محمداحمد
لائبریرین
اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہےجو عمر کو مفت گنوائےگاوہ آخر کو پچھتائےگاکچھ بیٹھے ہاتھ نہ آئے گاجو ڈھونڈے گا وہ پائے گااٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہےپھر دیکھ خدا کیا کرتا ہےاتنی ہی یاد ہے جناب
بہت شکریہ ۔۔۔۔!
اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہےجو عمر کو مفت گنوائےگاوہ آخر کو پچھتائےگاکچھ بیٹھے ہاتھ نہ آئے گاجو ڈھونڈے گا وہ پائے گااٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہےپھر دیکھ خدا کیا کرتا ہےاتنی ہی یاد ہے جناب
مجھےکچھ کچھ یار آ رہا ہے۔ایک نظم اور بھی تھی جو مجھے بہت پسند تھی لیکن افسوس کہ اب صرف پہلا شعر ہی یاد ہے۔
اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہےپھر دیکھ خدا کیا کرتا ہےکیا کسی کو یاد ہے یہ نظم؟؟؟
اوہ
خیر جہاں اللہ بندے کا رزق لکھ دیتا ہے ادھر جانا ہی پڑتا ہے
میں بھی کچھ عرصہ دوبئی میں رہا ہوں
ماشاءاللہ بہت خوب نظمایک نظم اور میری بچیوں کی طرف سے اہل محفل کی نذر۔۔۔
ایک تھی عشّو چھوٹی لڑکی ۔۔۔ ۔چنچل شوخ اور موٹی لڑکی
اس کو چھیڑا اس کوڈانٹا ۔۔۔ ۔۔۔ پھر ننھی کو مارا چانٹا
ننھی روئی تو گبھرائی۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ چیخ کہ بولی دوڑو بھائی
بھاگی بھاگی باغ میں پہنچی۔۔۔ ۔۔۔ پھول کو توڑا پتّی نوچی
پھر اک کچا آم گرایا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ آدھا پھینکا آدھا کھایا
بھاگ کہ پھرکمرے میں آئی ۔۔توڑی پھوڑی جو شےپائی
منہ پہ لگالی پالش کالی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔الماری کی توڑی جالی
جوتوں سے پھرمیز سجائی ۔۔۔ ۔۔۔ نیچے پھینکی نئی رضائی
پھرکہیں سے بسکٹ پایا ۔۔۔ ۔۔۔ پھر ننھی کا دودھ گرایا
چمچی پھینکی پیالی توڑی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔پھر بلّی کی ٹانگ مروڑی
امّی کو جب آتے دیکھا۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ڈر کر بولی میری توبہ
پھر صورت مسکین بنا لی۔۔۔ ۔۔۔ جیسے با لکل بھولی بھالی
لیکن اس کا حلیہ کیا تھا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔نیلے ہونٹ اور کالا ماتھا
سارے بدن پہ سیاہی پھیلی۔۔۔ نئی فراک بھی کردی میلی
ماضی کی یادیں تازہ ہو رہی ہیںحمدحمدِ جنابِ باریرکھو زباں پہ جاریمالک ہے بحر و بر کا رازق ہے خشک و تر کاہر جا ظہور اُس کاہر شے میں نور اُس کااز ماہ تہ بہ ماہی ہے اُس کی بادشاہی
بس یہی یہ شعر یاد آ سکے۔
ماضی کی یادیں تازہ ہو رہی ہیں
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے آمین
جزاک اللہنعت ہم دل سے ہیں تم پر فداحضرت محمد مصطفیٰ ﷺ تم نے خُدا کے حکم پرڈنکا بجایا دین کاایمان کا، انصاف کاپیغام دنیا کو دیادنیا میں ہم کیا کچھ کریںیہ سب ہمیں بتلا دیاہر بات میں سو خوبیاںہر قول حکمت سے بھراآؤ پڑھیں اس نام پر صلے علی صلے علی
یہ بھی یادداشت کے سہارے لکھی ہے، شاید کچھ شعر اور بھی ہیں۔
اور ہمارا تو یہ عالم تھا کہ دیوان غالب اور کُلیات اقبال سرھانے ہوتی تھیبہت شکریہ ۔۔۔ ۔۔! مجھے بھی بہت لطف آ رہا ہے اور یہ سب آپ کے شروع کردہ سلسلے کے طفیل ہی ہے۔ بچپن کی یادیں بھی کیا ہوتی ہیں، پھر مجھے شاعری سے بھی بچپن سے ہی لگاؤ ہے۔
احمد بھائی ۔۔۔ کچھ حافظے کے گوشوں کی باز گشت ۔۔۔حمدحمدِ جنابِ باریرکھو زباں پہ جاریمالک ہے بحر و بر کا رازق ہے خشک و تر کاہر جا ظہور اُس کاہر شے میں نور اُس کااز ماہ تہ بہ ماہی ہے اُس کی بادشاہی
بس یہی یہ شعر یاد آ سکے۔
اور ہمارا تو یہ عالم تھا کہ دیوان غالب اور کُلیات اقبال سرھانے ہوتی تھی
اس وقت کچھ سمجھ آتی کچھ سر پر سے گزر جاتا
مگر اس عادت نے ہی ادبی ذوق کو مہمیز کیا
اور اب اسکا لطف لے رہے ہیں
احمد بھائی ۔۔۔ کچھ حافظے کے گوشوں کی باز گشت ۔۔۔
ہر چیز سے عیاں ہے
ہر چیز میں نہاں ہے۔
تعریف اس خدا کی
کیا لکھے مشت خاکی
ہم سا غافل اب دنیا میں کوئی نہ ہو گا آہ! نزیر
استاد جی آپ کو ایک حج کا ثوابیہ نظیر تو نہیں؟ نظیر اکبر آبادی؟ ۔۔۔ ۔۔۔
استاد جی آپ کو ایک حج کا ثواب