوسٹ میں املا اور گرامر کی غلطی ایک عام مراسلے کی نسبت زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔ شعر و ادب کو زبان کا معیار سمجھا جاتا ہے اور عام لوگوں کے لئے زبان سیکھنے کا ذریعہ بھی ۔ عموماً یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ آج کے شاعر اور ادیب آگے چل کر معاشرے میں زبان کی ترویج و ترقی کا ذریعہ بنیں گے۔ چنانچہ شاعری کا زمرہ املا اور گرامر کی غلطیوں سے حتی الامکان پاک ہونا چاہئے ۔ اصلاحِ سخن کی ذمہ داری جناب الف عین ، راحل بھائی ، خلیل بھائی اور عاطف بھائی نے سنبھالی ہوئی ہے۔ چنانچہ ان احباب کی رائے اس معاملے میں سب سے اہم اور باوزن ہوگی ۔ گاہے بگاہے میں اور چند دوسرے لوگ بھی اس زمرے میں اپنی رائے دیا کرتے ہیں ۔ میرا مشاہدہ یہ ہے کہ بہت سارے نو آموز اصلاحی تجاویز پر کماحقہ غور تک نہیں کرتے ۔ نہ اپنا ہوم ورک کرتے ہیں اور نہ ہی مطالعے کا حق ادا کرتے ہیں ۔ بار بار نشاندہی اور اصلاح کے باوجود انہی اغلاط کو دہراتے رہتے ہیں ۔ لغت دیکھنے کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے ۔ (پہلے وقتوں میں تو استاد حضرات شاگرد کی طبع ، استعداد اور سیکھنے کا رجحان دیکھ کر فیصلہ کیا کرتے تھے کہ ان پر مزید وقت اور توانائی صرف کرنا مناسب بھی ہے یا نہیں ۔ اگرکسی میں جوہر نظر نہیں آتا تھا تو صاف کہہ دیا کرتے تھے کہ میاں شاعری میں وقت ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔کسی اور صنف میں دھیان دو۔ شاید انٹر نیٹ پر ایسا کرنا بوجوہ مشکل ہے ۔) بہرحال ، اس ضمن میں میری تجاویز یہ ہیں:
- اصلاح سخن کے زمرے کو بالکل اسی طرز پر ڈھالا جائے کہ جیسے پرانے وقتوں میں استاد شعرا کی بیٹھک ہواکرتی تھی ۔ یعنی مجلسی آداب کا پورا خیال رکھا جائے ۔
- اصلاحِ سخن میں ہر نو وارد کو پابند کیا جائے کہ اردو محفل پر آتے کے ساتھ ہی " غزل باری" نہ شروع کردے بلکہ پہلے اپنا تعارف پوسٹ کرے ۔ اصل نام ، تعلیمی اورشعری و ادبی پس منظر وغیرہ سے آگہی بخشے ۔
- اصلاح لینے کے آداب کا خیال رکھے ۔ ( "اصلاح کردو" اور "اصلاح کردیں" جیسا لٹھ مار تخاطب عام طور پر دیکھنے میں آتا ہے ۔بعض لوگ اصلاح کے لئے غزل اس طرح پیش کرتے ہیں کہ گویا اصلاح دینے والوں پر احسان کررہے ہوں ۔ اور بعض لوگ اصلاحی تجاویز پر اس طرح کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں گویا ان کی شان میں گستاخی کردی گئی ہے ۔) وغیرہ وغیرہ
- نو وارد پہلے کچھ دھاگوں میں شرکت کرے اور دیگر محفلین سے کچھ شناسائی پیدا کرے ۔
- ایک شاعر کو ہفتے میں ایک سے زیادہ غزل یا نظم پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے
- املا اور گرامر کی اغلاط پر بلا استثنا گرفت ہونی چاہئے کہ زبان کا معیار برقرار رکھنے کا ایک یہی طریقہ ہے ۔
- اصلاح دینے والے احباب کو دیکھنا چاہئے کہ کس شاگرد پر کتنا وقت اور توجہ صرف کرنا سود مند ہوگا ۔ غیرمناسب رویوں کی حوصلہ شکنی کرنا بہت ضروری ہے ۔

یہ تجاویز الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی صاحبان کی خدمت میں گزار رہا ہوں کہ وہی اصلاحِ سخن کے کرتا دھرتا ہیں اور اس زمرے میں کوئی نظام وضع کرنا انہی کے اختیار اور مرضی پر ہے ۔ اگر اس ضمن میں میری کسی مدد کی ضرورت ہو تو میں حاضر ہوں ۔ ( ایک عرصے سے آدابِ مجلسی پر ایک مضمون ادھورا پڑا ہے ۔ اب اسے مکمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔)
اچھی تجاویز ہیں، میں تو کم از کم زبان و بیان کی غلطی پر ٹوک دینے کی عادت سے مجبور ہوں، نظر ہی کم بخت ایسی ہے کہ پہلے غلطی پر ہی پڑتی ہے!
 

رانا

محفلین
کچھ تجاویز:
  • اصلاح سخن میں فی رکن ریٹ لمٹنگ یعنی ایک رکن دن میں صرف ایک ہی غظم پر اصلاح لے سکے
  • سیاست و مذہب کے زمروں میں کل ریٹ لمٹنگ کہ 24 گھنٹوں میں لڑیوں یا مراسلوں کی تعداد کنٹرول میں رہے
  • دعا و درود و اذکار کے زمرے کو حذف کر دیا جائے کہ وہ محض کاپی پیسٹنگ کا شکار ہے
  • محفل میں پوسٹ کا سائز بہت بڑا ہو سکتا ہے۔ یہ لائبریری کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ چونکہ لائبریری پر کوئی کام نہیں ہو رہا اس لئے اسے اب کم کیا جائے تاکہ شیطان کی آنت والی کاپی پیسٹ سے نجات ملے
  • محفل پر بہت زیادہ زمرے ہیں۔ ان میں سے کم از کم آدھے مستقل مقفل کر دیئے جائیں۔
  • جو رکن واٹس ایپ سے کاپی پیسٹ کرے اسے پہلی بار ایک دن، دوسری بار ایک ہفتہ اور تیسری بار مستقل معطل کر دیا جائے
پوسٹ سائز چھوٹا کرنے والی تجویز تو سیدھا سیدھا ہمارے خلاف سازش ہے اور بہانہ لگادیا کاپی پیسٹ والوں کا:)
 
اصلاح سخن میں فی رکن ریٹ لمٹنگ یعنی ایک رکن دن میں صرف ایک ہی غظم پر اصلاح لے سکے

برادرم ظہیر، سپیل چیکر اس مسئلے کا صرف جزوی حل ہے۔ لیکن جہاں تک ادبی زمرے میں پوسٹ کرنے کا تعلق ہے تو یہاں میں آپ سے سو فیصد متفق ہوں کہ نثر اور نظم کی شراکت میں گرامر اور املا کے معیار کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ کافی عرصہ قبل ہم نے تکنیکی مضامین پوسٹ کرنے کے لیے ایک نظام وضع کیا تھا جس کے تحت کوئی بھی تکنیکی مضمون پبلک ویو میں آنے سے پہلے موڈریشن کیو میں جاتا تھا، اور متعلقہ مدیر کی منظوری کے بعد ہی نظر آتا تھا۔ یہ نظام تکنیکی مضامین کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ ایسا ہی سسٹم ادبی سیکشن میں بھی وضع کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں اصلاح سخن فورم میں پوسٹ کرنے والے غالبا مختلف سطح کی مہارت رکھنے والے لوگ ہیں۔ ان میں اگر کچھ عروض کی شدھ بدھ رکھے ہیں تو چند شاید بالکل نوآموز بھی ہیں۔ ان سب کو ایک ہی زمرے میں رکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔ ایک مرتبہ محمد یعقوب آسی صاحب نے بھی اس سلسلے میں کچھ کہا تھا۔ بہرحال اس کے بارے میں شعبہ ادب کے ذمہ دار بہتر جانتے ہوں گے۔

میری رائے میں اصلاحِ سخن کے شعبے میں مناسب نظام وضع کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ کسی شاعر کی پوسٹ میں املا اور گرامر کی غلطی ایک عام مراسلے کی نسبت زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔ شعر و ادب کو زبان کا معیار سمجھا جاتا ہے اور عام لوگوں کے لئے زبان سیکھنے کا ذریعہ بھی ۔ عموماً یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ آج کے شاعر اور ادیب آگے چل کر معاشرے میں زبان کی ترویج و ترقی کا ذریعہ بنیں گے۔ چنانچہ شاعری کا زمرہ املا اور گرامر کی غلطیوں سے حتی الامکان پاک ہونا چاہئے ۔ اصلاحِ سخن کی ذمہ داری جناب الف عین ، راحل بھائی ، خلیل بھائی اور عاطف بھائی نے سنبھالی ہوئی ہے۔ چنانچہ ان احباب کی رائے اس معاملے میں سب سے اہم اور باوزن ہوگی ۔ گاہے بگاہے میں اور چند دوسرے لوگ بھی اس زمرے میں اپنی رائے دیا کرتے ہیں ۔ میرا مشاہدہ یہ ہے کہ بہت سارے نو آموز اصلاحی تجاویز پر کماحقہ غور تک نہیں کرتے ۔ نہ اپنا ہوم ورک کرتے ہیں اور نہ ہی مطالعے کا حق ادا کرتے ہیں ۔ بار بار نشاندہی اور اصلاح کے باوجود انہی اغلاط کو دہراتے رہتے ہیں ۔ لغت دیکھنے کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے ۔ (پہلے وقتوں میں تو استاد حضرات شاگرد کی طبع ، استعداد اور سیکھنے کا رجحان دیکھ کر فیصلہ کیا کرتے تھے کہ ان پر مزید وقت اور توانائی صرف کرنا مناسب بھی ہے یا نہیں ۔ اگرکسی میں جوہر نظر نہیں آتا تھا تو صاف کہہ دیا کرتے تھے کہ میاں شاعری میں وقت ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔کسی اور صنف میں دھیان دو۔ شاید انٹر نیٹ پر ایسا کرنا بوجوہ مشکل ہے ۔) بہرحال ، اس ضمن میں میری تجاویز یہ ہیں:
- اصلاح سخن کے زمرے کو بالکل اسی طرز پر ڈھالا جائے کہ جیسے پرانے وقتوں میں استاد شعرا کی بیٹھک ہواکرتی تھی ۔ یعنی مجلسی آداب کا پورا خیال رکھا جائے ۔
- اصلاحِ سخن میں ہر نو وارد کو پابند کیا جائے کہ اردو محفل پر آتے کے ساتھ ہی " غزل باری" نہ شروع کردے بلکہ پہلے اپنا تعارف پوسٹ کرے ۔ اصل نام ، تعلیمی اورشعری و ادبی پس منظر وغیرہ سے آگہی بخشے ۔
- اصلاح لینے کے آداب کا خیال رکھے ۔ ( "اصلاح کردو" اور "اصلاح کردیں" جیسا لٹھ مار تخاطب عام طور پر دیکھنے میں آتا ہے ۔بعض لوگ اصلاح کے لئے غزل اس طرح پیش کرتے ہیں کہ گویا اصلاح دینے والوں پر احسان کررہے ہوں ۔ اور بعض لوگ اصلاحی تجاویز پر اس طرح کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں گویا ان کی شان میں گستاخی کردی گئی ہے ۔) وغیرہ وغیرہ
- نو وارد پہلے کچھ دھاگوں میں شرکت کرے اور دیگر محفلین سے کچھ شناسائی پیدا کرے ۔
- ایک شاعر کو ہفتے میں ایک سے زیادہ غزل یا نظم پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے
- املا اور گرامر کی اغلاط پر بلا استثنا گرفت ہونی چاہئے کہ زبان کا معیار برقرار رکھنے کا ایک یہی طریقہ ہے ۔
- اصلاح دینے والے احباب کو دیکھنا چاہئے کہ کس شاگرد پر کتنا وقت اور توجہ صرف کرنا سود مند ہوگا ۔ غیرمناسب رویوں کی حوصلہ شکنی کرنا بہت ضروری ہے ۔

یہ تجاویز الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، محمد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی صاحبان کی خدمت میں گزار رہا ہوں کہ وہی اصلاحِ سخن کے کرتا دھرتا ہیں اور اس زمرے میں کوئی نظام وضع کرنا انہی کے اختیار اور مرضی پر ہے ۔ اگر اس ضمن میں میری کسی مدد کی ضرورت ہو تو میں حاضر ہوں ۔ ( ایک عرصے سے آدابِ مجلسی پر ایک مضمون ادھورا پڑا ہے ۔ اب اسے مکمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔)

اچھی تجاویز ہیں، میں تو کم از کم زبان و بیان کی غلطی پر ٹوک دینے کی عادت سے مجبور ہوں، نظر ہی کم بخت ایسی ہے کہ پہلے غلطی پر ہی پڑتی ہے!

بحیثیت ایک مبتدی ہم ڈرتےڈرتے معززینِ محفل سے اختلاف کرنے کی جرات کررہے ہیں۔ اردو محفل کے دودھاگے ،"آپ کی بابندِ بحور شاعری" اور ،"آپ کی پسندیدہ شاعری" اردو محفل کا طرۂ امتیاز ہیں اور بلاشبہ ان پر سخت قواعد و ضوابط کی پابندی ہونی چاہیے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کسی بھی شعر کی تلاش مہمانوں کو اردو محفل ہی کھینچ لاتی ہے ، یعنی اردو محفل کا یہ خزینہ مستند کا درجہ حاصل کرگیا ہے۔

اس کے برعکس ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مبتدی کو اس کی صلاحیت و استعداد سے قطع نظر مکمل اجازت ہونی چاہیے کہ وہ اپنی نگارشات اصلاح سخن میں پیش کرسکے۔ یہاں بھی اس پر سخت قواعد و ضوابط لاگو کردئیے جائیں تو وہ بے چارہ کہاں جائے گا؟ البتہ جس صبر و حوصلے اور پیار کے ساتھ اساتذہ و دیگر محفلین ان کی مدد فرماتے ہیں وہ قابلِ ستائش ہے۔ ہاں البتہ مبتدیوں پر زور دینا لازمی ہے کہ وہ دوسرے مبتدیوں کے کلام پر دی گئی اصلاح کا بھی مطالعہ کریں اور سیکھنے کی کوشش کریں۔ محفلین نے یہ بات نوٹ کی ہوگی کہ اس زمرے میں ہمیں اور دیگر مبتدیوں کو بھی اجازت ہے کہ وہ اپنی رائے پیش کرسکیں

نیز مبتدیوں پر گاہے بگاہے واضح کیا جاتا ہے کہ وہ کسی دوسرے مبتدی کی اصلاح کو بھی حقیر نہ جانیں۔ اگر وہ رائے غلط ہوگی تو اساتذہ اس پر اپنی رائے کا اظہار کردیں گے۔

آخر میں ہم اساتذہ و دیگر محفلین کو جو ہم مبتدیوں کی دلجوئی کی خاطر اصلاح سخن کا بیڑہ اٹھائے ہوئے ہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
بحیثیت ایک مبتدی ہم ڈرتےڈرتے معززینِ محفل سے اختلاف کرنے کی جرات کررہے ہیں۔ اردو محفل کے دودھاگے ،"آپ کی بابندِ بحور شاعری" اور ،"آپ کی پسندیدہ شاعری" اردو محفل کا طرۂ امتیاز ہیں اور بلاشبہ ان پر سخت قواعد و ضوابط کی پابندی ہونی چاہیے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کسی بھی شعر کی تلاش مہمانوں کو اردو محفل ہی کھینچ لاتی ہے ، یعنی اردو محفل کا یہ خزینہ مستند کا درجہ حاصل کرگیا ہے۔

اس کے برعکس ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مبتدی کو اس کی صلاحیت و استعداد سے قطع نظر مکمل اجازت ہونی چاہیے کہ وہ اپنی نگارشات اصلاح سخن میں پیش کرسکے۔ یہاں بھی اس پر سخت قواعد و ضوابط لاگو کردئیے جائیں تو وہ بے چارہ کہاں جائے گا؟ البتہ جس صبر و حوصلے اور پیار کے ساتھ اساتذہ و دیگر محفلین ان کی مدد فرماتے ہیں وہ قابلِ ستائش ہے۔ ہاں البتہ مبتدیوں پر زور دینا لازمی ہے کہ وہ دوسرے مبتدیوں کے کلام پر دی گئی اصلاح کا بھی مطالعہ کریں اور سیکھنے کی کوشش کریں۔ محفلین نے یہ بات نوٹ کی ہوگی کہ اس زمرے میں ہمیں اور دیگر مبتدیوں کو بھی اجازت ہے کہ وہ اپنی رائے پیش کرسکیں

نیز مبتدیوں پر گاہے بگاہے واضح کیا جاتا ہے کہ وہ کسی دوسرے مبتدی کی اصلاح کو بھی حقیر نہ جانیں۔ اگر وہ رائے غلط ہوگی تو اساتذہ اس پر اپنی رائے کا اظہار کردیں گے۔

آخر میں ہم اساتذہ و دیگر محفلین کو جو ہم مبتدیوں کی دلجوئی کی خاطر اصلاح سخن کا بیڑہ اٹھائے ہوئے ہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

خلیل بھائی، نگارشات پیش کرنے پر پابندی کا تو ہم بھی نہیں کہہ رہے، لیکن اگر شراکت کا معیار بہتر بنانا اور معیار برقرار رکھنا مقصود ہے تو کچھ اصول وضع کرنا اور ان کی پابندی کرنا ضروری ہوگا۔ اس کی مثال میں اوپر بیان کر چکا ہوں کہ تکنیکی مضامین کا معیار برقرار رکھنے کےلیے ہم نے کچھ اصول وضع کیے تھے۔ اگر یہاں بھی دلجوئی کی خاطر سب کچھ پوسٹ کرنے کی اجازت دی جاتی تو پھر صرف تصویری اردو اور کاپی پیسٹ کیا مواد ہی نظر آتا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بحیثیت ایک مبتدی ہم ڈرتےڈرتے معززینِ محفل سے اختلاف کرنے کی جرات کررہے ہیں۔ اردو محفل کے دودھاگے ،"آپ کی بابندِ بحور شاعری" اور ،"آپ کی پسندیدہ شاعری" اردو محفل کا طرۂ امتیاز ہیں اور بلاشبہ ان پر سخت قواعد و ضوابط کی پابندی ہونی چاہیے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کسی بھی شعر کی تلاش مہمانوں کو اردو محفل ہی کھینچ لاتی ہے ، یعنی اردو محفل کا یہ خزینہ مستند کا درجہ حاصل کرگیا ہے۔

اس کے برعکس ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مبتدی کو اس کی صلاحیت و استعداد سے قطع نظر مکمل اجازت ہونی چاہیے کہ وہ اپنی نگارشات اصلاح سخن میں پیش کرسکے۔ یہاں بھی اس پر سخت قواعد و ضوابط لاگو کردئیے جائیں تو وہ بے چارہ کہاں جائے گا؟ البتہ جس صبر و حوصلے اور پیار کے ساتھ اساتذہ و دیگر محفلین ان کی مدد فرماتے ہیں وہ قابلِ ستائش ہے۔ ہاں البتہ مبتدیوں پر زور دینا لازمی ہے کہ وہ دوسرے مبتدیوں کے کلام پر دی گئی اصلاح کا بھی مطالعہ کریں اور سیکھنے کی کوشش کریں۔ محفلین نے یہ بات نوٹ کی ہوگی کہ اس زمرے میں ہمیں اور دیگر مبتدیوں کو بھی اجازت ہے کہ وہ اپنی رائے پیش کرسکیں

نیز مبتدیوں پر گاہے بگاہے واضح کیا جاتا ہے کہ وہ کسی دوسرے مبتدی کی اصلاح کو بھی حقیر نہ جانیں۔ اگر وہ رائے غلط ہوگی تو اساتذہ اس پر اپنی رائے کا اظہار کردیں گے۔

آخر میں ہم اساتذہ و دیگر محفلین کو جو ہم مبتدیوں کی دلجوئی کی خاطر اصلاح سخن کا بیڑہ اٹھائے ہوئے ہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
آپ کی باتیں بہت حد تک درست ہیں خلیل صاحب۔ لیکن شاید دوسرے احباب یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ اصلاح لینے والے میں بھی تو کوئی "جوہر" ہونا چاہیئے، ہیرے کو تراشیں گے تو ظاہر ہے ماہرین ہی لیکن اس میں اپنی بھی تو کوئی چمک دمک ہونی چاہیئے۔ اصلاح کے متمنی کو بحروں کا علم نہ ہو، اور عام طور پر ہوتا بھی نہیں لیکن قافیہ ردیف کا علم تو ہو، اس کی اپنی شاعری پختہ نہ سہی لیکن کم از کم اساتذہ کی شاعری کا تو مطالعہ ہو۔ :)
 

رانا

محفلین
اس کے برعکس ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مبتدی کو اس کی صلاحیت و استعداد سے قطع نظر مکمل اجازت ہونی چاہیے کہ وہ اپنی نگارشات اصلاح سخن میں پیش کرسکے۔

خلیل بھائی، نگارشات پیش کرنے پر پابندی کا تو ہم بھی نہیں کہہ رہے، لیکن اگر شراکت کا معیار بہتر بنانا اور معیار برقرار رکھنا مقصود ہے تو کچھ اصول وضع کرنا اور ان کی پابندی کرنا ضروری ہوگا۔ اس کی مثال میں اوپر بیان کر چکا ہوں کہ تکنیکی مضامین کا معیار برقرار رکھنے کےلیے ہم نے کچھ اصول وضع کیے تھے۔ اگر یہاں بھی دلجوئی کی خاطر سب کچھ پوسٹ کرنے کی اجازت دی جاتی تو پھر صرف تصویری اردو اور کاپی پیسٹ کیا مواد ہی نظر آتا۔

آپ کی باتیں بہت حد تک درست ہیں خلیل صاحب۔ لیکن شاید دوسرے احباب یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ اصلاح لینے والے میں بھی تو کوئی "جوہر" ہونا چاہیئے، ہیرے کو تراشیں گے تو ظاہر ہے ماہرین ہی لیکن اس میں اپنی بھی تو کوئی چمک دمک ہونی چاہیئے۔ اصلاح کے متمنی کو بحروں کا علم نہ ہو، اور عام طور پر ہوتا بھی نہیں لیکن قافیہ ردیف کا علم تو ہو، اس کی اپنی شاعری پختہ نہ سہی لیکن کم از کم اساتذہ کی شاعری کا تو مطالعہ ہو۔ :)

ارباب اختیار سے گذارش ہے کہ جلد کوئی فیصلہ کرلیں کہ اصلاح سخن میں مبتدی پر پابندیاں لگانی ہیں یا نہیں۔ ہماری دعا ہے کہ خلیل بھائی کی اختلافی رائے سے سب متفق ہوجائیں تاکہ ہم بھی اپنی شاعری اصلاحِ سخن میں پیش کرسکیں جو اب تک ہم یہ سمجھ کر باز رہے ہیں کہ شائد اصلاحِ سخن میں گھسنے سے پہلے کوئی ابتدائی امتحان پاس کرنا پڑتا ہے۔ اگر فیصلہ ہوجاتا ہے کہ ایسی کوئی قدغن نہیں تو پھر پکا وعدہ کہ ہم اور دیگر مبتدیان اساتذہ کو زیادہ تنگ نہیں کریں گے بس روزانہ کے حساب سے فی مبتدی ایک شہہ پارہ اصلاحِ سخن میں پیش کیا کریں گے۔ نمونہ ملاحظہ فرمائیے بلکہ لگے ہاتھوں اصلاح بھی کردیجئے۔:)
 
میں ابھی یہی سوچ رہا تھا کہ یہ خبروں کا زمرہ کب معطل ہوگا؟ :)
ہماری رائے ہے کہ زمرہ معطل کرنے سے بہتر یہ رہے گا کہ آج کی خبر میں کھولے جانی والی لڑی کی مدت 24 گھنٹے تک کی ہونی چاہیے اور 24 گھنٹے مکمل ہونے کے ساتھ ہی لڑی کو تالا ڈال دیا جائے تو زیادہ بہتر رہے گا ۔
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہماری رائے ہے کہ زمرہ معطل کرنے سے بہتر یہ رہے گا کہ آج کی خبر میں کھولے جانی والی لڑی کی مدت 24 گھنٹے تک کی ہونی چاہیے اور 24 گھنٹے مکمل ہونے کے ساتھ ہی لڑی کو تالا ڈال دیا جائے تو زیادہ بہتر رہے گا ۔
یعنی چوبیس گھنٹے توتکار میں کوئی حرج نہیں۔۔۔ ہاں صحیح ہے، اب اتنا تو بنتا بھی ہے۔
 
اس کی اپنی شاعری پختہ نہ سہی لیکن کم از کم اساتذہ کی شاعری کا تو مطالعہ ہو۔ :)
اس حکم پر ہم نے سال بھر پہلے ہی عمل شروع کردیا تھا۔ نتیجہ یہ کہ سال بھر میں مطالعہ تو بہت ہوگیا، غزل ایک بھی نہ ہوئی۔ الحمد للّٰہ :)
 
Top