عباد اللہ
محفلین
جون کا ایک مضمون پڑھا تھا جس میں انہوں نے مذہبی طبقے سے یہ شکوہ تھا کہ یہ لوگ اقبال کو مجدد کی حیثیت سے متعارف کراتے ہیں سوموضوع یہاں یہ تھا کہ کون شاعر استاد ہے اور کون نہیں۔ اقبال کی شاعری میں سوائے اپنے افکار کی تبلیغ کے اور کچھ بھی نہیں ہے جو کہ صرف ان سے اتفاق رکھنے والے مذہبی گروہ کو اچھی لگتی ہے۔ اس کی تقلید کیونکر کی جائے؟؟
اقبال کے مقام سے اس بحث کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
علامہ اقبال کے نظریات کی تشریح میں جو کتابیں لکھی گئی ہیں ان کا تعلق علامہ اقبال کی شاعری سے صرف اسی قدر ہے کہ ان میں جا بجا علامہ اقبال کا نام آ جاتا ہے لیکن اگر ان کے نام کی جگہ شاہ ولی اللہ یا مجدد الف ثانی کا نام لکھ دیا جائے تو صورتِ حال میں کوئی فرق واقع نہیں ہوگا
بھلا ہو کہ اس ربط پر یہ مضمون مل گیا اور ہم ٹائیپنگ کی مشقت سے بچ گئے ۔