زیرک
محفلین
تفصیلی فیصلے کے پیراگراف 56 نے 1999 کی فوجی جنتا کے بخیئے ادھیڑ دئیے، فیصلے کے مطابق مشرف کا ساتھ دے کر پوری فوج نے اپنے حلف سے غداری کی۔
اگر عدالت سزا نہیں دے سکتی تو پھر سزا کہاں سے طے ہوگی؟عدالت جب سزا سناتی ہے تو وہ سزا ہوتی ہے۔ علامتی یا حقیقی کی تصریح کوئی عدالت نہیں کرتی۔ سزا نافذ ہو گی یا نہیں یا سزا کے نفاذ کا کتنا امکان ہے یہ الگ معاملہ ہے۔
لیکن عدالت کو کسی حال میں بھی اپنی حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔
میں شاید اپنی بات ٹھیک سے کہہ نہیں پایا۔اگر عدالت سزا نہیں دے سکتی تو پھر سزا کہاں سے طے ہوگی؟
آپ ان کا اکاؤنٹ ہینڈل کرتے ہیں؟یہ جسٹس وجیہہ الدین کا اصلی اکاؤنٹ نہیں۔
اب آئی نہ فوج آئین کے نیچے۔ زبردست !تفصیلی فیصلے کے پیراگراف 56 نے 1999 کی فوجی جنتا کے بخیئے ادھیڑ دئیے، فیصلے کے مطابق مشرف کا ساتھ دے کر پوری فوج نے اپنے حلف سے غداری کی۔
ماضی میں سزائیں جی ایچ کیو اور آب پارہ والے طے کرتے تھے۔ اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ عمران خان صاحب کو بڑا شوق تھا آئین و قانون کی حکمرانی کا۔ عدلیہ نے بھی کہہ دیا لو ہو گیا انصاف۔ اب اس پر عمل کرو۔اگر عدالت سزا نہیں دے سکتی تو پھر سزا کہاں سے طے ہوگی؟
آج وزیر سائنس اپنے ابو کے ساتھ ساتھ مارشل لا لگانے والی پوری کمان سے محروم ہو گیا ہےدم مارو دم، مٹ جائے غم۔
حلف سے غداری کے الفاظ ہائیر کمانڈ کے لیے ہیں۔ ترجمہ صحیح نہیں ہے۔تفصیلی فیصلے کے پیراگراف 56 نے 1999 کی فوجی جنتا کے بخیئے ادھیڑ دئیے، فیصلے کے مطابق مشرف کا ساتھ دے کر پوری فوج نے اپنے حلف سے غداری کی۔
یہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے؟دم مارو دم، مٹ جائے غم۔
جونیئر کمانڈ خلاف آئین و قانون آرڈرز ماننے کی پابند نہیں ہے۔ یعنی اپنا ہی ملک فتح کرنے کے غیر آئینی اقدام میں نیچے سے لے کر اوپر تک سب شامل تھےحلف سے غداری کے الفاظ ہائیر کمانڈ کے لیے ہیں۔ ترجمہ صحیح نہیں ہے۔
مارشل لاء لگانے کی ہمت اب ان میں نہیں رہی۔ دراصل، انہیں شاک لگا ہوا ہے۔ کچھ وقت لگے گا جب یہ سمجھ جائیں گے کہ ہواؤں کا رُخ کچھ بدل سا گیا ہے۔ جو کچھ بھی ہو رہا ہے، اس میں باجوہ مخالف عسکری گروہ کی 'کارستانی'بھی شامل معلوم ہوتی ہے؛ آپ اسے بد گمانی جان لیں۔ یہ تو محض ایک اندازہ ہے۔ دراصل، جن کا بیانیہ بری طرح پٹ گیا ہے، وہ کسی طور تو اپنا کتھارسس کریں گے۔فوج کو اشتعال دلا کر مارشل لا لگوانے کی کوشش
یوں تو سب عہدےداران کسی نا کسی کمانڈ کے زیر سایہ ہوتے ہیں لیکن یہاں ججز کی مراد ٹاپ براس یا پھر صرف لال کانوں والے سے ہے۔جونیئر کمانڈ خلاف آئین و قانون آرڈرز ماننے کی پابند نہیں ہے
ظاہر ہے جن کا مسئلہ ہے وہ خود ہی نبٹ لیں گے۔حکومت کی نظریں راولپنڈی میں ہونے والی ہنگامی کور کمانڈر کانفرس کی طرف ہیں اور وہ چاہتی ہے کہ انہیں کچھ نہ کرنا پڑے جو بولنا ہے وردی والی سرکار ہی بولے۔
حقہ پینے کے بعد تبصرہدم مارو دم، مٹ جائے غم۔