حکومت اسی اٹارنی جنرل کے توسط سے عدالت میں ثابت کرےکہ جنرل مشرف نے آئین نہیں توڑا اور نا ہی سنگین غداری کا مرتکب ہوا ہے۔ گل مکاؤ۔اٹارنی جنرل انور منصور اگر اس وقت جنرل نیازی کے سامنے بھونکتا تو ملکی صورت حال کچھ اور ہوتا۔۔۔
انور منصور 71ء میں ہتھیار ڈالنے والوں میں سے ہے
بالکل درست۔ اس کے علاوہ سانحہ ماڈل ٹاون سانحہ ساہیوال اور سانحہ پی آئی سی کا فیصلہ بھی انصاف سے سنا دیں اور ساتھ ہی عدلیہ ریفارمز کی خوشخبری بھی سنائیںجسٹس کھوسہ کا یہ موقف بظاہر بالکل درست ہے کہ یہ سامنے کا کیس تھا۔ آئین شکنی کی گئی اور آئین توڑنے کی پاداش میں وفاق کے شروع کردہ سنگین غداری کیس پر سزائے موت کی سزا سنا دی گئی۔ مسئلہ یہ ہے کہ آئی ایس پی آر نے اس نازک معاملے کے حوالے سے قانونی راستہ اپنانے کی بجائے یا اس سے قبل پریس ریلیز جاری کرنا مناسب سمجھا۔ خاکیان کو سمجھ جانا چاہیے کہ ملک کا نظم و نسق چلانا اور ریاستی امور کے حوالے سے فیصلہ سازی بنیادی طور پر ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔ ملک کرپشن میں لتھڑا ہو یا ملک میں چند خاندان حکمران ہوں، اُن کا کام اسے سدھارنا نہیں ہے۔ اگر ہم اہل ہوں گے تو خود ہی اپنے معاملات سیٹ کر لیں گے وگرنہ اپنے حصے کی سزا کاٹ لیں گے۔
سبحان اللہ! (اور الحمدللہ!)مشرف کیخلاف کیس ایک وفاقی حکومت نے دائر کیا ۔ کیس بھی ایک وفاقی حکومت جیت گئی اور اب رو بھی ایک وفاقی حکومت ہی رہی ہے۔
سب کہو سبحان اللہ۔
1: یہ کریڈٹ نوازشریف کو چلا گیا کیونکہ کیس ان کی حکومت نے دائر کیا۔ن لیگ والوں کے ہاں اس فیصلےپر خوشیاں منائی جا رہی ہیںمشرف کیخلاف کیس ایک وفاقی حکومت نے دائر کیا
کیس بھی ایک وفاقی حکومت جیت گئی اور اب رو بھی ایک وفاقی حکومت ہی رہی ہے۔
سب کہو سبحان اللہ۔
کیا واقعی آپ کو نہیں معلوم؟ن لیگ نے یہ کیس 1999 والے کُو پر کیوں نہیں کیا ؟
عبدالقیوم چوہدری
1: یہ کریڈٹ نوازشریف کو چلا گیا کیونکہ کیس ان کی حکومت نے دائر کیا۔ن لیگ والوں کے ہاں اس فیصلےپر خوشیاں منائی جا رہی ہیں
2: وہ موصوف جب اپوزیشن میں تھے تب کہا کرتے تھے "مشرف کو آرٹیکل 6 کے تحت سزا ہونی چاہیے"،کیس کے تسلسل کی وجہ سے چونکہ وفاقی حکومت مدعی تھی، چونکہ اب مہاتما کی پارٹی بر سر اقتدار ہے اس لیے وہ جیت تو گئی ہے مگر پیٹوں میں مروڑ اٹھ رہے ہیں کہ اس پر خوشی منائیں تو سرپرست ناراض، لہٰذا پرانے بیان کی ہڈی گلے میں اٹکی ہوئی ہے،کور کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں ہڈی کو گلے سے نکالنے کے لیے حکیم جالینوس سے رابطہ کیے جانے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ اس کیس میں جنات نے مدد فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پاس بیٹھے چاچا خبری بولے " خفتان کی جانب سے ایک اور یو ٹرن مارنے کے قوی امکانات ہیں،بس تھوڑا سا انتظار کرو"۔
اپوزیشن میں رہتے ہوئے سب کے مؤقف مثالی ہوا کرتے ہیں، افسوس یہ ہے کہ جب یہ حکومت میں ہوتے ہیں تو ان کی ترجیحات بدل جاتی ہے، دورِ اپوزیشن میں جو قانون کالا ہوتا ہے، اقتدار میں آ کر اسی کو سفید قرار دے کر اپنا منہ کالا کروا لیا جاتا ہے۔اپوزیشن میں رہتے ہوئے عمران خان ماضی میں مشرف کو آرٹیکل 6 کے تحت قابلِ سزا گردانتے تھے، اب وہ حکومت میں ہیں اور مشرف کے خالف ویسا ہے ایک فیصلہ آ چکا ہے جس کے وہ داعی تھے، آج پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے، دیکھتے ہیں مشرف کے معاملے پر ان کا مؤقف وہی رہتا ہے یا اقتدار کی خاطر وہ ایک بار پھر یو ٹرن مارتے ہیں اور اس کے خلاف بیان داغتے ہیں؟عمران خان کا موقف درست تھا اور ہے۔
نظریہ ضرورت نامی جن اس پر سایہ فگن ہو چکا تھا۔ن لیگ نے یہ کیس 1999 والے کُو پر کیوں نہیں کیا ؟
ایہہ کہڑی مشکل اے خفتان نے ایک اور یو ٹرن لے لینا ہے، ویسے بھی موصوف کئی بار کہہ چکے ہیں کہ "یوٹرن لینے میں کوئی عار نہیں، یو ٹرن لے کر میں وزیراعظم ہوں اور دوسرے ملک سے باہر"۔آپ دیکھ لیجئے گا عمران خاان کو اپنا تھوکا چاٹنے میں کوئی عار محسوس نہیں ہو گی۔نا دھرنوں سے نا جلسوں سے نا کسی اپوزیشن سے
کپتان اب ڈرتا ہے صرف اپنی پرانی تقریروں سے
خبر فیک ہے لیکن بہت دھڑلے سے پیش کی جا رہی ہے، کئی جگہوں پر کل سے دیکھ چکا ہوں:وہ کام تو فرنچ فوجیوں نے کیا تھا۔ پاکستانی بھی تھے؟