ن
نامعلوم اول
مہمان
بہت شکریہ آسی صاحب۔چیدہ چیدہ
کمال ہے۔ اس حالت میں تو یہ بڑا زبردست لگ رہا ہے۔ اسے تو میں پکا "بک مارک" کروں گا۔ بلکہ شاید کچھ اور دھاگے بھی اس طرح کی "خوشہ چینی" چاہتے ہیں!
بہت شکریہ آسی صاحب۔چیدہ چیدہ
بہت آداب، حضرتِ @کاشف کامران
ایک بات سوچی اور کر ڈالی ۔۔
ع: آپ کا حسنِ نظر ہے کامران!
السلام علیکم
کاشف بھائی بہت خوب
شاعری کی جنگ
ایسے ہی لگ رہا جیسا دور آسمان پر پتنگوں کے پیچ لڑائے جارہے ہوں اور نیچے ہم جنہیں نہ ڈور کا شعور نہ اسے استعمال کرنے کا اور نہ پتنگ کا اتہ پتہ بس دیکھ دیکھ کر خوش ہورہے ہیں۔
میں تو اس دھاگے سے بندھ گیا ہوں
اللہ آپ کے کمزوریوں کو دور کرے اور صلاحیتوں میں برکت دے آمین۔
استادی مبارک ہو کاشف بھیا! میری اصلاح کرنا نہ بھولیئے گا
زہے نصیب! میری ذہانت اور لیاقت کے ثبوت تو زندگی بھر دیے وہ امتحانات ہیں جن فیل ہو کر بزرگوں کا نام" روشن" کرتا رہا! "ویلڈنگ" اور "ترکھانی" جیسے کاموں میں انٹری بھی اسی داستان کا حصہ ہے۔ یہ الگ بات کہ ایک فطری صلاحیت (یعنی شعر گوئی)، کم سے کم اس محفل میں، باقی عیوب پر پردہ ڈالے ہوئے ہے!بہت خوب دھاگا ہے اور کاشف بھائی ہمیشہ کی طرح لاجواب ہیں آپکی تمام تحریریں ۔۔۔ مجھے تو لگتا ہے کہ محفل پر مغزل بھائی اور حجازی بھائی کہ بعد یہ میرے تیسرے فیورٹ بن چکے ہیں اور ویسے بھی کیوں نہ بنیں ہمارے فیورٹ، انکی بہت سی عادات اور کہیں کہیں مزاج ہم سے ملتا جلتا ہے۔ وہ الگ بات ہے کہ یہ ٹھرے استاد آدمی اور بلا کہ ذہین جبکہ ہم سرے سے نالائق ، وہ کیا کہتے ہیں پنجابی میں کہ " ویہلے نکمے تے کسے نہ کم دے " ۔۔والسلام
اپنی زندگی کے (تا حال) آخری امتحانی معرکے، یعنی ایم سی ایس (ماسٹر ان کمپیوٹر سائنس)، میں "شماریات" کا پرچہ ایک دو نہیں پوری "پانچ" اٹمپٹس میں کلیئر کیا تھا۔ باقی اندازہ اسی سے لگا لیجیے! (ویسے، ڈھٹائی خوب ثابت ہو رہی ہے)۔
مبالغہ آرائی نہیں اور یقینا نہیں بھائی ، اللہ نے آپکو بہت سی صلاحیتیں بخشی ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آپکو اپنی صلاحیتوں کا صحیح ادراک اور انھے کیسے صحت سے کام میں لانا ہے اس بات کا بھی پتا ہے سو ہرگز مبالغہ آرآئی نہیں ، رہی بات شماریات کہ پرچے کو "پانچ" اٹمپٹس میں پاس کرنے کی تو یہ بھی تو دیکھیئے ناں کہ پرچہ بھی تو کس لیول یعنی ماسٹری لیول کا ہے اور وہ ماسٹری بھی کمپیوٹر سائنسز میں اگر اردو میں کہیں تو استادی لیول کا پرچا تھا ہماری طرح میٹرک و " مڈل کلاس " کا نہیں تو نہ تھا ۔۔زہے نصیب! میری ذہانت اور لیاقت کے ثبوت تو زندگی بھر دیے وہ امتحانات ہیں جن فیل ہو کر بزرگوں کا نام" روشن" کرتا رہا! "ویلڈنگ" اور "ترکھانی" جیسے کاموں میں انٹری بھی اسی داستان کا حصہ ہے۔ یہ الگ بات کہ ایک فطری صلاحیت (یعنی شعر گوئی)، کم سے کم اس محفل میں، باقی عیوب پر پردہ ڈالے ہوئے ہے!
اپنی زندگی کے (تا حال) آخری امتحانی معرکے، یعنی ایم سی ایس (ماسٹر ان کمپیوٹر سائنس)، میں "شماریات" کا پرچہ ایک دو نہیں پوری "پانچ" اٹمپٹس میں کلیئر کیا تھا۔ باقی اندازہ اسی سے لگا لیجیے! (ویسے، ڈھٹائی خوب ثابت ہو رہی ہے)۔
یعنی؟ آپ میں مستقل مزاجی بھی پائی جاتی ہے؟
حادثہ تھا گزر گیا ہو گا
کس کے جانے کی بات کرتے ہو
۔۔۔
بہت خوب۔ بہت خوب۔السلام علیکم
استاد جی
میں تمہارے پاس تک اڑ آیاہوں گڑ گڑ میاں
اور کچھ اشعار لے کر آیا ہوں گڑ بڑ میاں
آپ کی خدمت میں یہ اشعار ہیں اصلاح کو
ٹھیک جلدی سے کرو ان کو بھی اب تڑ تڑ میاں
ملاحظہ فرمائیں
روزے زیر درخت نشستہ بودم
ہاتھ سے اپنے سر کو گرفتہ بودم
وکُنتُ در حیرت کہ استاد چشم بستہ وگریختہ
شکم استاد گڑگڑ کند واَنا ہنستہ بودم
مان گئے استاد جیبہت خوب۔ بہت خوب۔
آخری لائن کے تناظر میں یہی کہوں گا کہ آپ کے یہ اشعار "نا قابلِ اصلاح" ہیں۔ البتہ آپ کا دل بہلانے کو، اسی خیال میں ایک رباعی:
روزے شکمم سخت گُڑگُڑ می کردتھا ساتھ ہی آنتوں میں بڑا گندہ دردروتا تھا میں اور ہنستا تھا میرا شاگردشاگرد بھی کیسا؟ مرا پکا ہمدرد!
من کہ استادم، فقط در فارسی بُڑ بُڑ کنمقافیہ گر در نمی یابم، تو پھر گُڑگُڑ کنمشب نمی خوابم اگر تو پھر بہ ہنگامِ صبوحچائے می نوشم، اگر ہو گرم تو سُڑ سُڑ کنمجب گلی میں سگ قریب آجائے، دھتکاروں اسےاور وہ نہ بھاگے تو پھر میں چیخ کر ہُڑہُڑ کنمصبر سے بیٹھا ہوا ہوں میں وَ اِن آذَیتَنِیپھر مثالِ صیدِ بسمل بسکہ من پھُڑپھُڑ کنمسوچتا ہوں حضرتِ کامل ؔ ،کہ استادی کے بعدچھوڑ دوں اردو، فقط در فارسی بُڑ بُڑ کنم
داد تو اردو میں واجب تھی مگر "استاد" جی
من یہ چاہت ہے کہ کچھ در فارسی "گڑبڑ" کنم
قافیہ مضموم تھا، مفتوح تم نے کر دیاکون ہو گا پھر یہاں تم سے بڑا بھی گڑ بڑیہاں مگر مضموں ہے چو نکہ داد کا، سو شکریہداد تو ہے داد، ہو اردو میں یا "در فارسی"