اسکول لائف کی کوئی نصابی نظم شئیر کریں

محمداحمد

لائبریرین
اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے
جو عمر کو مفت گنوائےگا​
وہ آخر کو پچھتائےگا​
کچھ بیٹھے ہاتھ نہ آئے گا​
جو ڈھونڈے گا وہ پائے گا​
اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے​
پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے​
اتنی ہی یاد ہے جناب :)


بہت شکریہ ۔۔۔۔!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک نظم اور بھی تھی جو مجھے بہت پسند تھی لیکن افسوس کہ اب صرف پہلا شعر ہی یاد ہے۔
اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے
پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے
کیا کسی کو یاد ہے یہ نظم؟؟؟
مجھےکچھ کچھ یار آ رہا ہے۔
تو کب تک دیر لگائے گا
یہ وقت بھی آخر جائے گا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک نظم اور میری بچیوں کی طرف سے اہل محفل کی نذر۔۔۔
ایک تھی عشّو چھوٹی لڑکی ۔۔۔۔چنچل شوخ اور موٹی لڑکی
اس کو چھیڑا اس کوڈانٹا ۔۔۔۔۔۔ پھر ننھی کو مارا چانٹا
ننھی روئی تو گبھرائی۔۔۔۔۔۔۔۔ چیخ کہ بولی دوڑو بھائی
بھاگی بھاگی باغ میں پہنچی۔۔۔۔۔۔ پھول کو توڑا پتّی نوچی
پھر اک کچا آم گرایا۔۔۔۔۔۔۔۔ آدھا پھینکا آدھا کھایا
بھاگ کہ پھرکمرے میں آئی ۔۔توڑی پھوڑی جو شےپائی
منہ پہ لگالی پالش کالی ۔۔۔۔۔۔۔الماری کی توڑی جالی
جوتوں سے پھرمیز سجائی ۔۔۔۔۔۔ نیچے پھینکی نئی رضائی
پھرکہیں سے بسکٹ پایا ۔۔۔۔۔۔ پھر ننھی کا دودھ گرایا
چمچی پھینکی پیالی توڑی ۔۔۔۔۔۔۔پھر بلّی کی ٹانگ مروڑی
امّی کو جب آتے دیکھا۔۔۔۔۔۔۔ ڈر کر بولی میری توبہ
پھر صورت مسکین بنا لی۔۔۔۔۔۔ جیسے با لکل بھولی بھالی
لیکن اس کا حلیہ کیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔نیلے ہونٹ اور کالا ماتھا
سارے بدن پہ سیاہی پھیلی۔۔۔ نئی فراک بھی کردی میلی
 
ایک نظم اور میری بچیوں کی طرف سے اہل محفل کی نذر۔۔۔
ایک تھی عشّو چھوٹی لڑکی ۔۔۔ ۔چنچل شوخ اور موٹی لڑکی
اس کو چھیڑا اس کوڈانٹا ۔۔۔ ۔۔۔ پھر ننھی کو مارا چانٹا
ننھی روئی تو گبھرائی۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ چیخ کہ بولی دوڑو بھائی
بھاگی بھاگی باغ میں پہنچی۔۔۔ ۔۔۔ پھول کو توڑا پتّی نوچی
پھر اک کچا آم گرایا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ آدھا پھینکا آدھا کھایا
بھاگ کہ پھرکمرے میں آئی ۔۔توڑی پھوڑی جو شےپائی
منہ پہ لگالی پالش کالی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔الماری کی توڑی جالی
جوتوں سے پھرمیز سجائی ۔۔۔ ۔۔۔ نیچے پھینکی نئی رضائی
پھرکہیں سے بسکٹ پایا ۔۔۔ ۔۔۔ پھر ننھی کا دودھ گرایا
چمچی پھینکی پیالی توڑی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔پھر بلّی کی ٹانگ مروڑی
امّی کو جب آتے دیکھا۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ڈر کر بولی میری توبہ
پھر صورت مسکین بنا لی۔۔۔ ۔۔۔ جیسے با لکل بھولی بھالی
لیکن اس کا حلیہ کیا تھا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔نیلے ہونٹ اور کالا ماتھا
سارے بدن پہ سیاہی پھیلی۔۔۔ نئی فراک بھی کردی میلی
ماشاءاللہ بہت خوب نظم :)
بچیوں کو میری طرف سے بہت سا پیار اور دعائیں
اللہ ہمیشہ شاد و آباد رکھے آمین
 

محمداحمد

لائبریرین
اب تک کی جمع کردہ نظم بشکریہ سید شہزاد ناصر اور سید عاطف علی

اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے​
پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے​
جو عمر کو مفت گنوائےگا​
وہ آخر کو پچھتائےگا​
کچھ بیٹھے ہاتھ نہ آئے گا​
جو ڈھونڈے گا وہ پائے گا​
تو کب تک دیر لگائے گا​
یہ وقت بھی آخر جائے گا​
اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے​
پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے​
 

محمداحمد

لائبریرین
حمد
حمدِ جنابِ باری
رکھو زباں پہ جاری
مالک ہے بحر و بر کا
رازق ہے خشک و تر کا
ہر جا ظہور اُس کا
ہر شے میں نور اُس کا
از ماہ تہ بہ ماہی
ہے اُس کی بادشاہی

بس یہی یہ شعر یاد آ سکے۔
 
حمد
حمدِ جنابِ باری
رکھو زباں پہ جاری
مالک ہے بحر و بر کا
رازق ہے خشک و تر کا
ہر جا ظہور اُس کا
ہر شے میں نور اُس کا
از ماہ تہ بہ ماہی
ہے اُس کی بادشاہی

بس یہی یہ شعر یاد آ سکے۔
ماضی کی یادیں تازہ ہو رہی ہیں :)
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے آمین
 

محمداحمد

لائبریرین
نعت
ہم دل سے ہیں تم پر فدا
حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ
تم نے خُدا کے حکم پر
ڈنکا بجایا دین کا
ایمان کا، انصاف کا
پیغام دنیا کو دیا
دنیا میں ہم کیا کچھ کریں
یہ سب ہمیں بتلا دیا
ہر بات میں سو خوبیاں
ہر قول حکمت سے بھرا
آؤ پڑھیں اس نام پر
صلے علی صلے علی

یہ بھی یادداشت کے سہارے لکھی ہے، شاید کچھ شعر اور بھی ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ماضی کی یادیں تازہ ہو رہی ہیں :)
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے آمین


بہت شکریہ ۔۔۔۔۔! مجھے بھی بہت لطف آ رہا ہے اور یہ سب آپ کے شروع کردہ سلسلے کے طفیل ہی ہے۔ بچپن کی یادیں بھی کیا ہوتی ہیں، پھر مجھے شاعری سے بھی بچپن سے ہی لگاؤ ہے۔
 
نعت
ہم دل سے ہیں تم پر فدا
حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ
تم نے خُدا کے حکم پر
ڈنکا بجایا دین کا
ایمان کا، انصاف کا
پیغام دنیا کو دیا
دنیا میں ہم کیا کچھ کریں
یہ سب ہمیں بتلا دیا
ہر بات میں سو خوبیاں
ہر قول حکمت سے بھرا
آؤ پڑھیں اس نام پر
صلے علی صلے علی

یہ بھی یادداشت کے سہارے لکھی ہے، شاید کچھ شعر اور بھی ہیں۔
جزاک اللہ :)
 
بہت شکریہ ۔۔۔ ۔۔! مجھے بھی بہت لطف آ رہا ہے اور یہ سب آپ کے شروع کردہ سلسلے کے طفیل ہی ہے۔ بچپن کی یادیں بھی کیا ہوتی ہیں، پھر مجھے شاعری سے بھی بچپن سے ہی لگاؤ ہے۔
اور ہمارا تو یہ عالم تھا کہ دیوان غالب اور کُلیات اقبال سرھانے ہوتی تھی :)
اس وقت کچھ سمجھ آتی کچھ سر پر سے گزر جاتا
مگر اس عادت نے ہی ادبی ذوق کو مہمیز کیا
اور اب اسکا لطف لے رہے ہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
حمد
حمدِ جنابِ باری
رکھو زباں پہ جاری
مالک ہے بحر و بر کا
رازق ہے خشک و تر کا
ہر جا ظہور اُس کا
ہر شے میں نور اُس کا
از ماہ تہ بہ ماہی
ہے اُس کی بادشاہی

بس یہی یہ شعر یاد آ سکے۔
احمد بھائی ۔۔۔ کچھ حافظے کے گوشوں کی باز گشت ۔۔۔
ہر چیز سے عیاں ہے
ہر چیز میں نہاں ہے۔
تعریف اس خدا کی
کیا لکھے مشت خاکی
 

محمداحمد

لائبریرین
اور ہمارا تو یہ عالم تھا کہ دیوان غالب اور کُلیات اقبال سرھانے ہوتی تھی :)
اس وقت کچھ سمجھ آتی کچھ سر پر سے گزر جاتا
مگر اس عادت نے ہی ادبی ذوق کو مہمیز کیا
اور اب اسکا لطف لے رہے ہیں


واقعی اقبال کو تو ہم بھی تب سے پڑھتے ہیں جب مطالب سمجھ نہیں آتے تھے لیکن کلامِ اقبال کی نغمگی سے تب بھی لطف اندوز ہوتے تھے۔

ویسے مطالب تو اب بھی کم ہی سمجھ آتے ہیں۔ :)
 
چڑیوں کی تسبیح
(و ان من شئی الا یسبح بحمدہ و لکن لا یفقھون تسبیحھم)
وقت سحر کو روحیں کیا کیا ہوں ہوں کرتی ہیں
ہوں ہوں ہوں ہوں کر کر ذکر کن اور فیکوں کرتی ہیں
مرغے بولیں ککڑوں ککڑوں مرغیاں کوں کوں کرتی ہیں
طوطیاں بھی سب یاد میں اس کی بھوں بھوں کرتی ہیں
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
پنکھ بڑھا گڑھ پنکھ اسی کے غم کو تپ میں تپتے ہیں
عنقا اور سیمرغ اسی کی فرقت کے بیچ تڑپتے ہیں
سارس گدھ حواصل بزے بگلے پنکھ کلپتے ہیں
پنکھ پکھیرو جتنے ہیں سب نام اسی کا جپتے ہیں
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
قمری بولے حق سرہ بلبل بولے بسم اللہ
کبک ٹیٹری چاروں قل،اور تیتر بھی سبحان اللہ
دادر مور پپیہے ، کوئل کوک رہے ہیں اللہ اللہ
فاختہ کو کو تیہو، ہو ہو، طوطے بولیں، حق اللہ
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
شکرا چیخ اور لگھڑ باشے، اور ترمتی، باز کوئی
کونج، کبوتر، سبزک، جھانپو، کلکل، سارو، مار چوئی
لعل پڑھے صم بکم جس پہنے پوشاک سوئی
پدڑی، پدی، پودنے شکر خورے بولیں توئی توئی
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
چیل کطی السجل کہے ہے، چلوں چلوں، مت جان میاں
کوے قاں قاں کرتے ہیں الآں کم کان میاں
مر مر بولے مرغابی کل من علیہا فان میاں
جتنے پنکھ پکیرو ہین سب پڑھتے ہیں قران میاں
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
ہنس، ہما، سرخاب،تدرویں بولیں یا رحمٰن، میاں
سارو، ہریل،اور لٹورے،دھیڑیا حنان ،میاں
قفنس، تیتر،چکوہ، چکوی بولیں یا منان، میاں
ہد ہد بولیں احد احد کچھ تو بھی تو کر دھیان میاں
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
بوم چغد اور سبزک ابابیل اورچکوریں شام چڑی
کنجھن ،جھپاں،لوے، کلنگ اور غوغائی کی دھوم پڑی
تتلی ، ٹڈی، ڈانس بھنبھیری، کتری بھنوری اور پڑی
مکھی، مچھر، بھنگے بول رہے ہیں سب گھڑی گھڑی
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
تن تن، اور لم ڈھیک، ممولا حق حق تار پروتے ہیں
اگن، بئے، چنڈول، ابلقے یاد میں اس کی روتے ہیں
طائر تو سب تخم محبت اس کا دل میں بوتے ہیں
پنچھی اس کی یاد کریں، ہم پاؤں پسارے سوتے ہیں
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
کس کس کا نام لوں غرض، ہیں جتنے طائر خورد و کبیر
کوئی کہے یا حئی توانا، کوئی کہے، یا ربِ قدیر
پنکھی تو سب یاد کریں، اور ہم غفلت میں رہیں اسیر
ہم سا غافل اب دنیا میں کوئی نہ ہو گا آہ! نظیر
سانجھ سویرے چڑیاں مل کرچوں چوں چوں چوں کرتی ہیں
چوں چوں چوں چوں کیا؟ سب بیچوں بیچوں کرتی ہیں
 
Top