اسلامک یونیورسٹی میں طلبا تنظیموں میں تصادم، ایک طالب علم جاں بحق اور 9 زخمی

محمد سعد

محفلین
بھیا میں ان سب تنظیموں کے تشدد کو دیکھ چکا ہوں ، ان سب کا کوئی فائدہ نہیں۔ تعلیمی اداروں میں صرف اور صرف ریسرچ کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کسی قسم کی تنظیم کی ضرورت نہیں۔
پھر بھی، ان کی ساخت اور کام کرنے کے طریقوں میں کچھ تو فرق ہو گا۔ کچھ ذہن پر زور ڈالیں۔
نیز اگر ایک طبقے کو ایکسپلائیٹیشن سے بنیادی نوعیت کا تحفظ بھی حاصل نہ ہو تو وہ معیاری تحقیق گھنٹہ کرے گا؟
 

جاسم محمد

محفلین
بھیا میں ان سب تنظیموں کے تشدد کو دیکھ چکا ہوں ، ان سب کا کوئی فائدہ نہیں۔ تعلیمی اداروں میں صرف اور صرف ریسرچ کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کسی قسم کی تنظیم کی ضرورت نہیں۔
آپ دونوں کی اس مثبت سوچ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ دیر آئے درست آئے۔ محمد سعد
 

الف نظامی

لائبریرین
پھر بھی، ان کی ساخت اور کام کرنے کے طریقوں میں کچھ تو فرق ہو گا۔ کچھ ذہن پر زور ڈالیں۔
نیز اگر ایک طبقے کو ایکسپلائیٹیشن سے بنیادی نوعیت کا تحفظ بھی حاصل نہ ہو تو وہ معیاری تحقیق گھنٹہ کرے گا؟
جی فرق ہے اور وہ یہ ہے کہ الیکشن ہوتے ہیں اور وہی ڈرامہ سامنے آتا ہے جو اس وقت ملک میں سیاسی جماعتوں کے مابین ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پھر بھی، ان کی ساخت اور کام کرنے کے طریقوں میں کچھ تو فرق ہو گا۔ کچھ ذہن پر زور ڈالیں۔
نیز اگر ایک طبقے کو ایکسپلائیٹیشن سے بنیادی نوعیت کا تحفظ بھی حاصل نہ ہو تو وہ معیاری تحقیق گھنٹہ کرے گا؟
اسی نام نہاد استحصالی نظریہ کے تحت وکلا تنظیمیں اور یونینز بھی قائم کی گئی تھی۔ جس کے سنگین نتائج آپ کل لاہور میں دیکھ چکے ہیں۔
انسانی جتھے انصاف کی فراہمی کو آسان نہیں بناتے بلکہ اس میں مزید رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
اس کا جواب ہے قانون کی حکمرانی۔ ہر مسئلہ کے حل کے لیے قانونی طریقہ کار کو اپنانا۔
گروہ بندی کی صورت میں دباو ڈال کر مسئلہ تو حل کروا لیا جاتا ہے لیکن طلبہ کے شعور میں یہ بات راسخ ہو جاتی ہے کہ حق لینے کے لیے قانونی رستہ اپنانے کی ضرورت نہیں بلکہ کسی نہ کسی گروپ سے منسلک ہونا ضروری ہے
کسی قسم کی negotiative power کے بغیر ایسے قوانین کیسے پاس کروائے جائیں گے کہ جو اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ طلباء کی کمزور پوزیشن کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا جائے گا؟
کیا آپ نے وہ ایگریمنٹ پڑھے ہیں جو آج کل بعض یونیورسٹیوں میں طلباء سے سٹام پیپر پر منوائے جاتے ہیں جن کی شقیں واضح طور پر نری ایکسپلائیٹیشن پر مبنی ہوتی ہیں؟ ان کی حیثیت کیا قانونی نہیں ہوتی؟ قانون کی حکمرانی کہنے میں اچھا لگتا ہے لیکن کس قسم کے قانون کی حکمرانی؟ بعض اوقات اچھے قوانین تشکیل دینے کے لیے بڑے پیمانے کی کوششوں کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
کسی قسم کی negotiative power کے بغیر ایسے قوانین کیسے پاس کروائے جائیں گے کہ جو اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ طلباء کی کمزور پوزیشن کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا جائے گا؟
کیا آپ نے وہ ایگریمنٹ پڑھے ہیں جو آج کل بعض یونیورسٹیوں میں طلباء سے سٹام پیپر پر منوائے جاتے ہیں جن کی شقیں واضح طور پر نری ایکسپلائیٹیشن پر مبنی ہوتی ہیں؟ ان کی حیثیت کیا قانونی نہیں ہوتی؟ قانون کی حکمرانی کہنے میں اچھا لگتا ہے لیکن کس قسم کے قانون کی حکمرانی؟ بعض اوقات اچھے قوانین تشکیل دینے کے لیے بڑے پیمانے کی کوششوں کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
آپ کی بات درست ہے البتہ پاکستان جیسے ملک میں ان تنظیموں اور یونینز کا نامہ اعمال شدید حد تک منفی رہا ہے۔ یہ تنظیمیں اور یونینز وہیں پھل پھول سکتی ہیں جہاں معاشرتی طور پر حقیقی جمہوری روایات پہلے سے موجود ہوں۔ جیسا کہ مغربی یورپ۔
یہ تنظیمیں اور یونینز یونیورسٹی انتظامیہ کے استحصال سے طلبہ کو بچا لیں گی۔ البتہ ان کے اپنے استحصال سے طلبہ کو کون بچائے گا؟
 

الف نظامی

لائبریرین
کسی قسم کی negotiative power کے بغیر ایسے قوانین کیسے پاس کروائے جائیں گے کہ جو اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ طلباء کی کمزور پوزیشن کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا جائے گا؟
کیا آپ نے وہ ایگریمنٹ پڑھے ہیں جو آج کل بعض یونیورسٹیوں میں طلباء سے سٹام پیپر پر منوائے جاتے ہیں جن کی شقیں واضح طور پر نری ایکسپلائیٹیشن پر مبنی ہوتی ہیں؟ ان کی حیثیت کیا قانونی نہیں ہوتی؟ قانون کی حکمرانی کہنے میں اچھا لگتا ہے لیکن کس قسم کے قانون کی حکمرانی؟ بعض اوقات اچھے قوانین تشکیل دینے کے لیے بڑے پیمانے کی کوششوں کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
مسئلہ چوائس کا ہے
طلبہ کے حقوق کی محافظ:
عدلیہ یا یونین
آسان اور شارٹ کٹ طریقہ یونین ہے بمعہ سائیڈ ایفیکٹس
 

محمد سعد

محفلین
مسئلہ چوائس کا ہے
طلبہ کے حقوق کی محافظ:
عدلیہ یا یونین
آسان اور شارٹ کٹ طریقہ یونین ہے بمعہ سائیڈ ایفیکٹس
چلیں عدلیہ کا راستہ چنتے ہیں۔
کیا آپ کے خیال میں کوئی ایسی باڈی ہونی چاہیے جس کا کام ایسے طلباء کو سپورٹ کرنا ہو جو کسی قسم کی ایکسپلائیٹیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہوں؟
 

جاسم محمد

محفلین
چلیں عدلیہ کا راستہ چنتے ہیں۔
کیا آپ کے خیال میں کوئی ایسی باڈی ہونی چاہیے جس کا کام ایسے طلباء کو سپورٹ کرنا ہو جو کسی قسم کی ایکسپلائیٹیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہوں؟
ناروے میں طلبہ کے حقوق کا تحفظ کرنے والی اسٹوڈنٹ کونسل ہر تعلیمی ادارہ میں موجود ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ یونینز اور سیاسی جماعتوں کی تنظیمیں بھی ہیں۔ طلبہ کی ان چیزوں میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ بہت کم ان کی ضرورت پڑتی ہے۔
The Student Council
 

الف نظامی

لائبریرین
چلیں عدلیہ کا راستہ چنتے ہیں۔
کیا آپ کے خیال میں کوئی ایسی باڈی ہونی چاہیے جس کا کام ایسے طلباء کو سپورٹ کرنا ہو جو کسی قسم کی ایکسپلائیٹیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہوں؟
عدلیہ ہی ایک ایسی باڈی ہے۔ اس کے ہوتے ہوئے کسی اور لئیر کی ضرورت نہیں۔
یہاں حکومت کا کام یہ ہے کہ جہاں یونین پر پابندی لگائے وہاں تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرے کیوں یونیورسٹی کے طلبہ کے مسائل کا اس سے براہ راست تعلق ہے۔ جب تعلیمی بجٹ اور یونیورسٹیز کی گرانٹ میں اضافہ ہو جائے گا تو فیس بھی نہیں بڑھے گی ، ہاسٹل کی سیٹ الاٹمنٹ کے رولے بھی نہیں ہوں گے ، پانی بھی ملتا رہے گا۔

ایچ ای سی یونیورسٹیز کی گرانٹ کم کر دے تو یونیورسٹی میں مسائل تو پیدا ہوں گے۔ اگر آپ کو پسند ہے تو ان مسائل کے ایڈہاک حل کے لیے یونین سازی کرلیں لیکن یہ مسئلہ حکومت کے حل کرنے کا ہے کیوں کہ اس کو پیدا بھی حکومت نے ہی کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایچ ای سی یونیورسٹیز کی گرانٹ کم کر دے تو یونیورسٹی میں مسائل تو پیدا ہوں گے۔ اگر آپ کو پسند ہے تو ان مسائل کے ایڈہاک حل کے لیے یونین سازی کرلیں لیکن یہ مسئلہ حکومت کے حل کرنے کا ہے کیوں کہ اس کو پیدا بھی حکومت نے ہی کیا ہے۔
بالکل صحیح کہا۔ یہ تمام مسائل تعلیمی اداروں میں وسائل کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ معاشی طور پر مضبوط ممالک میں چونکہ سرکاری سطح پر اعلی تعلیمی اداروں کو ٹھیک ٹھاک وسائل مل جاتے ہیں۔ یوں اسٹوڈنٹ کونسل، تنظیموں اور یونینز کو منفی ایکٹیویٹیز کیلئے استعمال کرنا ممکن نہیں ہوتا
 

محمد سعد

محفلین
عدلیہ ہی ایک ایسی باڈی ہے۔ اس کے ہوتے ہوئے کسی اور لئیر کی ضرورت نہیں۔
پھر تھوڑی روشنی ڈالیں کہ اگر کچھ طلباء ایک ایسے مسئلے میں عدلیہ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں کن کن مراحل سے گزرنا پڑے گا؟ ان کی باقاعدہ قانونی نمائندگی کون کرے گا؟ قانونی پیچ و خم میں ان کی رہنمائی کون کرے گا؟ اگر عام طریقہ ہی اپنایا جاتا ہے تو وکیل کی فیس کون دے گا؟ وغیرہ وغیرہ۔۔۔
 

محمد سعد

محفلین
ایچ ای سی یونیورسٹیز کی گرانٹ کم کر دے تو یونیورسٹی میں مسائل تو پیدا ہوں گے۔ اگر آپ کو پسند ہے تو ان مسائل کے ایڈہاک حل کے لیے یونین سازی کرلیں لیکن یہ مسئلہ حکومت کے حل کرنے کا ہے کیوں کہ اس کو پیدا بھی حکومت نے ہی کیا ہے۔
دوسرا نکتہ پھر یہ ہے کہ ہر یونیورسٹی سرکاری بھی نہیں ہوتی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پھر تھوڑی روشنی ڈالیں کہ اگر کچھ طلباء ایک ایسے مسئلے میں عدلیہ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں کن کن مراحل سے گزرنا پڑے گا؟ ان کی باقاعدہ قانونی نمائندگی کون کرے گا؟ قانونی پیچ و خم میں ان کی رہنمائی کون کرے گا؟ اگر عام طریقہ ہی اپنایا جاتا ہے تو وکیل کی فیس کون دے گا؟ وغیرہ وغیرہ۔۔۔
سب سے پہلے سٹیزن پورٹل پر درخواست دیں ، اس سے مسئلہ حل نہ ہو تو وفاقی محتسب سے رابطہ کریں۔ دونوں صورتوں میں کوئی خرچ نہیں آتا۔
اس سے بھی مسئلہ حل نہ ہو تو اجتماعی چندہ کر کے عدلیہ سے انصاف طلب کریں اور اس کے ساتھ ہی طلبہ کے لیے عدلیہ سے مفت انصاف حاصل کرنے کے لیے حکومت سے مطالبہ کریں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
لمز والے آج کل سکالرشپ نہیں دیتے۔ قرضہ چڑھا دیتے ہیں لاکھوں کا جسے پھر زندگی بھر اتارتے رہو۔
پھر ہم دعا کرتے ہیں کہ یا اللہ تعلیمی بجٹ میں اضافہ ہو جائے تا کہ یونیورسٹیوں کے مسائل میں کمی آ سکے۔
 
Top