وہ محض معصوم بچوں کا قاتل تھا، اس لیے اس کے خلاف بیان دینا نہیں بنتا تھامبینہ طور پر کم وبیش سو بچوں کے قاتل جاوید اقبال کی سزا میں بھی عدلیہ نے مینار پاکستان پر پھانسی دینے اور لاش کو مزید سخت کارروائی تک لٹکانے کا حکم دیا تھا۔ شاید (واللہ العالم باالصواب)
جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔بیرونی سازش کے انکشاف پر جب فروغ نسیم خود پر قابو نہ رکھ سکیں۔
سانحہ لال مسجد میں بھی مشرف کا براہ راست ہاتھ تھا۔مشرف کئی وزراء اور لکھاریوں کا ان داتا رہا ہے، ان کو بولنا تو بنتا ہے ناں
نہیں۔جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔
پھر 'ہیرو وقار سیٹھ' کا ٹرینڈ دنیا بھر میں ٹاپ کررہا ہوتا اور ساتھمیرا تحریکِ انصاف اور حامیانِ آمریت سے سوال ہے کہ اگر یہ نقطہ 66 نواز شریف کے فیصلے میں ہوتا تو تب بھی یہی رد عمل ہونا تھا؟
متفق، پھر قوم کو یہ سبق دیا جا رہا ہوتا کہ یہ ہوتا ہے ایسے 'لٹیروں' کا انجام!پھر 'ہیرو وقار سیٹھ' کا ٹرینڈ دنیا بھر میں ٹاپ کررہا ہوتا۔
تحریک انصاف نہایت ہی رحم دل پارٹی ہے۔ نواز شریف اور زرداری کا ٹی وی اور اے سی نکالنے کے چکر میں ایک کو لندن اور دوسرے کو کراچی فرار کروا دیا ہے۔میرا تحریکِ انصاف اور حامیانِ آمریت سے سوال ہے کہ اگر یہ نقطہ 66 نواز شریف کے فیصلے میں ہوتا تو تب بھی یہی رد عمل ہونا تھا؟
تمام پاکستان کا یہی حال ہے۔ میری سوشل میڈیا فیڈ میں تمام پاکستانی ہر کسی کو پھانسی لگانے کا اصرار کر رہے ہیںجج طالبان ازم سے متاثر لگتا ہے۔
اب تک حوالداروں نے منوں مٹھائیاں ڈکار چکا ہونا تھا۔متفق، پھر قوم کو یہ سبق دیا جا رہا ہوتا کہ یہ ہوتا ہے ایسے 'لٹیروں' کا انجام!
ابھی تک پاکستان میں پھانسی نامی سزا پر پابندی نہیں لگی، لہذا اِس وقت تک پھانسی کا اصرار سراسر قانونی ہے۔تمام پاکستان کا یہی حال ہے۔ میری سوشل میڈیا فیڈ میں تمام پاکستانی ہر کسی کو پھانسی لگانے کا اصرار کر رہے ہیں
ان کو انٹرنیشنل میڈیا کے سامنے بٹھا دو پھر تماشا دیکھ، پہلے سوال کے بعد ہی ان حکومتی چمچوں کی ماں مر جاتی ہے، پاکستان کی بات اور ہے اپنے پیارے سیافیوں کے سامنے ان کے کالے جھوٹ چھپ جاتے ہیں، یہ نمونے ملک میں لفافہ سیافیوں کے سامنے ایک سے ایک درفطنیاں چھوڑ سکتے ہیں لیکن سکہ بند پکے صحافیوں کے سامنے ان کی بولتی بند ہو جاتی ہے۔جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔
پاکستان ایک قبائیلی معاشرہ ہےجہاں اپنے قبیلہ کے علاوہ باقی سب پھانسی کے حقدار سمجھے جاتے ہیں۔تمام پاکستان کا یہی حال ہے۔ میری سوشل میڈیا فیڈ میں تمام پاکستانی ہر کسی کو پھانسی لگانے کا اصرار کر رہے ہیں
'اب' تحریک انصاف کوئی پارٹی وارٹی نہیں رہی۔ مفاد پرستوں اور چڑھتے سورج کے پجاریوں کا جمگھٹا ہے۔ اچھا سوریتحریک انصاف نہایت ہی رحم دل پارٹی ہے۔ نواز شریف اور زرداری کا ٹی وی اور اے سی نکالنے کے چکر میں ایک کو لندن اور دوسرے کو کراچی فرار کروا دیا ہے۔
گمان ہے کہیں وہی کام سیٹھ وقار کے ساتھ نہ ہو جائے جو اس نے مشرف کے لیے لکھا ہے!ابھی تک پاکستان میں پھانسی نامی سزا پر پابندی نہیں لگی، لہذا اِس وقت تک پھانسی کا اصرار سراسر قانونی ہے۔
آپ کو "اب" پتا چلا؟'اب' تحریک انصاف کوئی پارٹی وارٹی نہیں رہی۔ مفاد پرستوں اور چڑھتے سورج کے پجاریوں کا جمگھٹا ہے۔ اچھا سوری
قریب قیاس یہی ہے کہ اس جج کو پھانسی نہیں لگے گی۔ ہاں ان کی گاڑی کو خدانخواستہ اچانک کوئی شدید حادثہ ضرور پیش آ سکتا ہے۔گمان ہے کہیں وہی کام سیٹھ وقار کے ساتھ نہ ہو جائے جو اس نے مشرف کے لیے لکھا ہے!
موجودہ سیاسی منظرنامے کے حساب سے کافی نپا تلا بیان ہے۔ اب حکومت کچھ گڑبڑ نہ کر دے۔پرویز مشرف فیصلے کے الفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب و اقدارسےبالاترہیں، ترجمان پاک فوج
ویب ڈیسک جمعرات 19 دسمبر 2019
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کیس کے تفصیلی فیصلے کے الفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب اور کسی بھی اقدارسےبالاترہیں۔
خدشات درست ثابت
پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کیس کے حوالے سے کچھ دیرپہلےآرمی چیف کی وزیراعظم سے تفصیلی بات ہوئی ہے، پرویز مشرف کیس کے تفصیلی فیصلےسے وہ خدشات درست ثابت ہوگئے جن کا پہلے اظہار کیا تھا، یہ فیصلہ اور بالخصوص اس میں استعمال کیے گئےالفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب اور کسی بھی اقدارسےبالاترہیں۔
جوابی اقدام تیار ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ چند لوگ اندرونی اور بیرونی حملوں سے ہمیں اشتعال دلاتے ہوئے آپس میں لڑانا چاہتےہیں اور پاکستان کو شکست دینے کے خواب دیکھ رہے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوگا، ہمارا جوابی اقدام تیار ہے۔
دشمن کے موجودہ منصوبے کا مقابلہ کریں گے
میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کے موجودہ ڈیزائن (منصوبے) کا مقابلہ کریں گے، اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو ناکام کریں گے، فوج ادارہ نہیں بلکہ خاندان ہے، ادارے کی عزت اور وقار کا بہت اچھی طرح دفاع کرنا جانتے ہیں، اگر ملک کو ادارے کی قربانی، کارکردگی اور یکجہتی کی ضرورت ہو تو دشمن کی چال (ڈیزائن) میں آکر ان چیزوں کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ
ادارے کی عزت کراناجانتے ہیں
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم نے اس ملک کے استحکام کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں، اس استحکام کو ہم کسی بھی صورت ریورس نہیں ہونے دینگے، ہم ملک کا دفاع اور ادارے کی عزت کراناجانتے ہیں، ایسا کام دنیا کی کوئی فوج نہیں کرسکی ہم نے وہ بھی کرکے دکھایا، جہاں دشمن ہمیں داخلی طورپرکمزورکرتے رہےاب بیرونی طرف سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، اگرہمیں تھریٹ کاپتہ ہےتوہمارا رسپانس بھی ان پلیس ہے۔
اندرونی و بیرونی دشمنوں کو بھرپور جواب
میجرجنرل آصف غفور نے یہ بھی کہا کہ فوج اور حکومت پچھلےچندسالوں سے ملک کو اس طرف لےجاناچاہتی ہےجہاں خطرات ختم ہوئے، عوام افواج پاکستان پر اعتمادرکھیں ہم ملک میں کسی صورت انتشارنہیں پھیلنے دیں گے، اندرونی اور بیرونی جتنے بھی دشمن ہیں، ان کے جو آلہ کار اور سہولت کار ہیں، انہیں بھرپور جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے سنگین غداری کیس میں فیصلے پر پہلے ہی شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔
جسٹس فائز عیسی اور جسٹس شوکت صدیقی کو ککھ نہیں ہوا تو انھیں بھی کچھ نہیں ہو گا۔گمان ہے کہیں وہی کام سیٹھ وقار کے ساتھ نہ ہو جائے جو اس نے مشرف کے لیے لکھا ہے!