استاد کاشف عمران کامل (ویلڈنگ، ترکھانی، ماسٹری اور اب شاعری)

ن

نامعلوم اول

مہمان
کاشف عمران بھائی آپکے حالتِ زندگی جان کر سمجھ میں نہیں آتا کہ آپ سے ہمدردی کی جائے یا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔حیرانی؟؟؟ -- میں تو خود "حیران" ہوں۔
حقیقتاً آپ جیسے لوگ کم ہی ہوتے ہیں ۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ آپ ایک باصلاحیت شخص ہیں اپنی تمام صلاحیتوں سے کسی ایک شعبے میں مستقل مزاجی سے کام لیں تو یقیناً بہت آگے جائیں گے۔ ( ویسے اس سے آپ متفق ہو بھی گئے تو کچھ بعد غیر متفق ہوجائیں گے۔ :) متفق)
اللہ آپکو مستقل مزاجی اور سکونِ قلب کی دولت سے مالامال فرمائے آمین

"کم ہوں گے اس بساط پہ ہم جیسے بد قمار​
جو چال ہم چلے سو نہایت بری چلے" (ذوق)​
دعاؤں میں یاد کرنے کا شکریہ۔ اپنا ہی ایک شعر عرض ہے۔​
دعائے وصل بدشتِ وفا، کہے کوئی!​
ترے کرم سے سوا مدعا کہے کوئی​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
آہا
زبردست
مجھے ہرگز نہیں معلوم تھا کہ ایک لفظ اسی زبردست تحریر کا سبب بنے گا ورنہ دو چار باتیں اور بھی لکھ دیتا کہ اس چھوٹی سی تحریر سے تشنگی مٹی نہیں۔
لیکن چونکہ آپ نے آج پہلے ہی بہت بُڑ بُڑ کی ہے لہٰذا پھر کسی دن تک لیے اسے ادھار سمجھیے۔
مزہ آ گیا۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
’’بُڑبُڑیدن‘‘ در زبانِ فارسی
شیخِ کامل را بھلا چہ آرسی!
’’بُڑبُڑیدن‘‘ محورِ دھاگا شُدست​
میں نے کیا چاہا تھا، کیا سے کیا شُدست​
حرفِ "ڑے" را فارسی گفتن خطاست​
سخت بد ذوقیست، جہلِ نا رواست​
حضرتِ کامل ؔ یہ تم نے کیا کِیا​
فارسی میں "ڑ" کو شامل کر دیا!​
 
حضرتِ کامل ؔ یہ تم نے کیا کِیا​
فارسی میں "ڑ" کو شامل کر دیا!

شوق تھا کتنا؟ نیا کچھ کیجئے​
فارسی والوں کو تحفہ دیجئے​
’’ڑ‘‘ پہ ’’ڑُکنے‘‘ کے نہیں ’’استاڈ‘‘ اَب​
’’اَوڑ‘‘ ’’بڑسے‘‘ گی نئی ’’افتاڈ‘‘ اَب​
فکر ہے کچھ ’’ڈال‘‘ کا بھی ہو رہے​
اہلِ فارس کیوں ہیں اب تک سو رہے​
پھر ’’گھر و گلیاں‘‘ کی نوبت آئے گی​
پوری محفل، دیکھنا! پچھتائے گی​
ذوق بھی دیکھیں گے اب اوجِ ’’کمال‘‘​
جانئے کیا ہو رہے اردو کا حال​
’’چوٹ را‘‘ صد شوق سے پھر چاٹیے​
ورنہ ’’در نینداں‘‘ ہمہ خراٹیے​
۔۔۔۔۔۔۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
شوق تھا کتنا؟ نیا کچھ کیجئے​
فارسی والوں کو تحفہ دیجئے -------الخ​
میرے شعروں پر لکھے اشعار ہیں​
میں سمجھتا ہوں کہ اک للکار ہیں​
کوئی ہرگز یہ نہ سمجھے جنگ ہے​
کھیل ہے، اک دل لگی کا ڈھنگ ہے​
مثنوی در مثنوی در مثنوی​
شاعری در شاعری در شاعری​
فارسی در فارسی در فارسی​
دل لگی در دل لگی در دل لگی​
شیخ جو اک حضرتِ یعقوب ہیں​
"محفلینوں" کو بڑے محبوب ہیں​
آج پھر لَے میں نظر آنے لگے​
"فی البدیہا" شعر فرمانے لگے​
(فی البدیہا کا بیگ گراؤنڈ تو بس میں اور آسی صاحب ہی جانتے ہیں!)​
یار کو کیسے اکیلا چھوڑتا​
میں بھی ان کے ساتھ جا کر مل گیا​

پہلے تو تڑکا لگایا "ڑ" کا تھا​
"ڈ" کو بھی بعد میں ڈالا کیا​
آزمائی خوب "تلوارِ قلم"​
ایسی پہنچائیں "تراکیبیں" بہم​
"ڈھالِ قلبِ فارسی" صد پارہ شد​
اس گلی میں آ کے کیا بیچارہ شد!​
 
کچھ ہی دیر قبل "اساتذہ شعراء" والے دھاگے میں، مہربان و مربّی محمد بلال اعظم صاحب نے میرا نام بھی شامل کر دیا۔ پہلے تو ایک "شاک" لگا۔ پھر جب اوسان بحال ہوئے تو جی میں عجیب عجیب خیال اور یادیں آنے لگیں۔ پہلے تو سوچا سب وہیں لکھ دوں۔ مگر وہاں موجود اساتذہ کے دبدبے نے ایسا کرنے سے باز رکھا۔ اس لیے "استادی" ملنے کے بعد ذہن میں آنے والے عظیم الشّان خیالات کو اس دھاگے میں لکھ رہا ہوں۔

زندگی میں سب سے پہلے مجھے "استاد" کا خطاب اس وقت ملا تھا، جب ویلڈنگ میں ہاتھ صاف کرنے کے بعد، میں نے تنِ تنہا ایک کھڑکی کا جنگلا بنایا تھا۔ کیا عظیم دن تھا۔ صاف نظر آ رہا تھا اب عمر بھر روزگار کے معاملے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے گی۔ مگر برا ہو آنکھوں کی الرجی کا۔ سارے منصوبے خاک میں مل گئے۔ اور مجھے نئے سرے سےایک ترکھان کی شاگردی کر کے پھر سے "چھوٹو" بننا پڑا۔

کچھ طبیعت کی تیزی، کچھ میری محنت چند دنوں میں یہاں بھی کام میں ہاتھ بیٹھ گیا۔ استادی مگر اب بھی دور تھی۔ پھر نصیبوں نے یاوری کی۔ ایک دن لیا قت "استاد" ایک پرانی لکڑی سے کیل نکال رہے تھے۔ ہاتھ پھسلا، اور کیل نکل کر سیدھا ان کی دائیں آنکھ میں جا گھسی۔ ذبح ہوتے بکرے جیسی آواز ان کے حلق سے نکلی۔ اوزار پھینک کر وہیں زمین پر لیٹ گئے۔ اور آنکھ پر ہاتھ رکھے کیل کے شجرہءِ نسب پر شکوک کا اظہار کرنے لگے۔ قصہ مختصر، کانی آنکھ کی وجہ سے وہ اب مزید "استادی" کے قابل نہ رہے۔ اور مجھے مجبورا "چھوٹو" سے "استاد" بنانا پڑا کہ کارخانہ بھی چلانا تھا!

تیسری مرتبہ مجھے استادی کا شرف ایک پرائیویٹ اسکول میں عربی کا معلّم بن کر ملا تھا۔ اس کا قصہ میں پہلے لکھ چکا۔ دہرانے کا فائدہ نہیں۔ جس نے نہ پڑھا ہو، میرے مکرر تعارف، المعروف بہ "ٹارزن کی واپسی" میں جا کر پڑھ لے۔

آج یہ زندگی میں چوتھا موقع ہے کہ میرے نام کے ساتھ "استاد" کا لفظ جڑا ہے۔ جو احباب مجھے جان چکے ہیں، انھیں معلوم ہے کہ میں بہت سی اہم باتیں شعر کی شکل میں کرتا ہوں۔ تو پھر آج استادی کی خوشی میں شعر کیوں نہ ہوں۔ اور چونکہ خوشی استادی کی ہے، تو فارسی لازم ٹھہری:

من کہ استادم، فقط در فارسی بُڑ بُڑ کنم
قافیہ گر در نمی یابم، تو پھر گُڑگُڑ کنم
شب نمی خوابم اگر تو پھر بہ ہنگامِ صبوح
چائے می نوشم، اگر ہو گرم تو سُڑ سُڑ کنم
جب گلی میں سگ قریب آجائے، دھتکاروں اسے
اور وہ نہ بھاگے تو پھر میں چیخ کر ہُڑہُڑ کنم
صبر سے بیٹھا ہوا ہوں میں وَ اِن آذَیتَنِی
پھر مثالِ صیدِ بسمل بسکہ من پھُڑپھُڑ کنم
سوچتا ہوں حضرتِ کامل ؔ ،کہ استادی کے بعد
چھوڑ دوں اردو، فقط در فارسی بُڑ بُڑ کنم
-----------------​
کاشف بھیا اس زبردست یادداشت اور اس پر مزاح شاعری پر 2 قسم کی ریٹنگ دینے کا دل چاہاایک تو "زبردست" اور دوسری "پرمزاح" لیکن بھلا ہو اردو محفل کا، یہاں یہ آپشن ہے نہیں۔۔۔۔ سو زبردست سے ہی کام چلا لیجیے گا ;)
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
کاشف بھیا اس زبردست یادداشت اور اس پر مزاح شاعری پر 2 قسم کی ریٹنگ دینے کا دل چاہاایک تو "زبردست" اور دوسری "پرمزاح" لیکن بھلا ہو اردو محفل کا، یہاں یہ آپشن ہے نہیں۔۔۔ ۔ سو زبردست سے ہی کام چلا لیجیے گا ;)
ہے ذرہ نوازی یہ بڑی آپ کی، عدنان!
ریٹنگ جو مجھے آپ نے دی، وہ ہے زبردست​
ریٹنگ جو یہ پائی تو تر و تازہ ہوا ذہن​
اور دل بھی مِرا ہو گیا دیوانہ و سر مست​
 

مقدس

لائبریرین
آپ بہت اچھا لکھتے ہیں کاشف بھیا
پر مجھے شاعری کی کچھ سمجھ نہیں آتی
ابھی آپ نے جو اردو میں لکھا ناں ترجمہ کر کے، اس کو پڑھ کر بہت مزہ آیا
اتنےے دن بعد اپنا بےساختہ ہنسنا اچھا لگا
تھینک یو بھیا
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
آپ بہت اچھا لکھتے ہیں کاشف بھیا
پر مجھے شاعری کی کچھ سمجھ نہیں آتی
ابھی آپ نے جو اردو میں لکھا ناں ترجمہ کر کے، اس کو پڑھ کر بہت مزہ آیا
اتنےے دن بعد اپنا بےساختہ ہنسنا اچھا لگا
تھینک یو بھیا

مقدس بہنا، آپ سب کی ہنسی میرا سب سے بڑا انعام ہے۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ مشکل کے ساتھ ساتھ آسان زبان میں بھی شعر اور نثر لکھوں۔ تا کہ ہر قسم کا ذوق رکھنے والوں کی تسلی ہو سکے۔ میری سچ مچ کی شاعری تو کافی سنجیدہ موضوعات پر ہے، لیکن محفل فورم میں جو فی البدیہہ شعر لکھتا ہوں، وہ اکثر مزاحیہ ہی ہوتے ہیں۔

آپ کے لیے ہنسی کا ڈھیر سارا انتظام میرے اور بھی سیکڑوں پیغامات میں بکھرا پڑا ہے۔ یہ دونوں دھاگے تو شروع سے آکر تک ایک لطیفہ ہیں۔ پڑھیے اور خوب ہنسیے:

ڈھیر ساری فی البدیہہ شاعری (آسان زبان میں)
ٹارزن کی واپسی - میرا تعارف

 
ہے ذرہ نوازی یہ بڑی آپ کی، عدنان!
ریٹنگ جو مجھے آپ نے دی، وہ ہے زبردست​
ریٹنگ جو یہ پائی تو تر و تازہ ہوا ذہن​
اور دل بھی مِرا ہو گیا دیوانہ و سر مست​
حیران ہوں میں دیکھ کے آمد کی یہ رفتار
ہر بات کے بدلے میں ہی کہہ دیتے ہو اشعار۔۔۔ :eek:
 
Top